غزہ کے مسلمانوں کی پکار پر لبیک کہا جائے!
رفقاء واحباب تنظیم اسلامی کی جانب سے مسلسل پوچھا جاتا ہے کہ فلسطین کے حوالے سے تنظیم اسلامی کیا کر رہی ہے۔ لہٰذا صرف اطلاع کے طور پر اللہ تعالیٰ کی رضا ، اخلاص نیت وکاوشوں کی قبولیت کی دعا اور رفقاء واحباب تنظیم اسلامی کو عمل کی ترغیب وتشویق دلانے کے لیے یہ معلومات نشر کی جا رہی ہیں:
1. تنظیم اسلامی کے زیر اہتمام ملک گیر عوامی مہمات:
• 26 اکتوبر 2023کو ’’فلسطین کی موجودہ صورت حال میں مسلمانوں کے کرنے کے کام ۔‘‘
• 15 تا 25 دسمبر 2023 ’’حرمت مسجد ِاقصیٰ اور ہماری ذمہ داریاں ۔‘‘
• 30 مارچ 2024کو ’’حرمت مسجد اقصیٰ ، غزہ میں مظالم اور ہماری ذمہ دارایاں۔‘‘
2. 8 اکتوبر کے بعد سے پریس کانفرنسز اور پریس ریلیز کے اجراء کے ذریعے عوام اور مقتدر طبقات کو مسلسل توجہ دلائی جارہی ہے ۔
3. تنظیم اسلامی کے زیر اہتمام سوشل میڈیا پر پروگرام ’’زمانہ گواہ ہے ‘‘میں نامور دانشورانِ ملت کو مدعو کر کے اس موضوع پر تقریباً دو درجن پروگرامز میں گفتگو کی گئی ۔
4. اس عنوان سے سیمینار ز اور احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔ جن میں اہل ِغزہ و فلسطین کے حق میں اور اسرائیل کی مخالفت میں سلوگنز پر مبنی ہینڈبلز، بروشرز اور بینرز استعمال میں لائے گئے۔
5. مسجد اقصیٰ کےحوالے سے آگاہی اور معلوماتی ویڈیو بنا کر عام کی گئیں۔
6. امیر تنظیم اسلامی محترم شجاع الدین شیخ صاحب کی جانب سے علماء کرام، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ، چیف جسٹس، کالج و یونیورسٹیوں کے پرنسپلز، بار کونسلز کے اراکین ، میڈیا کی اہم شخصیات کے نام خطوط بھیجے گئے ۔
7. اسلامی ممالک اور دیگر ممالک کے پاکستان میں سفارت خانوں کو خطوط لکھے گئے ۔
8. مظلوم فلسطینیوں کے لیے خصوصی اجتماعی دعاؤں خصوصاً تنظیم اسلامی و انجمن خدام القرآن کے تحت مساجد میں مسلسل قنوت نازلہ کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
9. تنظیم اسلامی اور انجمن خدام القرآن کے زیر اہتمام تمام مساجد کے آئمہ اپنے خطبات جمعہ میں اس موضوع کے مختلف پہلوؤں پر بھر پور اورمسلسل گفتگو کر رہے ہیں۔
10. ندائے خلافت کا خصوصی شمارہ جاری کیا گیا ۔
11. تنظیم کی ویب سائیٹ پر ایک مختص صفحہ پراس موضوع کی اہمیت ،تاریخ ،دیگر معلومات اور ہماری کوشش بیان کی جا رہی ہے ۔
12. مسجد اقصیٰ کے بارے میں کتابچہ بعنوان’’مسجد اقصٰی کی تاریخی اہمیت‘‘ کا اجراء کیا گیا ۔
13. رمضان المبارک کے دوران پاکستان بھر میں ہونے والے دورہ ترجمہ و خلاصہ مضامین قرآن میں تقریباً ہر روز اس موضوع پر گفتگو ہوتی رہی۔
14. مختلف اداروں کی طرف سے قائم شدہ امدادی فنڈ میں عوام الناس خصوصاً رفقاء تنظیم اسلامی کو عطیات جمع کرانے کی بھر پور تر غیب و تشویق دلائی گئی۔
البتہ ہم علیٰ وجہ البصیرہ اس کااصل اور پائیدار حل اسی کو سمجھتے ہیں کہ اہلِ غزہ کی مدد کے لیے جو کچھ ہمارے بس میں ہے وہ کرتے ہوئے ہماری اصل توجہ اور کوشش اس کے لیے ہو کہ ملکِ خداداد پا کستان میں دین اسلام کے قیام و نفاذ کی عملی کوشش کی جائے تاکہ پاکستان میں اسلام کی نشاۃ ثانیہ کی راہ ہموار ہو سکے اور پوری دنیا میں مسلمانوں کےجان و مال اور حقوق کا تحفظ ممکن ہو سکے اور اسلام اور مسلمانوں کو سربلندی و غلبہ حاصل ہو۔ اللہ ہمیں اس کے لیے محنت اور جہدوجہدکرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین!
امیر محترم کا سالانہ دورہ سرگودھا
18 مئی2024ء بروز ہفتہ صبح 8:00 بجے امیر تنظیم اسلامی شجاع الدین شیخ صاحب، پرویز اقبال صاحب نائب ناظم اعلیٰ شرقی زون کے ہمراہ حلقہ سرگودھا کے سالانہ تنظیمی دورے پر تشریف لائے۔ امیر حلقہ نے اپنے معاونین کے ہمراہ ااُن کا استقبال کیا ۔کچھ دیر آرام اور ناشتے کے بعد صبح9: 00بجے پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن حکیم و ترجمہ سے ہوا۔ جس کی سعادت مقامی تنظیم سرگودھا شر قی کے رفیق عثمان غنی نے حاصل کی ۔ اس کے بعد امیر حلقہ نے امیر محترم اور نائب ناظم اعلیٰ صاحب سرگودھا آمد پر شکریہ ادا کیا اور تمام رفقاء جو دور دراز کے علاقوں سے آئے تھے سب کے جذبات کو سراہا ۔ امیر حلقہ نے حلقہ کے نظم کا تعارف پیش کیا اور اپنے معاونین کا تعارف کروایا اور سال بھر میں حلقہ میں نئے شامل رفقاء کی تعداد سے آگاہ کیا ۔ اس کے بعد امیر محترم نے ابتدائی کلمات ادا فرمائے۔ رفقاء جو ایک روز قبل ہی سے حلقہ کے سہ ماہی تربیتی پروگرام میں شرکت کی غرض سے جمع تھے ان کے جذبات اور ایثار کو سراہتے ہوئے امیر محترم نے دودِن سے ہونے والے خطابات اور دروس کے متعلق رفقاء سے سوالات کیے اور انہیں دعائیہ کلمات سے نوازا ۔
رفقاء کو پروگرام کے آغاز سے قبل ہی سوالات کے لیئے پیپرز اورپین مہیا کر دیئے گے تھے تاکہ وہ اپنے سوالات تحریراً امیر محترم کو پیش کر سکیں۔ سوالات موصول ہونے پر امیر محترم نے ان کے تفصیلی جوابات دیئے۔ اس کے بعد مبتدی و ملتزم رفقاء نے امیر محترم کے ہاتھ پر بیعت مسنونہ کی۔صبح 11:30 تک امیر کی رفقاء کے ساتھ بھر پور نشست رہی۔امیر محترم کی صبح 11:40 پرحلقہ کے ذمہ داران کے ساتھ ملاقات رہی جس میں امیر محترم نے حلقہ اور مقامی تناظیم کی سطح پر مختلف تنظیمی امور کا جائزہ لیا۔ مقامی امراء نے اپنے اپنے نظم کا تعارف پیش کیا اور ذمہ داران کا تعارف کروایا۔ اس کے بعد امیر محترم نے ذمہ داران کے سوالات کے جوابات دیئے اور اس بات پر زور دیا کہ ہمیں اپنے اُسروں پر محنت کی ضرورت ہے ، حلقہ قرآنی کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ گھریلو اسرہ کے قیام پر بھی زور دیا اور ذمہ داران سے کہا کہ آج کے پروگرام میں جو رفقاء شامل نہ ہو سکے ہیں، ان سے آپ نے فوراً رابطہ کرنا ہے اُن کی خیریت معلوم کرنے کے بعد میرا سلام انہیں پہنچانا ہے۔ اور میرے لیے اُن سے دعاؤں کی درخواست کرنی ہے۔ اس نشست کا اختتام دوپہر 1:00بجے ہوا ۔ اس طرح امیر محترم کا دورہ سرگودھا بااحسن و خوبی اختتام پذیر ہوا۔ امیر محترم نائب ناظم اعلیٰ صاحب کے ہمراہ سہ پہر ڈھائی بجے لالہ موسیٰ (گجرانوالہ) کے لیےروانہ ہو گئے۔ اللہ سبحانہٗ و تعالی سے دُعا ہے کہ جن جن رفقاء نے ان پروگراموں کے لیئے محنت فرمائی اللہ تعالیٰ انہیں بہتر بد ل عطا فرمائے۔ امیر محترم اور تمام رفقاء کو اپنی حفاظت میں رکھے اور صحت اور ایمان کی سلامتی والی زندگی عطا فرمائے۔ آمین ! (رپورٹ: ہارون شہزاد،ناظم نشرواشاعت حلقہ سرگودھا )
مقامی تنظیم دیر بالا کے زیر اہتمام ایک روزہ دعوتی پروگرام
12 مئی 2024ء بروز اتوار بمقام سلام کورٹ دیر بالا تنظیم اسلامی کا ایک روزہ دعوتی اجتماع منعقد ہوا۔ اجتماع کی پہلی نشست سید رازق صاحب کے دارالعلوم میں منعقد ہوئی جس میں حسین احمد صاحب نے سورۃ المائدہ کی آیت46 کی روشنی میں قرآن مجید کا امت مسلمہ کے لیے بحیثیت نور، ہدایت اور موعظہ حسنہ ہونا کے موضوع پر تفصیلاً خطاب فرمایا۔ اس کےساتھ قرآن مجید کے حقوق بھی بیان کیے۔ اس نشست میں سامعین کی تعداد 50 کے قریب تھیں۔ دوسری نشست سلام کوٹ کے بڑی جامع مسجد میں نماز عصر کے بعد ہوئی جس میں مذکورہ مقرر نے فرائض دینی کا جامع تصور وائٹ بورڈ کی مدد سے واضح کیا۔ اس نشست میں35 افراد نے بات غور وشوق سے سنی۔ جبکہ تیسری نشست سلام کوٹ کے ایک تیسری مسجد میں نماز مغرب کے بعد ہوئی۔ وہاں پر حسین احمد صاحب نے مطالباتِ دین کے موضوع پر مفصل خطاب کیا۔ یہاں پر سامعین کی تعداد27تھی۔ پھر سلام کوٹ کے ایک ملتزم رفیق عبد المالک جان کے ہاں رات کے کھانے کا اہتمام تھا اور رات بھی وہاں گزاری ۔ اگلی صبح نمازفجر کے بعد مقامی تبلیغی حضرات اور وہاں کے مسجد کے خطیب کے ساتھ’’مکمل دین‘‘ کے موضوع پر مذاکرہ ہوا۔ اشراق کی نماز پڑھنے اور صبح کا ناشتہ کرنے کے بعد تقریباً2 گھنٹے پیدل سفر کر کے نیچے گنوڑی نامی گائوں میں لوگوں کو دین کی دعوت دی۔ یوں یہ دعوتی پروگرام مکمل ہوا۔ (رپورٹ:لائق سید معتمد، مقامی تنظیم دیربالا)
انفرادی دعوت کے حوالے سے رفقائے تنظیم کے تاثرات
الاقرب فی الاقرب
سال 2023 میں میں نے تنظیم اسلامی میں شمولیت اختیار کی تھی۔آہستہ آہستہ تنظیم کے پروگراموں میں شرکت سے تربیت ہوتی رہی۔ تربیت کا حاصل یہ ہوا کہ پہلے اپنی ذات پر دین کو نافذ کیا جائے اور پھر سب سے پہلے اپنے گھر والوں کو اسلام کی دعوت دی جائے ۔ گھر میں سے سب سے پہلے میں نے اپنے بھائی کو دعوت دی۔لیکن بھائی پر دعوت کا خاطر خواہ اثر نہیں ہوا۔
الحمد للہ میں نے کوشش جاری رکھی کہ بھائی کو کسی نہ کسی طرح تنظیم میں شامل کیا جائے تاکہ جو میں نے اپنے لیے پسند کیا وہ اپنے بھائی کے لیے بھی پسند کروں ۔اللہ سے دعا کرتا رہا اور دعوت دیتا رہا اور الحمدللہ سال 2024 کے دورہ ترجمہ قرآن میں بھائی نے اپنی مکمل حاضری کے ساتھ تنظیم اسلامی کو صحیح سمجھ کر اپنا لیا۔ (خاور امیر صدیقی،راشد منہاس جوہر 2، کراچی)
دعوت کا اثر
دعوت کے حوالے سے ایک بہت اچھا تجربہ رہا۔ غالباً سال2009-10کی بات ہے جب پاکستان میں ڈرون حملے بہت ہورہے تھے۔ یہ مشرف دور کے بعد کی بات ہے۔ہم واٹر پمپ چورنگی پرڈرون حملوں کے خلاف مظاہرہ کررہے تھے اور پلے کارڈز لے کر کھڑے تھے ۔یہ گویا ہماری خاموش دعوت تھی۔ اسی دوران ایک صاحب آئے جو حلیے سے پنجاب یا سندھ کے کسی دیہی علاقے کے باسی لگ رہے تھے۔ انہوں نے آکر مجھ سے پوچھا کہ آپ یہ کیا کام کررہے ہیں۔ میں نے بتایا کہ ڈرون حملوں میں مسلمان بھائیوں، بہنوں اور معصوم بچوں کو مارا جارہا ہے ، ہم اس کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ انہوں نے فوراً سوال کیا کہ اس سے کیا ہوگا کیا حملے رک جائیں گے؟ میں نے کہا کہ بظاہر تو ایسا نہیں لگتا کہ ہمارے مظاہروں سے حملے رک جائیں گے لیکن ہم اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ میں نے بتایا کہ حضرت ابراہیمd کو جب آگ میں ڈالا گیا تھا تو ایک چڑیا اپنی چونچ میں پانی کا ایک ایک قطرہ آگ پر ڈال رہی تھی۔ کسی نے پوچھا کہ آگ بجھ جائے گی تو چڑیا نے کہا کہ قیامت کے دن میں آگ بجھانے والوں میں شامل ہوں گی نہ کہ لگانے والوں میں ۔ ہمارا اتنا ہی کام ہے کہ ہم اپنی استطاعت کے مطابق اپنا حصہ ڈال رہے ہیں باقی اللہ تعالیٰ حفاظ کرنے والا ہے۔ہمارے پاس کچھ پلے کارڈ بچے ہوئے تھے ۔اس نے بھی خاموشی سے ایک پلے کارڈ اُٹھایا اور ہمارے ساتھ کچھ دیر کھڑا رہا۔ (شعیب علی خان،راشد منہاس جوہر 2، کراچی)