(الہدیٰ) حضور ﷺ کاساجدین میں تقلب - ادارہ

10 /

الہدیٰ

حضور ﷺ کاساجدین میں تقلب


آیت 218 {الَّذِیْ یَرٰىکَ حِیْنَ تَقُوْمُ(218)} ’’جو دیکھتا ہے آپؐ کو جب آپؐ کھڑے ہوتے ہیں۔‘‘
اس سے آپﷺ کا تہجد کے لیے کھڑے ہونا مراد ہے۔ واضح رہے کہ تہجد کا حکم آپﷺ کو بالکل ابتدائی دور میں ہی دے دیا گیا تھا: {یٰٓاَیُّہَا الْمُزَّمِّلُ (1) قُمِ الَّیْلَ اِلَّا قَلِیْلًا(2)} (المزّمّل)’’اے چادر میں لپٹنے والے! قیام کیجیے رات میں مگر تھوڑا‘‘۔تو گویا یہاں اسی حوالے سے فرمایا جا رہا ہے کہ اے نبیﷺ! جب آپ تہجد کے لیے ہمارے حضور کھڑے ہوتے ہیں تو اس وقت ہم آپ کو دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ ہم بے شک آپ کی نظروں سے پوشیدہ ہیں مگر آپ ہماری نظروں سے پوشیدہ نہیںہیں: {لَا تُدْرِکُہُ الْاَبْصَارُ ز وَہُوَ یُدْرِکُ الْاَبْصَارَج وَہُوَ اللَّطِیْفُ الْخَبِیْرُ(103)}(الانعام)’’اُسے نگاہیں نہیں پا سکتیںجبکہ وہ تمہاری نگاہوں کو پا لیتا ہے ‘اور وہ لطیف بھی ہے اور ہر چیز سے با خبر بھی۔‘‘
آیت 219{وَتَقَـلُّبَکَ فِی السّٰجِدِیْنَ(219)} ’’اور (وہ دیکھتا ہے) آپؐ کے آنے جانے کو سجدہ کرنے والوں میں۔‘‘
حضورﷺ کا معمول تھا کہ آپؐ تہجد کی نماز پڑھنے والے مسلمانوںکے گھروں کے پاس سے رات کو گزرتے اور ان کو دیکھتے تھے۔ آپﷺ کے اسی معمول کا یہاں ذکر فرمایا گیا ہے۔
آیت 220{اِنَّہٗ ہُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ(220)} ’’یقیناً وہ سب کچھ سننے والا ‘اور سب کچھ جاننے والا ہے۔‘‘

درس حدیث

شوال کے چھ روزے

عَنْ اَبِیْ اَیُّوْبَ ؓ اَنَّ رَسُوْلَ اللہِﷺ قَالَ :((مَنْ صَامَ رَمَضَانَ ثُمَّ اَتْبَعَہُ سِتًّا مِّنْ شَوَّالٍ کَانَ کَصِیَامِ الدَّھْرِ)) (رواہ مسلم)
حضرت ابوایوب انصاری ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جس نے رمضان کے روزے رکھ کر اس کے پیچھے شوال کے چھ روزے رکھ لیے، تو گویا اس نے سال بھر کے روزے رکھ لیے!‘‘
تشریح: اس کا حساب یوں سمجھئے کہ تیس روزے آپ نے رمضان کے رکھے اور چھ شوال میں رکھے، کل 36 روزے ہو گئے ایک نیکی کا بدلہ کم از کم دس گنا ہے۔اس حساب سے 36 کا دس گنا 360 ہو گیا، سال بھر میں 5 دن کے روزے حرام ہیں، یعنی یکم شوال اور 10 تا 13 ذو الحجہ۔ عیسوی سال کے کل 365دن ہوتے ہیں۔یہ پانچ نکال دیں تو سال کے دن 360 ہوئے۔ پس جس نے یہ روزے رکھ لیے گویا اُس نے پورا سال روزے رکھے ۔شوال کے یہ روزے آپ لگاتار بھی رکھ سکتے ہیں، اور ایک ایک دو دو کر کے بھی مگر شوال کے مہینے میں رکھنے ضروری ہیں۔