(قابلِ غور) مصائب سے نجات کے لیے کثرت سے کارخیر کریں - ڈاکٹر اسامہ خیاط

6 /

مصائب سے نجات کے لیے کثرت سے کارخیر کریںامام و خطیب شیخ ڈاکٹر اسامہ خیاط حفظ اللہ

 

مکہ مکرمہ.... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر اسامہ خیاط نے خطاب جمعہ میں فرزندان اسلام کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آلام و مصائب سے نجات حاصل کرنے کے لیے کثرت سے کار خیر کریں۔امام حرم نے توجہ دلائی کہ دن رات کی آمد و شد کے ساتھ حالات بدلتے رہتے ہیں۔ آلام و مصائب اور دکھ درد کے واقعات انسان کی زندگی پر چھا جاتے ہیں۔ ذہنی ، جسمانی، مالی تکلیفیں ، وطن عزیز پر آفت دیکھ کر انسان تنگ دل ہو جاتا ہے۔ اس کی آرزو ہوتی ہے کہ اس کا دکھ درد دور ہو، اس کی تکلیف ختم ہو، ایسے عالم میں وہ رب العالمین کو تڑپ کے ساتھ یاد کرتا ہے۔ مصیبت سے نجات دلانے کی دعا کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی دکھ درد دور کرنے والی واحد ہستی ہے ۔ امام حرم نے دکھ درد کے عالم میں نبی کریم ﷺ کے معمولات کا تذکرہ کرتے ہوئے حاضرین کو تلقین کی کہ وہ اس حوالے سے سیرت طیبہ اور احادیث مبارکہ میں منقول دعاؤں کا اہتمام کیا کریں۔ امام حرم نے بتایا کہ رسول کریم ﷺ صحابہ کرامj کو ترغیب دیا کرتے تھے کہ آفات و مصائب سے بچاؤکے لیے اچھے کام کثرت سے مسلسل کیا کریں۔ امام حرم نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ نے تمام اہل ایمان کو دینی اخوت کی لڑی میں پرو دیا ہے۔ سب اہل ایمان ایک دوسرے کے بھائی اور بہنیں ہیں۔ پیغمبر اسلام ﷺ نے تاکید کی ہے کہ تمام اہل ایمان دکھ درد میں ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔ اہل ایمان کی تکلیف کو اپنی تکلیف سمجھیں۔ امام حرم نے توجہ دلائی کہ رسول کریم ﷺ نے ہمیں یہ بھی سکھایا ہے کہ جو شخص اپنے مسلم بھائی کی ضرورت پوری کرتا رہے گا اللہ تعالیٰ اس کا دکھ درد دور کرتا رہے گا۔ حدیث میں یہ بھی آیا ہے کہ دنیا میں مسلمان کی تکلیف دور کرنے والے کو قیامت کے دن بہت بڑا اجر ملے گا اور وہ اجر یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی تکلیف دور کرے گا۔ دنیا اور آخرت کی تکلیف میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ امام حرم نے کہا کہ تمام مسلمان اپنے دینی بھائیوں کے حقوق بڑھ چڑھ کر ادا کریں۔ اس کے فوائد بے شمار ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ برائیوں کے اثرات سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے نبی کریم ﷺ اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کیا کرتے تھے۔ مغفرت طلب کرنا پیغمبروں اور نبیوں کا شیوہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کا تذکرہ قرآن پاک میں بابا آدم ، اماں حواؑ ، حضرت نوح ، حضرت ابراہیم، حضرت موسیٰ اور حضرت دائود ؑ کی دعاؤں کا تذکرہ کر کے کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے پیغمبر اعظم و آخر محمد مصطفی ﷺ کو اپنے اور اہل ایمان کے لیے مغفرت طلب کرنے کا حکم دیا۔امام حرم نے توجہ دلائی کہ پیغمبر اسلام کثرت سے مغفرت طلب کیا کرتے تھے۔ وہ ایک مجلس میں 100بار استغفار پڑھتے تھے۔ ہر نماز کے بعد3بار استغفار کا اہتمام فرماتے تھے۔استغفار نیک بندوں کا شیوہ اور خدا ترسوں کی شناخت ہے۔ انہوں نے زائرین سے کہا کہ وہ کثرت سے استغفار کریں۔ ایسا کریں گے تو ان کی زندگی برکتوں سے مامور ہو جائے گی اور ان کے گناہ مٹ جائیں گے۔ خخخ