(الہدیٰ) قرآن کریم شیطان کے دخل سے پاک ہے - ادارہ

6 /

الہدیٰ

قرآن کریم شیطان کے دخل سے پاک ہے

آیت 209{ذِکْرٰیقف وَمَا کُنَّا ظٰلِمِیْنَ(209)} ’’یاد دہانی کے لیے‘ اور ہم ظالم نہیں ہیں۔‘‘
گویا اس سلسلے میں یہ اللہ تعالیٰ کا اٹل قانون ہے جس کا ذکر سورۂ بنی اسرائیل میں اس طرح آیا ہے: {وَمَا کُنَّا مُعَذِّبِیْنَ حَتّٰی نَبْعَثَ رَسُوْلًاO}’’اور ہم عذاب دینے والے نہیں ہیں جب تک کہ رسول ؑنہ بھیج دیں‘‘۔یعنی کسی قوم پر اُس وقت تک کبھی عذابِ استیصال نہیں آیا جب تک انہیں خبردار کرنے کے لیے کوئی رسولؑ مبعوث نہیں کر دیا گیا۔ لیکن رسول ؑکے اتمامِ حُجّت کرنے کے بعد بھی اگر متعلقہ قوم ایمان نہ لائی تو پھر ایسا عذاب آیا کہ صفحہ ہستی سے اس قوم کا نام و نشان تک مٹا دیا گیا: {فَقُطِعَ دَابِرُ الْقَوْمِ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْاط} (الانعام : ۴۵)’’پھر ظالم قوم کی جڑ کاٹ دی گئی۔‘‘
آیت 210{وَمَا تَنَزَّلَتْ بِہِ الشَّیٰطِیْنُ(210)} ’’اور اس (قرآن) کو لے کر شیاطین نازل نہیں ہوئے۔‘‘
عربوں کے ہاں عام لوگ شاعروں کے بارے میں یہ خیال رکھتے تھے کہ ان کے قابو میں جن ہوتے ہیں جو ان کو نئی نئی اور اچھی اچھی باتیں اشعار کی شکل میں جوڑ جوڑ کر دیتے رہتے ہیں۔ چنانچہ جب قرآن نازل ہونا شروع ہوا تو بعض مشرکین نے اس کے بارے میں بھی کہنا شروع کر دیا کہ اسے شیاطین جن نازل کر رہے ہیں۔
آیت 211{وَمَا یَنْبَغِیْ لَہُمْ وَمَا یَسْتَطِیْعُوْنَ(211)} ’’اور نہ تو ایسا کرنا ان کے لائق ہے اور نہ ہی وہ اس کی استطاعت رکھتے ہیں۔‘‘

درس  حدیث

روزہ اور قرآن کی شفاعت

عَنْ عَبْدِاللہِ بْنِ عَمْرٍ و ؓ اَنَّ رَسُوْلُ اللہِ ﷺ: قَالَ(( اَلصِّیَامُ وَالْقُرْاٰنُ یَشْفَعَانِ لِلْعَبْدِ یَقُوْلُ الصِّیَامُ:اَیْ رَبِّ اِنِّی مَنَعْتُہُ الطَّعَامَ وَالشَّھَوَاتِ بِالنَّھَارِ فَشَفِّعْنِیْ فِیْہِ وَیَقُوْلُ الْقُرْاٰنُ: مَنَعْتُہُ النَّوْمَ بِاللَّیْلِ فَشَفِّعْنِیْ فِیْہِ فَیُشَفَّعَانِ)) (رواہ البیھقی فی شعب الایمان)
حضرت عبد اللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’روزہ اور قرآن دونوں بندے کی سفارش کریں گے۔ روزہ عرض کرے گا: اے میرے پروردگار! میں نے اس بندے کو دن میں کھانے پینے اور نفس کی خواہش پورا کرنے سے روکے رکھا تھا، آج میری سفارش اس کے حق میں قبول فرما۔ اور قرآن کہے گا: میں نے اس کو رات کے سونے اور آرام کرنے سے روکے رکھا تھا۔ اے میرے ربّ! آج اس کے حق میں میری سفارش قبول فرما۔ چنانچہ روزہ اور قرآن دونوں کی سفارش اس بندہ کے حق میں قبول فرمائی جائے گی۔‘‘