امیر تنظیم اسلامی کا سالانہ دورہ حلقہ فیصل آباد
امیر تنظیم اسلامی پاکستان 17 فروری نماز عصر کے قریب قرآن اکیڈمی فیصل آباد تشریف لائے ۔ نماز عصر کے بعد صدر انجمن نے اکیڈمی کی کارکردگی سے امیر محترم کو آگاہ کیا۔ امیر محترم کو بتایا گیا کہ عوام یہ جاننا چاہتے ہیں کہ اسلام کی رو سے’’ہمارے موجودہ مسائل کا حل‘‘ کیا ہے۔ چنانچہ اس موضوع کو تفصیل سے بیان کرنے کی ضرورت ہے۔
نماز عشاء کے بعد حافظ عبداللہ مظفر کی تلاوت قرآن پاک سے پروگرام کا آغاز ہوا۔تلاوت کے بعد شیخ سلیم صاحب نے ہدیہ نعت پیش کیا ۔ اس کے بعد امیر محترم نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ ملکی حالات اس قدر خراب ہیں کہ کوئی محب وطن مسلمان ان سے لا تعلق نہیں رہ سکتا۔ حالات کو جا نچنے اور سمجھنے کے دو نقطہ نظر ہیں ۔ ایک خالص دنیاوی اور دوسرا قرآن و حدیث کی روشنی میں ۔ دنیاوی نقطہ نظر یہ ہے کہ انسان نے آسمان میں اڑنا اور سمندر کی تہوں میں بھی سفر کرنا سیکھ لیا ہے لیکن زمین پر زندگی گزارنے کا گُر نہ سیکھ سکا۔دینی نقطہ نظر یہ ہے کہ مسائل اللہ کی طرف سے آتے ہیں تاکہ لوگ اللہ کی طرف رجوع کریں ۔قرآن مجید میں اقوام سابقہ کے جرائم کاذکر ہے ،جن کی وجہ سے ان کو اللہ تعالیٰ نے عذاب کی گرفت میں لیا۔ امت مسلمہ کو اللہ نے خیر امت کے لقب سے نوازا ۔یہ فضیلت ذمہ داریوں کی ادائیگی کے ساتھ مشروط ہے ۔ ہم مسائل سے دوچار اس لیے ہیں کہ ہم نے ان فرائض کی ادائیگی چھوڑ دی ہے۔ ہمارے حکمران جنہوں نے ملک ،کوعالمی مالیاتی ادارے جو یہود ونصاریٰ کی ملکیت ہیں ، ان کا غلام بنا کر رکھ دیا۔کلمہ گو حکمرانوں کو اسلامی نظام کے نفاذ کےلیے مجبور کرنے کےلیے پُر امن مطالباتی مذاحمتی تحریک برپا کرنا پڑے گی۔تقریباً 600 لوگوں نے اس پروگرام میں شرکت کی۔
امیر محترم نے18 فروری کو ناشتہ خواجہ مظفر الٰہی کے گھر تناول فرمایا۔ اس کے بعد کچھ رفقاء جن میں ڈاکٹر نعیم الرحمٰن معروف نیورو سرجن ، مسجد مدینہ ٹاؤن کے خطیب سید کفیل احمد ہاشمی،اور بزرگ رفیق رانا عبدالشکور شامل تھے،سےملاقات کی۔دوپہر کا کھانا تنظیم کے بزرگ رفیق شیخ امین کے ہاں تناول فرمایا۔کھانے پر ڈاکٹر عبد السمیع اورملک احسان الٰہی سمیت مقامی تنظیم کے امیر یاسر سعید، حافظ سعیداحمد ، حکیم مختار احمد اور ڈاکٹر فیض الرحمٰن نے شرکت کی۔
بعد از نماز عصر حلقہ کی شوریٰ کے ساتھ امیر محترم کی خصوصی نشست ہوئی جس میں 6 مقامی امراء ، 4 منفرد نقبا ء اور 7 معاونین حلقہ نے شرکت کی۔ بعد نماز مغرب حلقہ کے کُل ذمہ داران کے ساتھ امیر محترم کی نشست ہوئی جو نماز عشاء کے بعد بھی جاری رہی۔ جس میں 6 مقامی امراء ،8 معاونین حلقہ ، 5منفرد نقباء ، 17مقامی معاونین اور 30 منظم نقباء نے شرکت کی۔نشست کے بعد تمام ذمہ داران نے امیر محترم کے ساتھ عشائیہ میں شرکت کی۔ عشائیہ کے بعد امیر محترم نے ٹوبہ ٹیک سنگھ کے نئے مقامی امیر حافظ محمد شفیق کے ساتھ ملاقات کی۔امیر محترم کا رات کا قیام قرآن اکیڈمی میں ہی تھا۔
19 فروری کو حلقہ فیصل آباد کے جملہ رفقاء کے ساتھ نشست کے لیے صبح 9 بجے جامع مسجد قرآن اکیڈمی میں پہنچے۔ تلاوت کی سعادت عبدالرزاق نے حاصل کی ۔ امیر حلقہ نے حلقہ کے جغرافیائی حدود اور حلقہ کی مقامی تناظیم ،منفرد اسرہ جات کا تعارف پیش کیا ۔ مزید براں54نئے شامل ہونے والے رفقاء نے فرداً فرداً اپنا تعارف کروایا ۔ باہمی تعارف اور چائے کے وقفے کے بعد سوال و جواب کی طویل نشست ہوئی جس میں امیر محترم نے رفقاء کے سوالات کے مفصل اور تسلی بخش جوابات دیئے۔ا س کےبعد امیر محترم نے رفقاء سے تذکیری گفتگو فرمائی ۔ دوران گفتگو امیر محترم نے فرمایاکہ آخرت میں اللہ کی رضا کو مقصود بنائیں ۔تنظیم کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔احسان اسلام پر عمل کریں ۔ اختتام پر امیر محترم نے پہلے مبتدی رفقاء اور بعد میں ملتزم رفقاء سے بیعت مسنونہ لی۔ اس نشست میں 150 کے قریب مبتدی اور 65 ملتزم رفقاء حاضر تھے ۔نماز ظہر کے بعد تمام حاضر رفقاء نے امیر محترم کے ساتھ ظہرانے میں شرکت کی۔اس کے بعد امیر محترم لاہور کے لیے عازم سفر ہو گئے۔ اس تمام پروگرام میں امیر محترم کے ساتھ نائب ناظم اعلیٰ محمد ناصر بھٹی صاحب بھی شریک رہے۔(رپورٹ: محمد رشید عمر)
tanzeemdigitallibrary.com © 2024