(الہدیٰ) قرآن اہل ایمان کے لیے ہدایت اور رحمت ہے - ادارہ

9 /

الہدیٰ

قرآن اہل ایمان کے لیے ہدایت اور رحمت ہے


آیت 76{اِنَّ ہٰذَا الْقُرْاٰنَ یَقُصُّ عَلٰی بَنِیْٓ اِسْرَآئِ یْلَ اَکْثَرَ الَّذِیْ ہُمْ فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ(76)} ’’یقیناً یہ قرآن کھول
کر بیان کر رہا ہے بنی اسرائیل پر اکثر وہ باتیں جن میں وہ اختلاف کرتے ہیں ۔‘‘
تورات کا نزول قرآن سے دو ہزار سال پہلے ہوا تھا۔ اصل کتاب مدّتوں پہلے گم ہو چکی تھی ‘پھر ایک عرصے بعد اسے یادداشتوں کی مدد سے دوبارہ مرتّب کیا گیا اور بنی اسرائیل نے اپنی من پسند روایات کے ذریعے سے بہت سی غلط باتیں اللہ تعالیٰ سے منسوب کردیں ۔ جیسے اقبال نے کہا ہے : ع ’’یہ اُمّت روایات میں کھو گئی! ‘‘بہر حال قرآن نے ہر چیز کو کھول کر بیان کر دیا اور حقیقت ہر پہلو سے منکشف ہو گئی۔
آیت 77{وَاِنَّہٗ لَہُدًی وَّرَحْمَۃٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ(77)} ’’اور یقیناً یہ (قرآن) ہدایت اور رحمت ہے اہل ِایمان کے حق میں۔‘‘
آیت 78{اِنَّ رَبَّکَ یَقْضِیْ بَیْنَہُمْ بِحُکْمِہٖج وَہُوَ الْعَزِیْزُ الْعَلِیْمُ(78)} ’’یقیناً آپؐ کا رب فیصلہ کردے گا ان کے درمیان اپنے حکم سے۔اور وہ زبردست ہے ‘سب کچھ جاننے والا۔‘‘
آیت 79{فَتَوَکَّلْ عَلَی اللہِط اِنَّکَ عَلَی الْحَقِّ الْمُبِیْنِ(79)} ’’تو (اے نبیﷺ!) آپ توکّل کیجیے اللہ پر۔ یقیناً آپؐ ہی واضح حق پر ہیں۔‘‘
آپؐ کی دعوت میں کسی قسم کا کوئی شک و شبہ نہیں۔ آپؐ کا مؤقف حق و صداقت پر مبنی ہے۔

درس حدیث

قرآن تمہارے حق میں یا خلاف حجت ہے

عَنْ اَبِیْ مَالِکِ الْاَشْعَرِیِّ ؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللہِ ﷺ((اَلْقُرْآنُ حُجَّۃٌ لَّکَ اَوْ عَلَیْکَ۔))( صحیح مسلم)
حضرت ابو مالک اشعری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’(قیامت کے روز)قرآن مجید تیرے حق میں گواہی دے گایا تیرے خلاف گواہی دے گا۔‘‘
تشریح : جو شخص قرآن مجید کی تلاوت کرتا اور اس پر عمل کرتا ہے قرآن قیامت کے دن اس کے حق میں گواہی دے گا، اس کے لیے سفارش کرے گا اور جس نے قرآن کو چھوڑدیا قرآن اس کے خلاف گواہی دے گا۔