(الہدیٰ) شیطانی وحی کا نزول جھوٹوں اور بد کاروں پر - ادارہ

9 /

الہدیٰ

شیطانی وحی کا نزول جھوٹوں اور بد کاروں پر


آیت 221 {ہَلْ اُنَبِّئُکُمْ عَلٰی مَنْ تَنَزَّلُ الشَّیٰطِیْنُ(221)} ’’کیا مَیں تمہیں بتائوں کہ شیاطین کن پر اُترا کرتے ہیں؟‘‘
اے وہ لوگو! جو سمجھتے ہو کہ یہ قرآن جنات اور خبیث روحوں کا بنایا ہوا ہے ‘آئو!میں تمہیں بتائوں کہ یہ شیاطین کن لوگوں پر اُترا کرتے ہیں۔
آیت 222 {تَنَزَّلُ عَلٰی کُلِّ اَفَّاکٍ اَثِیْمٍ(222)} ’’وہ تو اُترتے ہیں ہر جھوٹ گھڑنے والے گناہگار پر۔‘‘
یہ تو گویا ’’کند ہم جنس باہم جنس پرواز‘‘ والا معاملہ ہے۔ یعنی گندے اور خبیث کردار ‘ دوستی اور قرب کے لیے اپنے جیسے کرداروں ہی کو ڈھونڈتے ہیں۔ چنانچہ شیاطین بھی اپنے التفات کے لیے انسانوں میں سے انہی لوگوں کے ساتھ رابطہ رکھیں گے جو گناہ اور بدکرداری میں اپنی مثال آپ ہوں۔
آیت 223 {یُّلْقُوْنَ السَّمْعَ وَاَکْثَرُہُمْ کٰذِبُوْنَ(223)} ’’وہ القا کرتے ہی سنی سنائی باتیں‘ اور ان میں سے اکثر جھوٹے ہوتے ہیں۔‘‘
حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا، میں نے خود رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا کہ فرشتے عنان یعنی ابر میں اترتے ہیں اور ان میں باہم اس امر کا تذکرہ ہوتا ہے جس کافیصلہ آسمان پر ہو چکا ہے۔ شیاطین (بادلوں تک پہنچ کر) اس بات کو چوری سے سن پاتے ہیں اور کاہنوں کے دلوں میں لا کر ڈال دیتے ہیں۔ کاہن اس کے ساتھ سو جھوٹ اپنی طرف سے شامل کر دیتے ہیں۔(رواہ البخاری)

درس

اللہ تعالیٰ تین افراد کا دشمنعَنْ اَبِی ھُرَیْرَۃَ ؓ قالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ ﷺ :((قالَ اللَّهُ تَعَالٰی: ثَلَاثَةٌ أنَا خَصْمُهُمْ يَومَ القِيَامَةِ: رَجُلٌ أعْطَى بي ثُمَّ غَدَرَ، ورَجُلٌ باعَ حُرًّا فَأكَلَ ثَمَنَهُ، ورَجُلٌ اسْتَأْجَرَ أَجِيرًا فَاسْتَوْفَى مِنْهُ وَلَمْ يُعْطِه أجْرَه)) (رواہ المسلم )
حضرت ابوہریرہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے بتلایا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ میں قیامت کے دن تین افراد کا دشمن ہوں گا۔ ایک تو وہ شخص جس نے میرے نام پہ عہد کیا، اور پھر وعدہ خلافی کی۔ دوسرا وہ جس نے کسی آزاد آدمی کو بیچ کر اس کی قیمت کھائی اور تیسرا وہ شخص جس نے کسی مزدور سے محنت پوری لی لیکن اس کی مزدوری نہ دی۔‘‘
تشریح:اس حدیث میں جہاں عہد کی پاسداری کا حکم ہے وہاں کسی آزاد شخص کو پیچنےکی بھی ممانعت ہے۔ لوگوں سے اُجرت پر کام کرانا کوئی بری بات نہیں ہے۔ لیکن مزدور کی اجرت روکنا بری بات ہے۔ مزدور کی پوری مزدوری پسینہ خشک ہونے سے پہلے دے دینا چاہیے۔