(تنظیمی سرگرمیاں) تنظیم اسلامی کی دعوتی و تربیتی سرگرمیاں - ادارہ

9 /

امیر تنظیم اسلامی کا تین روزہ دورہ حلقہ گوجرانوالہ ڈویژن

امیرمحترم شجاع الدین شیخ حفظ اللہ، نائب ناظم اعلیٰ زون شرقی محترم پرویزاقبال کے ہمراہ حلقہ گوجرانوالہ کے سالانہ دورے کے سلسلے میں21جولائی بروز جمعہ تقریباً شام30:6 پر کامونکی پہنچے ۔ امیر حلقہ علی جنید میر، ناظم دعوت عبدالرحمن ، منفرد اسرہ کے نقیب زمان باجوہ او ر مقامی اسرہ کے رفقاء و احباب نے استقبال کیا۔ مختصر آرام اور چائے پینے کے بعد مقامی مسجد میں نماز مغرب ادا کی گئی اور اس کے بعد خطاب عام کے لیے المعراج میرج حال،کامونکی تشریف لے گئے۔
پر وگرام کا آغازرات 00:8 بجےہوا۔ خطاب کا عنوان’’ فلسفہ شہادت‘‘ تھا ۔ اس خطاب میں امیر محترم نے شہادت کا مفہوم اور شہادت کا لفظ قرآن میں کس معنی میں استعمال ہوا، واضح کیا ۔ ماہ محرم کی فضیلت بیان کی اور فریضۂ شہادت جسے امت مسلمہ بھلا چکی ہے کی طرف توجہ دلائی۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کے بعد یہ ذمہ داری اب ہمارے کندھوں پر ہے۔ اس کے بعد محرم میں ہونے والی شہادتوں کاپس منظربیان کرتے ہوئے کہا کہ صحابہ کرام ؓ کس مقصد کے لیے اپنی جان کی قربانی دے کر شہادت دی اور آج ہم کیا کر رہے ہیں۔ امیر تنظیم اسلامی نے شہادت کا سرفریضہ کا انجام دینے کے لیے تنظیم اسلا می کے پلیٹ فارم کا ذکر کیا اور حاضرین کو دعوت دی کہ ’’تنظیم اسلامی کی دعوت ‘‘ نامی کتابچے کا مطالعہ کریں اور اس فریضہ کی ادائیگی میں ہمار ا ساتھ دیں ۔
ـ یہ خطاب تقریباً ڈیڑھ گھنٹے پر مشتمل تھا جسے تقریباً 450 افراد نے سماعت فرمایا۔ اس پروگرام میں 70 خواتین نے بھی شرکت فرمائی ۔
اس پروگرام میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اگلے روز22 جولائی بروز ہفتہ مقامی مسجد میں نماز فجر کے بعد 25 منٹ کا درس قرآن دیا،جس میں 70 افراد نے شرکت کی ۔
ناشتہ اور آرام کے بعدصبح 30:7 پر گوجرانوالہ کے لیے روانہ ہو گئے۔
22 جولائی بروز ہفتہ صبح تقریباً30:8بجے امیر محترم شجاع الدین شیخs، نائب ناظم اعلیٰ زون شرقی محترم پرویزاقبال کے ہمراہ مسجد نمرہ مرکز حلقہ گوجرانوالہ پہنچے۔ امیر محترم سے سالانہ ملاقات کے لیے اجتماع کا آغاز تلاوت قرآن حکیم سے ہوا جس کے بعد امیر حلقہ نے حلقہ کا مختصرتعارف پیش کیا۔ تقریباًدو گھنٹے امیر محترم نے تحریری سوالات کےجوابات دئیے اور مختصرتذکیری کلام کیا ۔ بعد ازاں بالمشافہ مبتدی بیعت کا اہتمام کیا گیا جس میں رفقاء کے علاوہ بہت سے احباب بھی شریک ہوئے۔ اسی طرح ملتزم رفقاء کی بیعت کا بھی اہتمام ہوا۔یہ پروگرام 00:12بجے تک جاری رہا ۔ بعدازاںامیر محترم نے حلقہ ،مقامی تناظیم اور منفرد اسرہ جات کے تمام ذمہ داران ، معاونین اور نقباء سے خصوصی تعارفی نشست کا انعقاد کیا جس میں ہر ذمہ دار کا امیر محترم کو مختصر تعارف پیش کیا ۔بعد ازاں ذمہ داران نے امیر محترم سے کچھ سوالات کیے۔
15:1 پر یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔
اس کے بعد امیر محترم نے ایک رفیق تنظیم سے ملاقات کی، جس میںانہوں نے کچھ ذاتی مسائل پر گفتگو کی اور امیر محترم سے رہنمائی حاصل کی ۔اس کے بعد امیر محترم نے آرام کیا۔ بعد نماز عصر گجرات کے لیے روانہ ہوئے۔ اور نماز مغرب سے قبل اشاعت توحید و سنت کے بانی عنایت اللہ شاہ بخاری ؒ کے پوتے سید شفااللہ شاہ بخاری سے ملاقات کی۔اور اس کے بعد ایک رفیق تنظیم کی عیادت کی ۔ نماز عشاء کی ادائیگی کے بعد ملتزم رفیق امان اللہ کے گھر رات کا قیام کیا۔
فجر کی نماز قریبی مسجد رضائے حبیب میں ادا کی اور نماز کے بعد سورۃ ہود اور سورۃ القیامہ کی چند آیات پر درس دیا۔ جس میں تقریباً 70 افراد نے شرکت کی۔ آرام اور ناشتہ کے بعد پریس کلب گجرات کے لیے روانہ ہوئے۔
پریس کلب میں وکلا ء، ڈاکٹرز ، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے لوگ اور گجرات شہر کی مذہبی اور سماجی شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا ، جن سے امیر محترم نے پہلے تقریباً 30 منٹ خطاب کیا اور تین نکات ان کے سامنے رکھے ۔
1۔ فریضۂ شہادت، 2۔ ملکی صورت حال اورIMFسے معاہدہ، 3 ۔ پاکستان میں دین کے نفاذ کے حوالے سے ہم کہاں کھڑے ہیں؟
ان نکات پر گفتگو کے بعد حاضرین نے امیر محترم سے سوالات کئے جن میں ملک کی موجودہ معاشی حالات ، ملکی معاشرتی ابتری، پاکستان میں ابھی اسلام کے نہ آنے کی وجوہات سے متعلق سوالات شامل تھے ۔ جس کا الحمدللہ امیر محترم نے تشفی بخش جوابات دئیے۔
یہ پروگرام دن 12 بجے اہتمام پذیر ہوا۔
اس پروگرام کے بعد امیر محترم مقامی تنظیم کے امیر نصیر احمد کے گھر تشریف لے گئے جہاں دوپہر کا کھانا اور نماز ظہر ادا کرنے کے بعد لاہور کے لیے روانہ ہوگئے۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو ہدایت پر استقامت عطا فرمائے وار ہمارا حامی و ناصر ہو۔(رپورٹ: ناظم نشرواشاعت، حلقہ گوجرانوالہ)