امیر تنظیم اسلامی کادعوتی دورہ حلقہ حیدرآباد
امیر محترم 25 مئی ہفتہ کی صبح 08:30 بجے نائب ناظم اعلیٰ انجینئر سید نعمان اختر صاحب کے ہمراہ مسجد جامع القرآن قاسم آباد، حلقہ حیدر آباد تشریف لائے۔امیر محترم نے دورہ کے دوران درجہ ذیل پروگراموں میں شرکت کی۔
1۔علماء کرام سےناشتے پر ملاقات:
25 مئی بروز ہفتہ صبح 09:30 سے 10:45 تک علماء کرام سے ناشتے پر ملاقات کی جس میںتقریباً 30 کے قریب علماء کرام شریک تھے۔مذکورہ نشست میں باہمی تعارف، موجودہ مسائل سے آگاہی اور معاشرے میں علماء کرام کی ذمہ داریوں پر تبادلہ خیال ہوا۔اختتام پر علماء کرام کو ڈاکٹر اسراراحمدؒ کی سندھی کتب مسلمانوں پر قرآن مجید کے حقوق اورراہِ نجات بمع تنظیم اسلامی کی دعوت کا بروشر بطور تحفہ پیش کیا گیا ۔
2۔امیر تنظیم اسلامی پاکستان کا حیدرآباد بار ایسوسی ایشن میں وکلاء اور ججز سے خطاب
25 مئی بروزہفتہ صبح 11:30 تادوپہر00 :1 بجے مذکورہ نشست رکھی گئی تھی ۔ اس کےانعقاد کے لیے مقامی امیر امجد حسین چنہ صاحب اور ان کی مقامی تنظیم کے رفیق فہد ملوکانی صاحب نے کوشش فرمائی ۔ حیدرآباد بار ایسوسی ایشن کے احاطے میں بینرز ، ہینڈبلز اور سوشل میڈیا کے ذریعہ پروگرام کی بھرپور تشہیر کا اہتمام کیا گیا۔ بار پہنچنے پر حیدرآباد بار کے اراکین نے امیر محترم کا پرتپاک استقبال کیا ۔ اس کے بعد امیر محتر م کو اے جی اخوند ہال لایا گیا جہاں پر کثیر تعداد میں وکلاء امیر تنظیم اسلامی کی آمد کے منتظر تھے۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ایڈوکیٹ ندیم رند صاحب نے ادا کیے۔ امیر محتر م نے’’ قرآن کا پیغام ‘‘ کے موضوع پر خطاب فرمایا۔اس پروگرام میں 120سے زائد وکلاءاور ججز شریک ہوئے۔ پروگرام کے اختتام پر سندھی روایت کے مطابق امیر محترم اور نعمان اختر صاحب کو سندھی ٹوپی اور اجرک کا ہدیہ پیش کیا گیا مزید براں حلقہ حیدرآباد کی جانب سے تمام شرکاء کو بانی محترم کی سندھی کتب مسلمانوں پر قرآن مجید کے حقوق اور راہِ نجات بمع تنظیم اسلامی کی دعوت کا بروشر تحفتاً تقسیم کیا گیا ۔دعا پر اس پروگرام کا اختتام ہوا۔
3۔دورئہ ترجمہ قرآن کے احباب اور معتکفین مسجد جامع القرآن سے ملاقات
بعد از عصر مسجد جامع القرآن کی کلاس روم میں امیر محترم کی مذکورہ بالا احباب سے نشست کااہتمام کیا گیا جس میں احباب کرام سے دورئہ ترجمہ قرآن کے حوالے سے تاثرات لیے گئے۔ سوال و جواب کی نشست کا بھی اہتمام کیا گیا ۔قبل از مغرب یہ نشست اختتام پذیر ہوئی۔
4۔ الفاطمہ لان قاسم آباد میں خطاب عام (بعد از مغرب):
نسیم نگر قاسم آباد میں واقع الفاطمہ لان میں نمازِ مغرب کے بعد امیر محترم کا خطاب عام بعنوان ’’پاکستان کا اصل مسئلہ اور راہ نجات‘‘ رکھا گیا تھا۔ ناظم پروگرام مقامی امیر قاسم آباد غربی عبدالفتاح مھیسر صاحب تھے۔ بینرز ، ہینڈبل، سوشل میڈیا ، وال پوسٹر اور عوامی مقامات پر اعلانات کے ذریعہ پروگرام کی بھرپور تشہیر کی گئی ۔ اس موقع پر عبدالفتاح مھیسر صاحب نے اسٹیج سیکریٹری کے فرائض ادا فرمائے ۔مجلس کا آغاز صلاح الدین میمن صاحب کی سورۃ الحجرات کی خوبصورت تلاوت سے ہوا ۔امیر حلقہ شفیع محمد لاکھو صاحب نے شرکاء سے مختصراً کلام کیا جس میں انہوں نے امیر محترم کی آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے حاضرین محفل کو امیر تنظیم کا تعارف کرایا ۔اس کے بعدامیر محترم نے ’ ’ پاکستان کا اصل مسئلہ اور راہ نجات ‘‘ کے عنوان پر مفصل خطاب فرمایا ۔
تقریباً 600 حضرات اور 200 خواتین نے اس بابرکت محفل میں شرکت کی۔
5۔مرینہ بینکوئیٹ لطیف آباد میں خطاب عام (بعد عشاء)
25 مئی 2024 ءبروز ہفتہ بعد نمازِ عشاء امیر محترم نے مقامی تنظیم لطیف آباد غربی وشرقی کے زیر اہتمام مرینہ بینکوئیٹ لطیف آباد میںایک جلسہ عام میں’’امت مسلمہ،تصور اور فرائض‘‘ کے موضوع پر خطاب کیا۔اس عوامی پروگرام میں تقریباً 800مرد اور450 کے قریب خواتین نے شرکت کی۔
تقریب کے اختتام پر امیر محترم نے رجوع الی القرآن کورس کے طلبہ میں اسناد تقسیم کیں ۔ دعا پر نشست اختتام پذیر ہوئی۔
6۔تاجران سے ملاقات (صبح 10 تا11)
26 مئی 2024ءبروز اتوار صبح 10تا11 بجے مسجد جامع القرآن میں حیدرآباد شہر کے معززین و تاجران کے ساتھ ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔جس میں باہمی تعارف اور معاشی مسائل پر گفتگو ہوئی ۔ امیرمحترم نے تنظیم اسلامی کی د عوت پیش کی اور شرکاء کو معاشی اعتبار سے تنظیمی کام کی آگاہی دی۔دعا پر نشست کا اختتام ہوا۔
7۔تنظیم اساتذہ پاکستان کے زیر اہتمام اساتذہ کانفرنس : فلسطین میں مظالم کے عنوان سے خطاب (صبح 11 تا12)
مسجدجامع القرآن کے کلاس روم میں تنظیم اساتذہ پاکستان کے تحت ضلع حیدرآباد کے صدررئیس احمد منصوری صاحب و نائب صدر نصر اللہ لغاری صاحب کےزیر سرپرستی فلسطین میں بڑھتے ہوئے مظالم اور اساتذہ کی ذمہ داری پر اظہار خیال کی نشست کا اہتمام کیاگیا جس میں مہمان خصوصی محترم شجاع الدین شیخ صاحب تھے ۔امیر محترم نے کم و بیش 30 منٹ خطاب فرمایا۔ انہوں نے فلسطین اور بیت المقدس کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے مسلمانوں کی ذمہ داری پرکلام کیا ۔اختتام پر تنظیم اساتذہ کی جانب سے امیر محترم کو ڈائری کا تحفہ پیش کیا گیا اور امیر محترم کی جانب سے تمام اساتذہ کو بانی محترم ؒ کی سندھی کتب مسلمانوں پر قرآن مجید کے حقوق اور راہِ نجات بمع بروشر تنظیم اسلامی کی دعوت تقسیم کرنے کا اہتمام کیا گیا۔ دعا پر نشست اختتام پذیر ہوئی۔
اللہ تعالیٰ ہمیں نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں مزید آگے بڑھنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ امین یا رب العالمین! (رپورٹ:رحیم بیگ،ناظم نشرو اشاعت حلقہ حیدرآباد)
امیر تنظیم اسلامی کا تنظیمی دورہ حلقہ خیبرپختونخوا جنوبی
امیر تنظیم اسلامی محترم شجاع الدین شیخ صاحب 31مئی، 2024ء رات 10بجے پشاور پہنچے۔رات کا کھانا امیر حلقہ کی رہائش گاہ پر تناول فرمایا اور رات کا قیام محترم عبدالناصر صافی صاحب کی رہائش گاہ پر کیا۔
دوسرے دن یکم جون،2024ء کو مرکز حلقہ میں پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔اس اجتماع میں ناظم اعلیٰ تنظیم اسلامی ڈاکٹر عطاء الرحمٰن عارف صاحب بھی تشریف فرما تھے۔ اجتماع کا آغاز صبح 8بجے محترم قاری انعام الحق سعید صاحب کے تلاوت کلامِ پاک سے ہوا اور درسِ حدیث کی ذمہ داری نائب امیر مقامی تنظیم مردان محترم ارشد علی صاحب نے ادا کی۔
اس اجتماع میں کل حاضری 193تھی۔ جس میں 64ملتزم رفقاء، 62مبتدی رفقاء کے علاوہ 67احباب نے بھی شرکت کی۔
امیر محترم صبح 08:25بجے مرکز حلقہ پہنچے۔ امیر حلقہ، امراء مقامی تناظیم اور دیگر ذمہ داران نے ان کا استقبال کیا۔ اس اجتماع کی ایک خصوصیت یہ بھی تھی کہ اس میں خواتین رفیقات نے بھی شرکت کی اور اس کے لیے مرکز سے خصوصی طورپر اجازت حاصل کی گئی تھی۔ خواتین کے لیے علیحدہ باپردہ انتظام تھا۔
صبح 08:30بجے امیر محترم نے نئے شامل ہونے والے رفقاء سے ملاقات کی۔ رفقاء نے اپنا تعارف کرایا۔ اس کے بعد سوال و جواب کی نشست ہوئی۔
10:15سے 10:45تک امیر محترم نے رفقاء و رفیقات سے خطاب فرمایا۔ اس دوران رفیقات کی جانب سے بھی کچھ سوالات آئے ، جس کے امیر محترم نے تسلی بخش جوابات دیئے۔ یہ اجتماع 10:45بجے اختتام پذیر ہوا۔
اگلا پروگرام پریس کلب پشاور کے سامنے فلسطین کے حق میں مظاہرے کا تھا جس کی قیادت امیر محترم نے کی۔ اس مظاہرے میں 197رفقاء و احباب نے شرکت کی۔ یہ مظاہرہ دن 11بجے شروع ہوا اور ایک گھنٹے تک جاری رہا۔ اس مظاہرے کے لیے مرکز سے موصول شدہ عنوانات پر مبنی بینرز اور ٹی بورڈز چھپوائے گئے تھے۔ شرکاء نے ہاتھوں میں فلسطین کے جھنڈے، ٹی بورڈز اور بینرز اُٹھا رکھے تھے۔
امیر محترم نے مظاہرین سے پُرجوش خطاب کیا ۔ اس موقع پر میڈیا کے افراد نے بھرپور تعاون کیا۔ انہوں نے مظاہرے کی کوریج کی اور امیر محترم کے تاثرات ریکارڈ کیے۔ اس میں نجی ٹی وی چینلز (بول نیوز،سماء ٹی وی، ڈان نیوز ، سچ نیوز، ایک نیوز، ARYنیوز اور دیگر)نے شرکت کی۔ مشاہدے میں یہ بات آئی کہ تقریباً تمام ٹی وی چینلز نے یہ مظاہرہ ٹی وی پر دکھایا۔ سیکیورٹی اہل کاروں نے بھی بھر پور تعاون کیا۔آخر میں امیر محترم نے سب کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔
مظاہرے کے بعد امیر محترم مرکز حلقہ پہنچے۔ ظہرانے کے بعد امیر محترم کی حلقہ کے ذمہ داران کے ساتھ نشست ہوئی۔اس میں امیر محترم نے حلقہ کے ذمہ داران کا تعارف حاصل کیا، ان سے خطاب فرمایا اور ان کے سوالات کے جوابات دیئے۔یہ نشست تقریباً 03:30بجے سہ پہر تک جاری رہی۔
تقریباً 04:00بجے امیر محترم نے میجر (ریٹائرڈ) فتح محمد صاحب کی رہائش گاہ پر اُن کی عیادت کی۔اس موقع پر ناظم اعلیٰ صاحب اور امیر حلقہ ان کے ہمراہ تھے۔ شام تقریباً 5بجے امیر محترم پشاور سے چکدرہ کے لیے روانہ ہوئے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہدایت پر استقامت عطا فرمائے اورہمارا حامی و ناصر ہو۔
(رپورٹ: سعید اللہ شاہ،معتمدحلقہ خیبر پختونخوا جنوبی)
امیر تنظیم اسلامی جناب شجاع الدین شیخ کا تنظیمی دورہ حلقہ ملاکنڈ
بروز ہفتہ یکم جون 2024 ءکوامیر تنظیم ملاکنڈ پہنچے ۔سب سے پہلے اُنہوں نے حلقہ کے سابق ناظم جناب احسان الودود صاحب کی عیادت کی۔
اس کے بعد اُنہوں نے تنظیم اسلامی کے ایک دیرینہ رفیق جناب فضل ربی شاہ صاحب کی وفات پر تعزیت کی۔امیر محترم رات آرام کے لیے امیر حلقہ ممتاز بخت صاحب کے گھر چکدرہ پہنچے۔ امیر محترم کے ساتھ ناظم اعلیٰ ڈاکٹر عطاء الرحمن عارف صاحب بھی تھے۔ اگلے روز بروز اتوار بعد نمازفجر امیر محترم نے ممتاز بخت صاحب کے محلے کی مسجد میں درس قرآن دیا۔صبح 6:30 ناظم اعلیٰ صاحب کے بھائی کی وفات کی اطلاع آئی۔ ناظم اعلیٰ صاحب واپس کراچی روانہ ہوئے۔ ناشتہ کے بعد امیر محترم حلقہ مرکز تیمرگرہ پہنچے ۔رفقاء کی ایک بڑی تعداد امیر محترم کا بے صبری سے انتظار کر رہی تھی ۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض امیر مقامی تنظیم باجوڑ غربی نبی محسن صاحب نے اداکئے ۔ امیر محترم نے سب سے پہلے حلقے کے ذمہ داران کا تعارف حاصل کیا۔ بعد میں امیر محترم نے شرکاء کے مختلف سوالات کے جوابات دئیے۔ چائے کےوقفہ کے بعد امیر محترم کی حلقہ کے ذمہ داران کے ساتھ ایک خصوصی نشست ہوئی۔ اس نشست میں امیر محترم کوحلقے کے تمام اسرہ جات اور مقامی تناظیم کی تفصیلات بتائی گئیں اور سوال و جواب کی نشست بھی ہوئی۔ ڈھائی سو کے قریب رفقاء نے اس اجتماع میں شرکت کی ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ تمام رفقاء کی مساعی کو شرفِ قبولیت عطاء فرمائے۔ (رپورٹ:محمد سعید، ناظم نشر واشاعت، حلقہ ملاکنڈ )
حلقہ سرگودھا کے زیر اہتمام سہ ماہی تربیتی پروگرام
پروگرام 17 مئی 2024ء بروز جمعۃ المبارک بعد نماز عصر تا بروز ہفتہ صبح 9:00 بجے تک مسجد جامع القرآن سرگودھا میں منعقد ہوا ۔جس میں میانوالی ، جوہرآباد اورسرگودھا سے مجموعی طور پر 61رفقاءاور 5 احباب نے شرکت کی۔
پروگرام کا آغازسورۃ الواقعہ کی آیات 41 تا 71 کی تلاوت و ترجمہ سے ہوا، جس کی سعادت سرگودھا شرقی کے مبتدی رفیق طلحہ شاہ محمد صاحب نے حاصل کی۔ اس کے بعد مقامی امیرتنظیم میانوالی نور خان صاحب نے ’’دجالیت کا سماجی نظام پر حملہ اور بچاؤ کی تدابیر ‘‘کے موضوع پر سورہ بنی اسرائیل کی روشنی میں خطاب فرمایا جو کہ نمازِ مغرب تک جاری رہا۔ نمازِ مغرب کی ادائیگی کے بعد سرگودھا شرقی کے مبتدی رفیق حافظ وقاص شاہد صاحب نے ’’عادل شخص کے لیے بشارت ‘‘کے موضوع پر درسِ حدیث دیا ۔درس ِ حدیث کے بعد سرگودھا غربی کے ملتزم رفیق ڈاکٹر عبدالرحمٰن صاحب نے ’’جہاد بالقرآن اور اس کے پانچ محاذ‘‘ کے موضوع پر خطاب فرمایا جو کہ نمازِ عشاء تک جاری رہا ۔ نماز عشاء کی ادائیگی کے بعد کھانے اور آرام کا وقفہ ہوا ۔
آرام کے بعد سحر 3:00 بجے رفقاء نے نمازِ تہجد اورانفرادی تلاوت قرآن حکیم کا اہتمام کیا۔ آذانِ فجر تا نماز فجر تک دعائے استخارہ اور سفر کی دعاؤں کے حفظ کا اہتمام گروپس کی شکل میں کیا گیا ، نمازِ فجر کی ادائیگی کے بعد تنظیم سرگودھا غربی کے مقامی امیر عبدالرحمٰن صاحب نے سورۃ الحجرات کی آیات 11 تا 13 کا درس دیا۔ اس کے بعد نمازِ اشراق و ناشتہ کا وقفہ ہوا ۔ وقفہ کے بعد میانوالی تنظیم کے نقیب اسرہ یاسر عرفات صاحب نے ’’تنظیم میں احسان اسلام‘‘ کے موضوع پر بیان فرمایا جو کہ صبح 9:00 بجے تک جاری رہا۔ اس طرح مسنون دُعا کے ساتھ تربیتی نشست کا اختتام ہوا ۔اللہ سبحانہُ و تعالیٰ تمام رفقاء کی مساعی کو اپنی بارگاہ میں منظور و مقبول فرمائے آمین ! (رپورٹ: ہارون شہزاد ،ناظم نشرواشاعت حلقہ سرگودھا)
حلقہ پنجاب جنوبی کا سہ ماہی تربیتی اجتماع اور فلسطینی مسلمانوں کے حق میں مظاہرہ
یہ اجتماع2 جون 2024 ءبروز اتوار قران اکیڈمی بی زیڈ کیمپس حامد نگر بوسن روڈ ملتان میں منعقد ہوا ۔اجتماع صبح 9:00 بجے شروع ہوا۔ اجتماع کا باقاعدہ آغاز حافظ محمد اسد انصاری صاحب نے سورۃ العنکبوت کے پہلے رکوع کی تلاوت و ترجمہ سے کیا ۔ تلاوت قرآن مجید کے بعد ناظم دعوت حلقہ محمد سلیم اختر صاحب نے’’ حزب اللہ کے اوصاف‘‘ کے موضوع پر 45 منٹ کا درس دیا ۔ 10:15 بجے صدر انجمن خدام القرآن محمد طاہر خاکوانی صاحب نے آدھے گھنٹے کا درس حدیث دیا ۔انہوں نے شرکاء سے اپنی صحت کے لیے خصوصی دعاکی درخواست کی۔ اس کے بعد امیر حلقہ مرزا قمر رئیس صاحب نے مولانا مودودیؒ کی کتاب’’ تحریک او رکارکن‘‘ سے ایک اقتباس کا مطالعہ کروایا ۔صبح 11:00 بجے باہمی تعارف رفقاء کا وقفہ ہوا ۔ وقفہ کے بعد عمر کلیم خان صاحب نائب امیر حلقہ نے منہج انقلاب نبوی کے پہلے مرحلہ ’’دعوت‘‘ کے موضوع پر 15 منٹ خطاب کیا۔ ان کے بعد فاروق احمد صاحب نے منہج کے دوسرے مرحلہ’’ تنظیم‘‘ کے موضوع پر15 منٹ خطاب کیا ۔ ان کے بعد قاری محمد ندیم صاحب امیر تنظیم اسلامی بہاولپور نے منہج کے تیسرے مرحلہ ’’تربیت‘‘ کے موضوع پر 15منٹ خطاب کیا۔ ان کے بعد علی عمران صاحب نقیب اسرہ ریلوے پلٹی ڈی جی خان نے منہج کے چوتھے مرحلہ ’’صبر محض‘‘ کے موضوع پر 15 منٹ خطاب کیا ۔ اس کے بعد امیر تنظیم اسلامی ملتان شمالی محمد شہر یار خان صاحب نےمنہج کے پانچویں مرحلہ ’’اقدام‘‘کے موضوع پر 15منٹ خطاب کیا۔ اس کے بعد جناب محمد عرفان بٹ صاحب نے منہج انقلاب نبوی کےچھٹے مرحلہ ’’مسلح تصادم‘‘ کے موضوع پر 20 منٹ خطاب کیا اور دورِ حاضر کے حوالے سے اس اجتہادی نکتہ پر روشنی ڈالی کیونکہ آج مقتدرحلقوں اور عوام کے مابین طاقت کا کوئی مقابلہ ہی نہیں پھر یہ کہ سامنے بھی مسلمان ہوں گے تو ایسی صورتحال میں جانیں دینے کو تیار تو رہیں گے لیکن جان لیں گے نہیں اور تحریک کے کارکنوں کی جانب سے یہ تصادم غیر مسلح ہو گا۔دوپہر 00:1 بجے اس اجتماع کا پہلا حصہ مکمل ہوا۔ نماز ظہر و ظہرانہ کے بعد آرام کا وقفہ ہوا ۔ پروگرام کا دوسرا حصہ سہ پہر 3:15 بجے شروع ہوا ۔ جس میں سب پہلے ملتزم رفیق تنظیم اسلامی ملتان شمالی ہارون حفیظ صاحب نے’’موثر شخصیات کی سات عادات ‘‘کے حوالے 20 منٹ کا خطاب کیا۔ اس کے بعد جام عابد حسین صاحب ناظم قرآن اکیڈمی کوٹ ادو نے ’’ غلبہ دین اور جذبہ قربانی غزوہ تبوک کی روشنی میں ‘‘ کےموضوع پر 30 منٹ کا پُر اثر خطاب فرمایا۔ جس میں جنگی سامان کی اہمیت اور صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کے جذبہ ایثار و قربانی کے چند واقعات بیان کیے ۔اس کے بعد ناظم تربیت حلقہ محمد عثمان صابر صاحب نے کتاب ’’منہاج القاصدین‘‘ کے چند صفحات کا مطالعہ سامعین کے سامنے رکھا۔ پروگرام کے آخر میں امیر حلقہ نے خطاب کیا اور تمام رفقاء کا شکریہ ادا کیا کہ اس شدید گرمی کے موسم میں انہوں نے جان ومال کا ایثار کیا اور دور دراز سے اس اجتماع میں شرکت کی۔ شام 15 : 5بجے اجتماع کا اختتام ہوا ۔ نماز عصر کے بعد تمام رفقاء نادرن بائی پاس چوک بوسن روڈ پر جمع ہوئے ۔ قرآن اکیڈمی سے قافلہ کی صورت میں بائی پاس چوک کی طرف روانگی ہوئی ۔ اس چوک پر فلسطین میں خاص طور پر رفح پر تازہ حملو ں کے خلاف ایک احتجاجی مظاہر کیا گیا۔ جس میں 200 کے قریب رفقاء نے شرکت کی ۔ مظاہرہ کی قیادت محمد عرفان بٹ صاحب نے کی ۔شام6 :45پر مظاہرہ کا دعا پر اختتام ہوا۔
(مرتب:شوکت حسین انصاری،معتمد حلقہ پنجاب جنوبی)
امیر حلقہ ملاکنڈ کا چترال کا دعوتی و تنظیمی دورہ
امیر حلقہ ممتاز بخت صاحب کی معیت میں ناظم تربیت محمد نعیم صاحب اور ناظم دعوت فیض الرحمن صاحب چترال کے لیے روانہ ہوئے۔یہ قافلہ شام 5 بجے تیمرگرہ سے چترال پہنچا۔مغرب، عشاء اور فجر کے نمازوں کے بعد مختلف مساجد میں تقاریر کی گئیں۔ فیض الرحمان صاحب نے ’’فرائض دینی‘‘ امیر حلقہ ممتاز بخت صاحب اور محمد نعیم نے ’’عبادت رب‘‘ کے موضوع پر الگ الگ مساجد میں خطابات کیے۔ فجر کی نماز کے بعد ممتاز بخت صاحب نے سورہ حج کے آخری آیت پر درس قرآن دیا۔
اگلا پروگرام رفقاء سے ملاقات کا تھا۔ جو سنٹرل چترال کے مین بازار میں فیصل صاحب کے کالج میں رکھا گیا تھا۔ پہلے سیشن میں رفقاء و احباب کے سامنے درس قرآن و حدیث، دین کا جامع تصور، فرائض دینی اور منہج انقلاب نبوی پر خطابات ہوئے۔ دوسرے سیشن میں سوال وجواب کی نشست کا اہتمام کیا گیا۔
تیسرا سیشن رفقاء سے ملاقات کا تھا۔ جس میں اجتماعات اسرہ،حلقہ ٔقرآنی ، توسیع دعوت اور گھریلو اسرہ کے انعقاد کا جائزہ لیا گیا۔دونوں اسروں کے رفقاء اور نقباء سے اسروں کے تربیتی اور دعوتی اجتماعات کو باقاعدگی سے منعقد کرنے پر تفصیلی بات جیت ہوئی۔ ہم الله سے دعا کرتے ہیں کہ چترال کے تمام رفقاء کو علم، حلم اور دین پر استقامت عطا فرمائے۔ ان کو دین کے کاموں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لینے کی توفیق عطا فرمائے۔ نماز ظہر کے ساتھ یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔ (رپورٹ :محمد سعید، ناظم نشر واشاعت ،حلقہ ملاکنڈ )
حلقہ گوجرانوالہ کے زیر اہتمام سہ ماہی اجتماع
اجتماع کا انعقاد مرکز تنظیم اسلامی مسجد نمرہ گوجرانوالہ میں ہوا ۔ جس میں سیالکوٹ ، گجرات، منڈی بہائوالدین ، ڈسکہ ، لالہ موسیٰ ، کامونکی ،کھاریاں، حافظ آباداور گوجرانوالہ سے مجموعی طور پر 125 رفقاء نے شرکت کی ۔ حلقہ کے ناظم دعوت محمد عبدالرحمٰن صاحب نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض سر انجام دئیے۔ پروگرام کی تفصیل کچھ یوںہے:
11مئی 2024 کو پروگرام کا آغاز بعد نماز عصر تلاوت قرآن مجید سے ہوا اور اس کے بعد تنظیم میں نئے شامل ہونے والے رفقاء نے اپنا تعارف کروایا ۔ انہوں نے بتایا کہ ان تک دعوت کس طرح پہنچی اور کو ن کون سی رکاوٹیں ان کو درپیش آئیں ۔یہ سلسلہ نماز مغرب سے پہلے تک جاری رہا ۔
نما ز مغرب کے بعد گجرات سے تعلق رکھنے والے مدرس حافظ عبد الرحمٰن صاحب نے منتخب نصاب نمبر2 سے ’’اقامت دین کی جد وجہد کرنے والوں کے مطلوبہ اوصاف ‘‘ کے عنوان سے درس قرآن دیا ۔
اس پروگرام کے بعد حلقہ گوجرانوالہ کے ناظم دعوت محمد عبدالرحمٰن صاحب نے سیرت صحابہ ؓ کے سلسلے میں حضرت عثمان غنی ؓ کی سیرت، احادیث کی روشنی میںواضح کی ۔ یہ پروگرام نماز عشاء تک جاری رہا۔نماز عشاء کی ادا ئیگی اور اس کے بعد عشائیہ اور اس کے بعد رفقاء کو آرام کرنے کا کہا گیا۔
12مئی 2024 ءاتوار سحر کے قریب رفقاء نے بیدار ہو کر انفرادی نوافل و تلاوت قرآن حکیم کا اہتمام کیا اور نماز فجر ادا کی ۔ نماز فجر کے فوراً بعدامیر حلقہ علی جنید میر صاحب نے سورۃ حٰم اٰ لسجدہ کی آیات 30تا 35 کا درس دیا۔اس کے بعد نماز اشراق و آرام اور ناشتہ کا وقفہ کیا گیا۔
وقفہ کے بعد پروگرام کا دوبارہ آغازمنڈی بہائوالدین کے رفیق کی تلاوت قرآن حکیم سے کیا اوراس کے بعد سیالکوٹ کے رفیق علی شاہد صاحب نے نبی اکرم ﷺ کی بارگاہ میں ہدیہ عقیدت و محبت پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ۔اس کے بعدگوجرانوالہ کے رفیق انجینئر ہارون صاحب نے ’’منہج انقلاب نبوی ﷺ ‘‘ کے عنوان سے خطاب کیا جس کا دورانیہ تقریباً ایک گھنٹہ اور بیس منٹ تھا ۔جس میں انہوں نے رفقاء سے سوال و جواب بھی کئے اور ایک مذاکرہ کے انداز میں اہم نقاط کو ذہن نشین کروایا۔ اس پروگرام کے فوراً بعد مقامی تنظیم کنجاہ کے امیر مدثر اقبال صاحب نے تاریخ بنی اسرائیل بیان کی۔
اس کے بعد سیالکوٹ کے رفیق احمد بلال صاحب نے ’’ انفاق فی سبیل اللہ‘‘ کے عنوان سے خطاب کیا اور رفقاء کو اس عبادت کی اہمیت اور فضیلت سے آگاہ کیا۔
اس کے بعد چائے کا وقفہ کیا گیا جس میں رفقاء کو ایک دوسرے کے ساتھ تعارف حاصل کرنے کا موقع دیا گیا۔
چائے کے وقفہ کے بعد امیر حلقہ علی جنید میر صاحب نے’’ کتاب الفتن و باب الملاحم‘‘ سے مطالعہ کروایا ۔انہوں نے آج کل کے موجود فتنوںکی نشاندہی بھی کی اور ان سے بچنے کی تدابیر بھی بیان فرمائی۔ یہ بیان نماز ظہر کے وقفہ تک جاری رہا۔
نماز ظہر و ظہرانے کے بعد پروگرام کا دوبارہ آغاز ہوا اور پھالیہ تنظیم کے امیر ڈاکٹر مشتاق صاحب نے مسنون اذکار وادعیہ ماثور کا جائزہ لیا ۔ مسنون دعا کے ساتھ اس پروگرام کا اختتام ہوا۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ تمام رفقاء واحباب کی حاضری کو قبول ومنظور فرمائے ۔آمین! (رپورٹ :رانا محمد ضیاء الحسن ناظم نشرواشاعت حلقہ گوجرانوالہ )
حلقہ پنجاب پوٹھوہار کے زیر اہتمام سہ ماہی تربیتی اجتماع
حلقہ پنجاب پوٹھوہار کا سہ ماہی تربیتی اجتماع 19مئی 2024ء کو نثار پیلس سوہاوہ چکوال موڑ منعقد ہوا۔سٹیج سیکرٹری کی ذمہ داری مقامی تنظیم گوجرخان کے ملتزم رفیق محمد ظریف صاحب نے ادا کی ۔پروگرام کا باقاعدہ آغازصبح 09:00بجےنقیب منفرد اُسرہ ساگری محمد نعمان صاحب کے درس قرآن سے ہوا۔انہوں نے سورۃ حمٰ السجدہ کی آیت نمبر33کا درس دیا۔اس کے بعد مقامی تنظیم چکوال کے ناظم تربیت خرم شہزاد بٹ صاحب نے داعی الی اللہ کے اوصاف کے موضوع پر بیان کیا ۔ درس حدیث کی ذمہ داری منفرد اُسرہ شکریلہ کے ملتزم رفیق شبیر حسین صاحب نے’’ دین کا کام کرنے والوں کے اوصاف‘‘ بیان کر کے ادا کی۔ مقامی تنظیم جاتلاں کے مبتدی رفیق پروفیسرعمران اسماعیل صاحب نے ’’پاکستان کا تعلیمی نظام : ایک نظریاتی محاذ‘‘ کے موضوع پر عمدہ انداز میں بیان کیا۔حلقہ کی طرف سے رفقاء کی سہولت کے لیے مکتبہ کا سٹال بھی لگایا گیا ۔چائے اور تعارف کے وقفے کے بعد مقامی تنظیم جہلم کے امیر عاقب جاوید صاحب نے ’’ مقصد حیات یا آئیڈل‘‘ کے موضوع پر بیان کیا ۔ اس کے بعد مقامی تنظیم میرپور کے امیر علی اعوان صاحب نے ’’ فرائض دینی جامع تصور ‘‘ کے موضوع پرمذکراہ کروایا۔مقامی تنظیم گوجرخان کے ملتزم رفیق راجہ احمد بلال صاحب نے ’’حرمت مسجد اقصیٰ اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر بیان کیا ۔آخر میں امیر حلقہ پنجاب پوٹھوہار حافظ ندیم مجید صاحب نے اپنے خطاب میں آنے والے تمام رفقاء و احباب کا شکریہ اداکیا جنہوں نے اللہ کے دین کے لیے اپنا وقت نکالا۔اور جو رفقاء بامر مجبوری نا آسکے ان کے لیے دعا کی کہ اللہ پاک ان کے لیے آسانیا ں پیدا فرمائے ۔اس کے علاوہ انہوں نے رفقاء کے سامنے چند ہدایات پیش کی۔اس پروگرام میں 135کے قریب رفقاء و احباب نے شرکت کی۔دعائے مسنونہ کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔اقامت دین کی جد وجہد میں اللہ تعالیٰ ہمارا حامی و ناصر ہو۔ (رپورٹ:افشال حیدر ،معتمد حلقہ پنجاب پوٹھوہار )
حلقہ فیصل آباد ڈویژن کے زیر اہتمام سہ ماہی تربیتی اجتماع
اجتماع 12مئی 2024ء کو قرآن اکیڈمی فیصل آباد میں ہوا ۔اس اجتماع میں تمام رفیقات کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی تھی ۔ خواتین کے لیے داخلی دروازہ الگ رکھا گیا اور خطابات بیسمنٹ میں باپردہ انتظام تھاجہاں آڈیو لنک کے ذریعے سنائے گئے۔اس اجتماع میں سٹیج سیکرٹری کی ذمہ داری مقامی امیر جڑانوالہ روڈ محمد اصغر صدیقی صاحب نے ادا کی۔
محمد اصغر صدیقی صاحب نے پروگرام کا تعارف کرایا اور آنے والے تمام شرکاءکو خوش آمدید کہا۔ اجتماع کا آغاز مقامی امیر مدینہ ٹاؤن عبدالرزاق صاحب کے درس قرآن مجید سے ہوا۔ انہوں نے سورۃ التغابن کے دوسرے رکوع اور مختلف قرآنی آیات اور احادیث کی روشنی میں’’ ایمان اور اس کے ثمرات ‘‘پر خوبصورت خطاب کیا۔
درس حدیث کی ذمہ داری ناظم تربیت فیصل آباد وسطی حافظ عنایت اللہ صاحب نے ادا کی ۔ انہوں نے توکل علی اللہ کی اہمیت وفضیلت مختلف احادیث کی روشنی میں شرکا ء کے سامنے رکھی۔
حلقہ کے ناظم نشر واشاعت محمد رشید عمر صاحب ’’فرائض دینی کا جامع تصور‘‘ کے عنوان پر خطاب کیا۔مقامی امیر جھنگ عبد اللہ اسماعیل صاحب نے فریضہ دعوت میں الاقرب فی الاقرب کی اہمیت ،فضیلت اور ضرورت قرآن و حدیث کی روشنی میں خطاب کیا۔
امیرمحترم کے مشیر خصوصی ڈاکٹر عبدالسمیع صاحب نے تعلیم و تربیت کے موضوع پر سیر حاصل گفتگو کی ۔ جس میں شرکا ء کے سامنے اقامت دین کے پیش نظر تعلیم اور تربیت کا الگ الگ تعارف ، اہمیت اور طریقہ کار کو تفصیل سے واضح فرمایا۔ معتمد حلقہ نے گزشتہ سہ ماہی میں تنظیمی پیش رفت سے شرکاء کو آگاہ کیا اور چند ضروری اعلانات کئے۔
حلقہ سے تین رفقاء فیصل افضل صاحب،حافظ محمد کاشف صاحب اورخرم سلطان صاحب نے اپنے اپنے انفرادی دعوتی تجربات کی روشنی میں سیر حاصل گفتگو کی۔حلقہ کے ناظم دعوت پروفیسر محمد ارشد صاحب نے سیرت النبیﷺ کے نبوت سے پہلے کے واقعات بیان کئے۔
امیر حلقہ نے دور فتن اور کرنے کا اصل کام کے موضوع پر گفتگو فرماتے ہوئے کہا کہ سورۃ الکہف کی تلاوت ،توکل علی اللہ،قرآن مجید سے تعلق،گھروں میں دینی ماحول، اتباع اصحابِؓ رسول،پاک صاف دل ،تکلف سے پاک زندگی،انفاق مال و جان،باطل نظام سے نفرت،نظام خلافت کے قیام کی جدوجہد بندہ مومن کے لیے فتنوں سے بچا ؤ کا سبب بن سکتی ہے۔ رفیقات کے لیے علیحدہ پروگرام میں د و رفیقات نے ان کی دینی ذمہ داریوں پر تذکیری گفتگو فرمائی۔ اس اجتماع میں تقریباً 265 رفقاء و احباب اور 32 رفیقات نے شرکت فرمائی۔اللہ تعالیٰ سب رفقاء و تعاون کرنے والوں کی جدوجہد کو قبول فرمائے اور اجر عظیم سے نوازے۔آمین! (رپورٹ:محمد رشید عمر ،ناظم نشرو اشاعت )
حلقہ اسلام آباد کے زیر اہتمام مدرسین کورس اور مدرسین ریفریشر کورس
حلقہ اسلام آباد کے زیر اہتمام قرآن کمپلکس پیہونٹ میں مدرسین کے لیے سہ روزہ تربیتی و ریفریشر کورس منعقد ہوا۔ مدرسین تربیتی کورس میں 19 مدرسین شریک ہوئے جبکہ ریفریشر کورس میں 48رفقاء نے شرکت کی۔
مدرسین تربیتی کورس کا آغاز نماز عصر کے بعد شرکا ءکے ساتھ باہمی تعارف کی نشست سے ہوا۔ ابتدائی کلمات کے بعدمعاون مرکزی شعبہ تعلیم و تربیت عبدالرئوف صاحب نے حاملین قرآن کی فضیلت پرگفتگو کرتے ہوئے مدرسین کے لیے خصوصی ہدایات بیان کیں۔ اگلے روز شرکاء سے خطبہ جمعہ کو ذہن نشین کرانے کی مشق کرائی گئی جس کے بعد سورۃ جمعہ کی روشنی میں مدرسین کی ذمہ داریوں کے حوالے سے شرکاء کے لیے خصوصی ہدایات دی گئیں۔ اس کے بعد مولانا خان بہادرصاحب اور عبدالرئوف صاحب نے بالترتیب حجیت حدیث شریف اور تصوراہل السنۃ والجماعۃ کے موضوعات پرنشستیں سجائیں۔ چائے کے وقفے کے بعدمعاون خصوصی مرکزی شعبہ تعلیم و تربیت شیرافگن صاحب نے منتخب نصاب کا اجمالی خاکہ اور مضامین کے باہمی ربط و ضبط پر سیر حاصل گفتگو کی۔ نماز عصر تا عشاء عبدالرئوف صاحب نے قرآن کے نام پر اٹھنے والی تحریکات اور ان کے بارے میں علمائے کرام کے خدشات سے سامعین کو آگاہ کیا۔ کورس کے آخری روز مولانا خان بہادرصاحب نے پہلی نشست میں تعارف تدوین علوم دینیہ کے موضوع پر گفتگو کی جبکہ چائے کے وقفے کے بعد دوسری نشست میں تعارف اصول تفسیر و ترجمہ قرآن حکیم پر بحث سمیٹی ۔
ریفریشر کورس کا آغاز بعد ازنماز عصر بانی ٔ تنظیم کی ویڈیو سے ہوا ۔جس میں انہوں نے ’’فرائض دینی کے جامع تصور ‘‘پر بحث کرتے ہوئے رفقائے تنظیم کو دینی ذمہ دارویوں کا احساس دلایا۔ دوسرے دن کا آغازشیر افگن صاحب کے ساتھ منتخب نصاب کے دروس کے باہمی ربط پر شرکائے محفل کے ساتھ ایک مذاکرے سے ہوا جبکہ دوسری نشست میں مولانا خان بہادر صاحب نے’’ فریضہ اقامت دین اور اسلاف امت‘‘ کے موضوع پر بحث کرتے ہوئے اقامت دین کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ نماز عصر تا عشاء ڈاکٹر انوارعلی صاحب کے ساتھ ایک لمبی نشست میں الحاد اور عقیدہ توحید پر شرکاء کے ساتھ مفید معلومات کا تبادلہ کیا گیا۔ تیسرے دن کا آغاز مولانا خان بہادر صاحب کے ساتھ ایک روح پرور نشست سے ہوا جس میں انہوں نے سورۃالبقرہ کی آیت121 کی روشنی میں تلاوت قران کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ناشتے کے بعد پہلی نشست میں ڈاکٹر مقصود صاحب نے علامہ اقبال کی شہرہ آفاق کتاب بال جبریل سے ’’لینین خدا کے حضور میں‘‘نظم پیش کی۔ جس میں انہوں نے مغربی دنیا کی مصنوعی چکاچوند اور اللہ کے حضور، ظلم و جبر کی چکی میں پسے اس انسان کی بے بسی کی منظر کشی کی ہے جو سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کی امید لیے منتظر فردا ہے۔ اس کے بعدمرکزی ناظم تعلیم و تربیت و نشرواشاعت خورشید انجم صاحب کی ویڈیو چلائی گئی جس میں انہوں نے احیائی تحریک کے بانیوں کے اجمالی تعارف کے عنوان سے حزب التحریر کے بانی شیخ تقی الدین النبہانی کا تعارف پیش کیا۔ حزب التحریر کے اغراض و مقاصد اور اس کے کام پر روشنی ڈالتے ہوئے تنظیم اسلامی سے اس کا تقابلی جائزہ بھی رفقائے تنظیم کے سامنے پیش کیا۔ اختتامی نشست میں امیر محترم شجاع الدین شیخ صاحب نے کم و بیش ایک گھنٹے کے ویڈیو خطاب میں مدرسین کے سامنے ان کی دینی وملکی ذمہ داریوں کے حوالے سے سترہ نکات پیش کرکے ان کی رہنمائی کی۔اللہ تعالیٰ ہمیں زیادہ سے زیادہ دینی سمجھ عطا کرے تاکہ ہم بہتر طریقے سے دینی دعوت کا کام کر سکیں۔ آمین! (رپورٹ: ڈاکٹر اشرف علی، ناظم نشر و اشاعت حلقہ اسلام آباد)
انفرادی دعوت/ حلقہ قرآنی کے تجربات
میں تنظیم اسلامی سے پہلے کبھی اشاعت التوحید والسنۃ اور کبھی جماعت اسلامی اور کبھی تبلیغی جماعت اورکبھی تحریک نفاذ شریعت محمدیؐ صوفی محمد ؒ صاحب والی تحریک کے ساتھ وقت لگاتا تھا لیکن کسی بھی جماعت کے ساتھ مستقل وابستگی نہیں تھی پھر ڈاکٹر اسرار احمد ؒ دِیر آئے۔ 1993ء میں ممتاز بخت صاحب اُس پروگرام میں گئے اور وہاں سے ڈاکٹر صاحب ؒ کے کیسٹ لائے جب میں نے سنے تو بات اچھی لگی، وہ خطاب’’ ہمارا دین ہم سے کیا چاہتا ہے؟‘‘ کے موضوع پر تھا ۔1994ء میں پہلے معاون خلافت فارم پُر کیا اور معاون تحریک خلافت بن گیا۔ پھر1995ء میں تنظیم اسلامی کا باقاعدہ رفیق بن گیا۔ اس کے بعد اپنے علاقے میں پروگرام منعقد کرانے شروع کیے۔ خود تقریر کی صلاحیت نہیں تھی۔ لیکن امیر حلقہ صاحب خود بھی آتے تھے اور ساتھ وارث خان صاحب ، خورشید انجم صاحب اور کچھ دیگر رفقاء آ کر پروگرام کرتے اور چلے جاتے تھے۔ کبھی تیمر گرہ سے محمد فہیم خان صاحب اللہ تعالیٰ صحت عطا فرمائے، آتے تھے اور بی بیوڑ کی جامع مسجد میں پروگرام منعقد کر کےچلے جاتے تھے۔ درمیان میں پھر کافی وقفہ آجاتا تھا تو میں نے اور ممتاز بخت صاحب نے مشورہ کیا کہ ہم کب تک کبھی پشاور سے اورکبھی تیمر گرہ سے رفقاء کو بلائیں گے کیوں نہ ہم خود بیان کرنا شروع کریں۔ اگلے دن ممتاز بخت صاحب کے مکان پر چار پانچ کلاس فیلوزنے مل کر درس قرآن کا پروگرام ترتیب دیا۔ میں نے سورۃ لقمان کے دوسرے رکوع کا درس دیا۔ پہلے درس دینے کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ پانچ بندے تھے ۔ میں جب اُن کے سامنے درس دینے لگا تو یقین جانئے کہ سرد موسم میں پسینے سے شرابور تھا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے20 منٹ درس قرآن دیا۔ ادھر سے ہمت بندھی تو پھر مسجدوں میںایک دوسرے کی خطاب کی ڈیوٹی لگاتے تھے۔ خطاب کا موضوع ہوتا تھا:’’فرائض دینی کا جامع تصور‘‘ ۔پھر ایک دن نقیب اُسرہ محمد فہیم خان صاحب نے تربیتی پروگرام رکھا اور اُس پروگرام میں ہر رفیق کو بیان کرنے کا کہا۔ اُس پروگرام میں اُس محلے کے لوگ بھی حاضر تھے۔ تمام رفقاء نے اپنے اپنے انداز سے بیان کیا۔ اور میں نے آیت البر پر درس قرآن دیا۔ نقیب اسرہ اور محلے کے لوگوں نے اُس کو پسند کیا اورمطالبہ کیا کہ آپ نماز ظہر کے بعد یہی درس لائوڈسپیکر پر دیں۔ ظہر کے بعد میں نے درس قرآن لائوڈسپیکر پر دیا۔ درس شروع کیا تو لوگ مسجد آنا شروع ہوگئے اور پوری مسجد بھر گئی۔ لوگوں کا رش دیکھ کر میرا حوصلہ بڑھا اور پھر گھر آکر میں نے الہدیٰ سیریز44 کیسٹ کے لیے داخلہ لیا اور جب کیسٹ آنے شروع ہوئے تو پھر کوئی اور کام نہیں کرتا تھا بس وہی کیسٹ سنتا تھا۔ اور گھر میں اکیلا دن رات سوالنامے حل کرتا تھا۔ سب کہتے تھے یہ بندہ کس مصیبت میں پڑ گیا ہے نہ سوتا ہے نہ سونے دیتا ہے۔ میری کوشش تھی کہ یہ کورس جلد مکمل ہو جائے اور انہی دروس کو میں بیان کرنے لگ جائوں۔ بہت جلد میں نے وہ خط و کتابت کورس مکمل کیا۔ پھر ایک عالم نے مجھے خطبہ جمعہ کے لیے کہا۔ جامع مسجد ہمارے گائوں سے کافی دور تھی۔ ایک گھنٹہ پیدل سفرکرنا پڑتا تھا۔ میں خطاب جمعہ میں منتخب نصاب بیان کرتا تھا۔ پھر کچھ گھریلو مسائل پیدا ہو گئے تو میں آرمی میں بھرتی ہو گیا جب آرمی میں ٹرنینگ کے لیے گیا تو وہاں پر ایمان، تقویٰ، جہاد فی سبیل اللہ کی کلاس ہوتی تھی۔ اس کلاس میں بھی مجھے گفتگو کرنے اور بعد میں کلاس پڑھانے کا موقع ملا۔ انہی کلاسوں میں میں نے منتخب نصاب کافی حد تک بیان کیا۔ پھر ٹریننگ پوری ہو گئی اور میں یونٹ گیا تو وہاں پر یونٹ میں بھی خطبات جمعہ کے مواقع ملے۔ آفیسر سے لے کر عام سپاہی تک سب کو تنظیم اسلامی کی دعوت پہنچا ئی۔ اللہ تعالیٰ ہماری سعی قبول فرمائے۔ (رپورٹ: حسین احمد، امیر مقامی تنظیم، بی بیوڑ حلقہ ملاکنڈ)
انفرادی دعوت کے حوالے سے میرے ذاتی تاثرات
میرے خیال میں تنظیم کے ہر رفیق کے گھر، دفتر اورسواری میں تنظیم کا لٹریچر، کارڈ، کتاب، سٹیکر اور کلینڈر ہونے چاہیے۔ تاکہ دیکھنے والا تنظیم کے بارے میں سوال وجواب کر سکے۔
حلقہ قرآنی یعنی عوامی درس قرآن تنظیم اسلامی کے لیے مقناطیس کا کام کرتا ہے، اس کا اہتمام ہر رفیق کو کرنا چاہیے اس طرح بھی لوگوں کو حق اور باطل کے درمیان فرق معلوم ہوتا ہے یہ طریقہ پھر تنظیم میں شمولیت کا سبب بنتا ہے۔
دعوت میں کسی کو کم تر یعنی اُس کی سوچ کو، اُس کی جماعت کو یا اُس کے لیڈر کو غلط ثابت کرنا پیش نظر نہ ہو بلکہ مکمل خیر خواہی مقصود ہو تو یہ رویہ کافی فائدہ مند ہو گا۔
تنظیم اسلامی کے ہر رفیق سے خندہ پیشانی سے ملنا اور ملاقات پر خوشی کا اظہار کرنا رفقاء کے درمیان تعلق کو مضبوط بناتے ہیں۔ (آفتاب حسین ، نقیب اسرہ کبل، حلقہ ملاکنڈ)
دعوت کے لیے اپنی اصلاح شرط اوّل
کسی کو دعوت دینے سے پہلے اپنی اصلاح کی کوشش کریں۔ اگر آپ کے اپنے قول وفعل میں تضاد ہو گا تو لوگوں پر آپ کی دعوت کا اثر نہیں ہو گا۔ انفرادی دعوت کے ضمن میں یہ چیزمیرے مشاہدے میں آئی ہے کہ لوگ باتوں سے اتنا متاثر نہیں ہوتے جتنا داعی کے عمل کو دیکھ کر ہوتے ہیں لہٰذا ایک داعی کو اپنا دامن نہایت صاف رکھنے کی مسلسل کوشش کرنی چاہیے۔دعوت میں تسلسل نہایت اہم ہے چاہے سال گزر جائیں، مہینے میں ایک یا دو دفعہ زیر ِدعوت احباب سے ملاقات ضرور کی جائے، خلوت میں اس کے لیے دعا کریں اور پھر نتیجہ اللہ پر چھوڑ دیں۔ میں پہلے زبانی دعوت دیتا ہوں، پھر تسلسل کے ساتھ مہینے میں ایک دفعہ صرف ایک صفحہ پر مشتمل دعوت بھی دیتا ہوں۔دعوت میں سب سے پہلے حقیقی اور شعوری ایمان کی طرف توجہ دلانے کی کوشش کرتا ہوں۔(عمران خان، نقیب اسرہ مینگورہ، حلقہ ملاکنڈ)
انفرادی دعوت کے تجربات
میں نے مسجد میں اعتکاف میں بیٹھے نوجوانوں سے ملاقات کی اور ان سے صحابہ کرام ؓ کے واقعات Share کیے۔ان کو سیرت کی کتاب تحفتاً دی تاکہ اعتکاف میں پڑھیں۔ اللہ تعالیٰ کی توفیق سے تقریباً 4 افراد کو حلقہ قرآنی سے جوڑا ۔ ایک دفعہ ایک نوجوان کو مسجد میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا۔نماز کے بعدان سے گفتگو ہوئی ۔ اپنا اور تنظیم اسلامی کا تعارف کروایا ۔ انہوں نے بتایا کہ میں ڈاکٹر اسرار ؒصاحب کو سنتا ہوں۔ ان کی حوصلہ افزائی اور راہنمائی کی۔انہوں نے دورہ ترجمہ قرآن میں شرکت کی۔(اسجد فاروق)