الہدیٰ
حضرت دائود اورحضرت سلیمان ؑ کے علوم
آیت 15{وَلَقَدْ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ وَسُلَیْمٰنَ عِلْمًاج} ’’اور ہم نے دائود ؑاور سلیمان ؑکو علم عطا کیا تھا۔‘‘
{وَقَالَا الْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ فَضَّلَنَا عَلٰی کَثِیْرٍ مِّنْ عِبَادِہِ الْمُؤْمِنِیْنَ(15)} ’’اور ان دونوں نے کہا کہ کل شکر اور کل تعریف اُس اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں اپنے بہت سے مؤمن بندوں پر فضیلت عطا فرمائی۔‘‘
وہ اللہ کا شکر ادا کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں مؤمنین کے درمیان ایک خاص مرتبہ عطا کیا تھا۔
آیت 16{وَوَرِثَ سُلَیْمٰنُ دَاوٗدَ} ’’اور وارث ہوا سلیمانؑ دائودؑ کا‘‘
{وَقَالَ یٰٓاَیُّہَا النَّاسُ عُلِّمْنَا مَنْطِقَ الطَّیْرِ} ’’اور اُس نے کہا: اے لوگو! ہمیں سکھا دی گئی ہیں پرندوں کی بولیاں‘‘
{وَاُوْتِیْنَا مِنْ کُلِّ شَیْ ئٍ ط اِنَّ ہٰذَا لَہُوَ الْفَضْلُ الْمُبِیْنُ(16)} ’’اور ہمیں (اللہ کی طرف سے) ہر چیز عطا کی گئی ہے۔ یقیناً یہ (اللہ کا) بہت واضح فضل ہے۔‘‘
آیت 17{وَحُشِرَ لِسُلَیْمٰنَ جُنُوْدُہٗ مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ وَالطَّیْرِ فَہُمْ یُوْزَعُوْنَ(17)} ’’اور جمع کیےگئے سلیمان کے (معائنہ کے) لیے اُس کے تمام لشکر ‘جنوں‘انسانوں اور پرندوں میں سے‘ اس طرح کہ انہیں جماعتوں میںمنظّم کیا جاتا تھا۔‘‘
ہر قسم اور ہر جنس کے لشکر کی علیحدہ علیحدہ جماعتیں(battalians)بنا کر انہیںہر طرح سے منظم کیا گیا تھا۔
درس حدیث
دوسروں کی ضرورت میں کام آنا
عَنْ اَنَسٍ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہ ﷺ :((مَنْ قَضٰی لِاَحَدٍ مِنْ اُمَّتِیْ حَاجَۃً یُرِیْدُ اَنْ یَّسُرَّہٗ بِھَا فَقَدْ سَرَّنِیْ وَمَنْ سَرَّنِیْ فَقَدْ سَرَّ اللّٰہَ وَمَنْ سَرَّ اللّٰہَ اَدْخَلَہُ اللّٰہُ الْجَنَّۃَ)) (مشکوٰۃ شریف)
حضرت انسؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص میری اُمت میں سے کسی کی ضرورت پوری کردے اور اس سے اس کی نیت صاحب ضرورت کو خوش کرنے کی ہو تو اُس نے مجھ کو خوش کیا اورجس نے مجھ کو خوش کردیا اُس نے اللہ تعالیٰ کو خوش کردیا اور جس نے اللہ پاک کو خوش کردیا اللہ پاک اُس کے بدلے میں اس کو جنت میں داخل فرمائیںگے۔‘‘
تشریح: دین کا مقصد عبادت رب کے ساتھ انسانوں کی خیر خواہی، خدمت اور بھلائی بھی ہے۔ مومن ایک دوسرے کے ہمدرد اور مددگار ہوتے ہیں۔ حقیقت میں خدمت خلق اللہ اور اس کے رسولﷺ کی خوشنودی اور جنت کے حصول کا ذریعہ ہے۔
tanzeemdigitallibrary.com © 2024