(خصوصی پیغام) امیرتنظیم اسلامی کا رفقاء تنظیم کے نام خصوصی پیغام - ادارہ

11 /

 

امیرتنظیم اسلامی کا رفقاء تنظیم کے نام خصوصی پیغام

 
عزیز رفقاء تنظیم اسلامی 
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
آپ کے علم میں ہوگا کہ اس مرتبہ سالانہ اجتماع مرکزی اجتماع گاہ بہاولپور میں نہیں ہوگا ۔ اس کی بجائے پورے پاکستان میں 15 اور 16 نومبر (ہفتہ اتوار )کو زونل سطح پر اجتماعات ہوں گے ۔ ان شاء اللہ تعالیٰ!اس پیغام کا مقصدان زونل اجتماعات کے حوالے سے چند ضروری باتوں کی یاددہانی ہے ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہےکہ:(( رَبِّی یَسِّرْ وَلَا تُعَسِّرْ وَتَمِّمْ بِالْخَیْر وَبِكَ نَسْتَعِیْنَ)) ’’اے ہمارے رب!آسانی کا معاملہ فرما، مشکل نہ فرما اور خیر کے ساتھ پائے تکمیل کو پہنچا۔ہم تجھ سے مدد مانگتے ہیں۔‘‘ اللہ سب کے لیے عافیت اور آسانی کا معاملہ فرمائے۔
بہاولپورکی مرکزی اجتماع گاہ میں سالانہ اجتماع کے نہ ہونے کی وجہ بھی آپ کو معلوم ہے کہ اس سال طوفانی بارشوںکے نتیجے میںسیلابی صورت حال کے باعث مرکزی اجتماع گاہ بھی متاثر ہوئی ہے ۔ نہ صرف یہ کہ وہاںپر پانی کھڑا رہا بلکہ ایک بڑے پیمانے پر پانی وہاں مٹی بھی چھوڑ گیا ہے جو کئی فٹ تک بلند ہے۔ چنانچہ تمام مشوروں کے بعد اور زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے یہ طے کیا کہ اس مرتبہ سالانہ اجتماع بہاولپور میں کرنا ممکن نہیں ہے:{وَمَا تَشَآءُ وْنَ اِلَّآ اَنْ یَّشَآءَ اللہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ(29)}(التکویر) 
’’اور تمہارے چاہے بھی کچھ نہیں ہوسکتا جب تک کہ اللہ نہ چاہے جو تمام جہانوں کا ربّ ہے۔‘‘
ہم اللہ کے فیصلے پر راضی ہیں اور اللہ ہی کا اصل فیصلہ ہوا کرتا ہے۔
تنظیم اسلامی کو انتظامی لحاظ سے ملک بھر میں چھ زونز میں تقسیم کیا گیا ہے ، لہٰذا اس سال ان چھ زونز میں اجتماع منعقد ہوگا ۔ ان شاء اللہ ۔ جن کی تفصیل ندائے خلافت کے اس شمارے کے صفحہ 08پر درج ہے ۔
ہر سال ہماری کوشش ہوتی ہے کہ رفقاء کے ساتھ ساتھ احباب بھی اجتماع میں شرکت کریںاور الحمد للہ ہرسال بہت بڑی تعداد میں احباب شریک بھی ہوتے ہیںکیونکہ مرکزی اجتماع گاہ بہاولپور بہت وسیع اور کشادہ ہے اور انتظامی لحاظ سے بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوتا ہے ۔ لیکن اس مرتبہ ہم نے یہ دائرہ کار صرف رفقاء تک محدود رکھا ہے کیونکہ مرکزی اجتماع گاہ کی بجائے زونل سطح پر یہ اجتماعات ہورہے ہیں ، کہیں مسجد میں یا کہیں اکیڈمی میں جن میں محدود جگہ ہوتی ہے ۔ اس لیے مجبوراً ہمیں اجتماع کا دائرہ محض رفقاء تک محدود رکھنا پڑ رہا ہے ۔لہٰذا احباب سے معذرت کرتے ہوئے ہم اس معاملہ میں اللہ تعالیٰ سے صبرکی دعا مانگتے ہیں ۔ البتہ تھوڑے عرصہ بعد رمضان کی آمد آمد ہے ، ان شاء اللہ اس دوران احباب تک دعوت پہنچانے کا بھرپور موقع ملے گا۔ اب کرنے کا کام یہ ہے کہ جتنی محنت ہم سالانہ اجتماع میں لانے کے لیے احباب پر کرتے تھے وہ محنت ہم نے رفقاء پر کرنی ہے کہ اس مرتبہ دور کا سفر بھی نہیں ہے اور زون کی سطح پر اجتماع ہورہا ہے لہٰذا ہر رفیق لازماً اس میں شرکت کرے ۔ مجھے خوشی ہوگی اور انتظار بھی رہے گا کہ بھرپور حاضری ہو ۔ حتیٰ کہ ہمارے وہ بزرگ رفقاء اور معذورین جو اپنی بزرگی یا دیگر عوارض کی وجہ سے دور کا سفر نہیں کر سکتےتھے لیکن اب شاید قریب کا سفر کرکے وہ اجتماع میں شریک ہو سکتے ہیں ۔ میں چاہوں گا کہ حتی الامکان شرکت کی کوشش کی جائے ۔ 
سالانہ اجتماع کے کیا فوائد ہیں ۔ ظاہر سی بات ہے کہ ایک تو مختلف حلقہ جات سے آئے ہوئے رفقاء سے ملاقات ہوتی ہے ، اپنی فکر کو تازہ کرنے کا موقع ملتا ہے ، نیا جذبہ پیدا ہوتاہے ، اپنے منہج کو دہرانے کا موقع ملتا ہے ۔ اجتماع میں آئے ہوئے رفقاء کے تجربات سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے ۔ اسی طرح اللہ کی راہ میں جان و مال کےانفاق کا موقع ہوتا ہے کہ سفر میں بندہ مشقت بھی برداشت کرتا ہے ، کچھ مشکلات سہنا پڑتی ہیں ۔ اس دوران کچھ نہ کچھ تربیت بھی ہوتی ہے اور بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے ۔ الحمدللہ! پھر یہ کہ پہلے ایک اجتماع ہوتا تھا لیکن اب چھ مقامات پر الگ الگ ہورہے ہیں تو انتظامی لحاظ سے بھی اور خدمت کے لحاظ سے بھی زیادہ لوگوں کو سیکھنےاور ثواب حاصل کرنے کا موقع ملے گا ۔ اسی طرح پہلے سےزیادہ مدرسین کی گفتگو کو سننے کا موقع ملے گا ۔ 
ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی اجتماع میں جن موضوعات پر بات ہوگی ان میں دروس قرآن و حدیث بھی شامل ہیں ، قرآن کریم کے ساتھ ہمارا فکری تعلق ، دین کا جامع تصور ،ہماری دینی ذمہ داریاں جیسے بنیادی فکری موضوعات پر بھی کلام ہوگا ۔       فکر ِآخرت کے پہلو کو بھی اجاگر کیا جائے گا ۔ سوال جواب کا موقع بھی میسر آئے گا ۔ زمانہ گواہ ہے کے عنوان سےملکی و بین الاقوامی حالاتِ حاضرہ پر گفتگو بھی آپ سن سکیں گے اور اس حوالے سے تنظیمی موقف بھی آپ کےسامنے آئے گا ۔ ہمارے کرنے کے کام کے عنوان سے ہماری جو ذمہ داریاں ہیں ان کو بھی اجاگر کیا جائے گا ۔ ذاتی اصلاح کے بعد ہماری سب سے اہم ذمہ داری اپنے گھر میں اسلام کو نافذ کرنا ہے ، اپنے اہل ِخانہ کو جہنم کی آگ سے آزاد کروانے کافریضہ ہے کیونکہ روزِ محشر ہم سے اس بابت پوچھا جائے گا لہٰذا اس کو ادا کرنے کے حوالے سے بھی خصوصی گفتگو ہوگی ۔ ان شاء اللہ ۔ خاص طور پر بانی تنظیم اسلامی محترم ڈاکٹر اسراراحمدؒ کے خطابات کو آپ ویڈیو کی شکل میںدیکھ سکیں گے ۔ اس کے علاوہ اپنے اپنے دعوتی تجربات کو بھی بیان کرنے کا موقع دیا جائے گا جس سے ہمیں دعوتی کام کو تیز کرنے میں کافی مدد ملے گی ان شاء اللہ ۔ تنظیمی پیش رفت کا جائزہ بھی پیش کیا جائے گا کہ گزشتہ سال کی نسبت اس سال تنظیمی سطح پر کیا پیش رفت ہوئی ۔ 
اہم بات یہی ہے کہ اجتماع میںاپنی شرکت کو ہر حال میں یقینی بنانے کی کوشش کریں ۔ جن کے ساتھ شرعی عذر یا معذوری کا معاملہ ہے وہ جزوی شرکت کی ضرور کوشش کریں۔اگر ہم بہاولپور جاتے تو اخراجات زیادہ ہوتے لیکن زونل سطح پر اخراجات بھی کم ہوں گے ۔ لہٰذاانفاق کا جو حصہ بچ رہا ہے اس سے آپ سیلاب زدگان کی مدد بھی کر سکتے ہیں اور اہل غزہ کی مدد بھی کر سکتے ہیں ۔ کوشش کریں کہ اللہ کی راہ میں انفاق زیادہ سے زیادہ ہو ۔ 
آخر میں ہم سب یہ بات مستحضر رکھیںکہ جن ملکی اور بین الاقوامی حالات میں اجتماع ہورہا ہے ، اِن حالات میں ہمارے لیے ایمان کی تازگی ، فکر ِآخرت اور دین کی طرف رجوع بہت ضروری ہے ۔ دین کی بنیاد پر لوگوں کو جوڑنے اور اُمت کو بیدار کرنے کی ذمہ داری کو پہلے سے زیادہ ترجیح دینی ہوگی ۔ اس لحاظ سے بھی یہ اجتماع اُمت کے جذبے کو بیدار کرنے کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس جذبہ کو بیدار کرنے کی قوت ، ہمت اور صلاحیت عطا فرمائے ۔ اللہ تعالیٰ میری اور تمام رفقاء اور تمام مسلمانوں کی مغفرت فرمائے ۔ اللہ تعالیٰ ہمارے اس اجتماع کے انعقاد کو آسان بنادے اورخیر و عافیت کے ساتھ تکمیل تک پہنچے ۔ہم سب کو بھرپور محنت کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین !
والسلام مع الاکرام