(تنظیمی سرگرمیاں) تنظیم اسلامی کی دعوتی و تربیتی سرگرمیاں - ادارہ

11 /
امیر تنظیم اسلامی کا سالانہ دعوتی دورہ حلقہ خیبر پختونخوا جنوبی 
 
امیر تنظیم اسلامی محترم شجاع الدین شیخ 13ستمبر2024ء کواپنے سالانہ دعوتی دورے پر حلقہ خیبر پختونخوا جنوبی(پشاور) تشریف لائے۔ امیر حلقہ خیبر پختونخوا جنوبی محترم محمد شمیم خٹک اور ناظم دعوت حلقہ محترم عبد الناصر صافی نے ان کا استقبال کیا۔ رات کا قیام محترم عبد الناصر صافی کی رہائش گاہ پر کیا گیا۔
اگلے روز 14 ستمبر2024ء کوOccasions Marqueeشادی ہال، میں ’’ختم نبوت کے عملی تقاضے‘‘ کے عنوان سے ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی۔اس اجتماع میں تقریباً350 افراد نے شرکت کی۔ اس دعوتی اجتماع کے لیے بھرپور طریقے سے تشہیر کی گئی ۔60 بینرز اور300 پوسٹرز چھپوائے گئے تھے جو کہ پشاور شہر، صدر، یونیورسٹی ٹائون اور حیات آباد کے علاقوں میں آویزاں کیے گئے ۔ اس کے علاوہ100 کارڈ بھی چھپوائے گئے جو اہم دینی، سماجی و سیاسی شخصیات سے ملاقاتوں کے دوران تقسیم کیے گئے ۔ 
اجتماع صبح10:30بجے شروع ہوا۔ سٹیج سیکریٹری کے فرائض معتمد مقامی تنظیم نوشہرہ محترم قاضی فیصل ظہیر نےا داکیے۔ اجتماع کا آغاز محترم قاری انعام الحق سعید کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔امیر تنظیم اسلامی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ چونکہ نبوت کا سلسلہ ختم ہو چکا ہے اس لیے عقیدہ ختم نبوت پر ایمان اور اس کا تحفظ ہر مسلمان کا دینی فریضہ ہے۔ حضور ﷺ کے وصال کے بعد ختم نبوت اور تکمیلِ رسالت کا عملی تقاضا یہ ہے کہ ہم رسول اکرم ﷺ کے مشن کو آگے بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے پیارے نبی ﷺ کے دئیے گئے دین کو عملی طور پر نافذ نہیں کیا تو ہمیں دنیا اور آخرت میں رسوائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ13 اور14 اپریل2010ء کو جامعہ اشرفیہ لاہور میں پاکستان کے جید علماء کا دو روزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے اختتام پر ایک متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا کہ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا لیکن اس میں تاحال اسلامی نظام نافذ نہیں ہو سکا۔ ہمیں اس کے لیے پُر امن، غیر مسلح احتجاجی تحریک چلانی چاہیے۔ یہی مطالبہ بانی ٔ تنظیم اسلامی ڈاکٹر اسرار احمد  ؒ کئی دہائیوں سے مسلسل کر رہے تھے۔
شریعت اسلامی پر انفرادی، اجتماعی اور ریاستی سطح پر عملدر آمد ہماری ذمہ داری ہے اور اس معاملے میں ہم اللہ کے حضور جوابدہ بھی ہوں گے۔ انہوں نے فرمایا کہ پاکستان  کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا تھا۔ لیکن ابھی تک یہاں پر اسلامی نظام کا نفاذ نہ ہو سکا۔ اسی لیے آج ہم مشکلات اور معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔ لہٰذا ہمیں بطور قوم منظم ، پُرامن اور غیر مسلح احتجاجی تحریک چلانی ہو گی۔ تاکہ ہم اللہ سے کیے ہوئے وعدے کو پورا کریں اور پاکستان کو صحیح معنوں میںاسلامی فلاحی ریاست بنائیں۔پروگرام کے اختتام پر امیر محترم شرکاء میں گھل مل گئے۔ بعد ازاں امیرتنظیم اسلامی نے محترم ڈاکٹر عثمان کی رہائش گاہ پر ظہرانے میں شرکت کی۔
دوپہر ڈھائی بجے امیر تنظیم اسلامی پشاور سے نوشہرہ کے لیے روانہ ہوئے۔     امیر حلقہ اور ناظم دعوت حلقہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ نوشہرہ پہنچے پر امیر مقامی تنظیم نوشہرہ محترم محمد آصف سیلاج اور معاونین مقامی تنظیم نوشہرہ نے امیر تنظیم اسلامی کا استقبال کیا۔     طے شدہ پروگرام کے مطابق امیر تنظیم اسلامی نے امیر مقامی تنظیم نوشہرہ کے حجرہ میں علماء، مشائخ اور اہم دینی وسیاسی شخصیات سے سہ پہر4: 15بجے تا 5: 15بجے ایک گھنٹہ  خطاب کیا۔ نوشہرہ میں پروگرام کے اختتام پر امیر تنظیم اسلامی چکدرہ کے لیے روانہ ہوئے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہدایت پر استقامت عطا فرمائےا ور ہمارا حامی وناصر ہو۔  (رپورٹ: سعید اللہ شاہ، معتمد حلقہ خیبر پختونخوا جنوبی)