الہدیٰ
حضرت موسیٰ ؑ کی مدین سے واپسی اور نورِ الٰہی کا ظہور
آیت 7{اِذْ قَالَ مُوْسٰی لِاَہْلِہٖٓ اِنِّیْٓ اٰنَسْتُ نَارًاط} ’’یاد کرو جب موسیٰؑ نے کہا تھا اپنے گھر والوں سے کہ مَیں نے ایک آگ دیکھی ہے۔‘‘
{سَاٰتِیْکُمْ مِّنْہَا بِخَبَرٍ اَوْ اٰتِیْکُمْ بِشِہَابٍ قَبَسٍ لَّعَلَّکُمْ تَصْطَلُوْنَ(7)} ’’مَیں وہاں سے تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئوں گا‘ یا کوئی دہکتا ہوا انگارہ لے آئوں گا تا کہ تم (آگ) تاپ سکو۔‘‘
عبارت کے انداز سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ رات کاو قت تھا ‘ سردی کا موسم تھا اور حضرت موسیٰ ؑ ایک ایسے علاقے سے گزر رہے تھے جس سے انہیں کچھ واقفیت نہ تھی۔
آیت 8{فَلَمَّا جَآئَ ہَا نُوْدِیَ اَنْ م بُوْرِکَ مَنْ فِی النَّارِ وَمَنْ حَوْلَہَاط} ’’پھر جب وہ وہاں پہنچے تو انہیں پکارا گیا کہ بہت مبارک ہے وہ جو اس آگ میں ہے اور وہ جو اس کے آس پاس ہے۔‘‘
{وَسُبْحٰنَ اللہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ(8)} ’’اور پاک ہے اللہ جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے۔‘‘
آیت 9{یٰمُوْسٰٓی اِنَّہٗٓ اَ نَا اللہُ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ(9)} ’’اے موسیٰ! یہ تو مَیں ہوں‘ اللہ‘ بہت زبردست ‘ کمال حکمت والا۔‘‘
میں اللہ ہوں اور میں ہی آپؑ سے اس وقت خطاب کر رہا ہوں۔
درس الحدیث
تنہائی میں گناہوں کا ارتکاب کرنے والوں کے لیے انتباہ
عَنْ ثَوْبَانَ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهُ قَالَ :(( لَأَعْلَمَنَّ أَقْوَامًا مِنْ أُمَّتِي يَأْتُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِحَسَنَاتٍ أَمْثَالِ جِبَالِ تِهَامَةَ بِيضًا فَيَجْعَلُهَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ هَبَاءً مَنْثُورًا ))قَالَ ثَوْبَانُ يَا رَسُولَ اللّٰهِ ﷺصِفْهُمْ لَنَا جَلِّهِمْ لَنَا أَنْ لَا نَكُونَ مِنْهُمْ وَنَحْنُ لَا نَعْلَمُ قَالَ : ((أَمَا إِنَّهُمْ إِخْوَانُكُمْ وَمِنْ جِلْدَتِكُمْ وَيَأْخُذُونَ مِنْ اللَّيْلِ كَمَا تَأْخُذُونَ وَلَكِنَّهُمْ أَقْوَامٌ إِذَا خَلَوْا بِمَحَارِمِ اللَّهِ انْتَهَكُوهَا))(سنن ابن ماجہ)
حضرت ثو با ن ؓ سے روا یت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فر یا :’’ میں اپنی امت کے ان افراد کو ضرور پہچا ن لو ں گا ۔جو قیا مت کے دن تہامہ کے پہا ڑوں جیسی سفید (روشن ) نیکیا ں لے کر حا ضر ہو ں گے تو اللہ عز وجل ان (نیکیوں کو ) بکھرے ہو ئے غبا ر میں تبد یل کر دے گا۔‘‘ حضرت ثوبا ن ؓ نے عر ض کیا، اللہ کے رسول ان کی صفا ت بیان فر دیجیے ۔ان(کی خرابیوں) کو ہمارے لیے واضح کر دیجیے۔ کہ ایسا نہ ہو کہ ہم ان میں شا مل ہو جا ئیں ۔اور ہمیں پتہ بھی نہ چلے آ پؐ نے فرما یا: ’’ وہ تمہا رے بھا ئی ہیں اور تمہا ری جنس سے ہیں اور را ت کی عبا دت کا حصہ حا صل کر تے ہیں جس طرح تم کر تے ہو ۔ لیکن وہ ایسے لو گ ہیں کہ انہیں جب تنہا ئی میں اللہ کے حرا م کر دہ گناہوں کا مو قع ملتا ہے ۔ تو ان کا ارتکا ب کر لیتے ہیں ۔‘‘
tanzeemdigitallibrary.com © 2024