(الہدیٰ) حضرت ابراہیم علیہ السلام کا اعلان جنگ - ادارہ

7 /

الہدیٰ

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا اعلان جنگ


آیت 75{قَالَ اَفَرَئَ یْتُمْ مَّا کُنْتُمْ تَعْبُدُوْنَ(75)} ’’ابراہیم ؑنے کہا: بھلا دیکھوتو! یہ جنہیں تم لوگ پوجتے ہو۔‘‘
آیت 76{اَنْتُمْ وَاٰبَآؤُکُمُ الْاَقْدَمُوْنَ(76)} ’’تم اور تمہارے پہلے باپ دادا۔‘‘
آیت 77{فَاِنَّہُمْ عَدُوٌّ لِّیْٓ اِلَّا رَبَّ الْعٰلَمِیْنَ(77)} ’’یہ سب میرے تودشمن ہیں‘ سوائے ربّ العالمین کے۔‘‘
حضرت ابراہیم ؑ نے گویا علی الاعلان کہہ دیا کہ تمہارے اور تمہارے آباء و اَجداد کے ان معبودوں سے میری دشمنی ہے۔میرا معبود اور مدد گار صرف وہ اللہ ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے۔ میرا تکیہ اورتوکّل بس اُسی کی ذات پر ہے۔
آیت 78{الَّذِیْ خَلَقَنِیْ فَہُوَ یَہْدِیْنِ(78)} ’’جس نے مجھے پیدا کیا پھر وہی مجھے ہدایت دیتا ہے۔‘‘
آیت 79{وَالَّذِیْ ہُوَ یُطْعِمُنِیْ وَیَسْقِیْنِ(79)} ’’اور وہی ہے جو مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے۔‘‘
آیت 80{وَاِذَا مَرِضْتُ فَہُوَ یَشْفِیْنِ(80)} ’’اور جب میں بیمار ہو جاتا ہوں تو وہی مجھے شفا دیتا ہے۔‘‘
یہاں یہ نکتہ لائق ِتوجّہ ہے کہ حضرت ابراہیم ؑ نے بیماری کو اپنی طرف منسوب کیا ہے اور شفا کو اللہ تعالیٰ کی طرف۔
آیت 81{وَالَّذِیْ یُمِیْتُنِیْ ثُمَّ یُحْیِیْنِ(81)} ’’اور وہی ہے جو مجھے موت دے گا پھر مجھے زندہ کرے گا۔‘‘
آیت 82{وَالَّذِیْٓ اَطْمَعُ اَنْ یَّغْفِرَ لِیْ خَطِٓیْئَتِیْ یَوْمَ الدِّیْنِ(82)} ’’اور وہی ہے جس سے میں اُمید رکھتا ہوں کہ وہ روزِ جزا میری خطائوں سے درگزر فرمائے گا۔‘‘

درس حدیث 

انفاق فی سبیل اللہ

عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ :((لَوْکَانَ لِیْ مِثْلُ اُحُدٍ ذَھَبًا لَسَرَّنِیْ اَنْ لَاتَمُرَّ عَلَیَّ ثَلَا ثُ لَیَالٍ وَعِنْدِیْ مِنْہُ شَیْئٌی اِلَّا شَیْئًا اُرْصِدُہٗ لِدَیْنٍ))(رواہ البخاری)
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’اگر میرے پاس احد پہاڑ کے برابر سونا ہو تو میرے لیے بڑی خوشی کی بات یہ ہو گی کہ تین راتیں گزرنے سے پہلے اس کو راہ خدا میں خرچ کر دوں اور میرے پاس اس میں سے کچھ بھی باقی نہ رہے سوائے اس کے کہ میں قرض ادا کرنے کے لیے اس میں سے کچھ بچا لوں۔‘‘