(الہدیٰ) رات دن کا اُلٹ پھیر اللہ تعالیٰ کی رحمت ہے - ادارہ

11 /
الہدیٰ
 
رات دن کا اُلٹ پھیر اللہ تعالیٰ کی رحمت ہے 
 
 
آیت 71{قُلْ اَرَئَ یْتُمْ اِنْ جَعَلَ اللہُ عَلَیْکُمُ الَّـیْلَ سَرْمَدًا اِلٰی یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ} ’’آپؐ کہیے: کیا تم لوگوں نے کبھی غور کیا کہ اگر اللہ تم پر رات مسلط کر دے ہمیشہ کے لیے قیامت کے دن تک‘‘
{مَنْ اِلٰــہٌ غَیْرُ اللہِ یَاْتِیْکُمْ بِضِیَآئٍ ط اَفَلَا تَسْمَعُوْنَ(71)} ’’تو کون معبود ہو گا اللہ کے سوا جو تمہارے لیے روشنی لائے گا؟ تو کیا تم لوگ سنتے نہیں ہو؟‘‘
آیت 72{قُلْ اَرَئَ یْتُمْ اِنْ جَعَلَ اللہُ عَلَیْکُمُ النَّہَارَ سَرْمَدًا اِلٰی یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ} ’’آپؐ کہیے: کیا تم لوگوں نے کبھی یہ سوچا کہ اگر اللہ تم پر ہمیشہ کے لیے دن ہی کو قائم کر دے قیامت کے دن تک‘‘
{مَنْ اِلٰــہٌ غَیْرُ اللہِ یَاْتِیْکُمْ بِلَیْلٍ تَسْکُنُوْنَ فِیْہِ ط اَفَلَا تُبْصِرُوْنَ(72)} ’’تو کون معبود ہے اللہ کے سوا جو تمہارے لیے رات لائے گا جس میں تم آرام کر سکو؟ تو کیا تم لوگ دیکھتے نہیں ہو؟‘‘
آیت 73{وَمِنْ رَّحْمَتِہٖ جَعَلَ لَـکُمُ الَّـیْلَ وَالنَّہَارَ لِتَسْکُنُوْا فِیْہِ وَلِتَـبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِہٖ وَلَـعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ(73)}  ’’اور اُس کی رحمت (کے مظاہر) میں سے ہے کہ اُس نے تمہارے لیے رات اور دن بنائے تا کہ اس (رات) میں تم لوگ آرام کرو اور (دن میں) اس کا فضل تلاش کرو اور تاکہ تم (اُس کی ان نعمتوں کا) شکر ا دا کرو۔‘‘
 
درس حدیث
جنس مخالف کی مشابہت اختیار کرنا
 
 
عَنْ اِبْنِ عَبَّاسٍ  ؓ  قَالَ:(( لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰہُ ﷺ اَلْمُتَشَبِّھِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ بِالنِّسَائِ وَالْمُتَشَبِّھَاتِ مِنَ النِّسَائِ بِالرِّجَالِ))         (رواہ البخاری)
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے:’’ رسول اللہﷺ نے لعنت فرمائی ان مردوں پر جو عورتوں کی مشابہت اختیار کریں (یعنی ان کی سی شکل و ہیئت، ان کا سالباس اور ان کا انداز اپنائیں) اور ان عورتوں پر بھی جو مردوں کی مشابہت اختیار کریں۔ (یعنی ان کی سی شکل و ہیئت بنائیں، ان کا سالباس اور طرز و انداز اختیار کریں۔)‘‘
تشریح :اولاد آدم میں کچھ مرد ہیں اور کچھ عورتیں۔ مردوں کی اپنی جسمانی ساخت ہے اور عورتوں کی اپنی۔ ہر مرد کے لیے لازم ہے کہ وہ اپنے مرد ہونے پر راضی ہو اور ہر عورت اپنے عورت ہونے پر خوش رہے۔ جو مرد شکل و صورت، چال ڈھال اور لباس میں عورتوں کی مشابہت کرے تو وہ گویا اللہ کے اس فیصلے پر راضی نہیں ہے کہ اسے مرد بنایا گیا ہے۔ اسی طرح عورت اگر مردانہ انداز اور لباس پہنتی ہے تو وہ فطری تقاضوں سے بغاوت کر رہی ہے۔ اسی لیے ایسا کرنے والے مردوں اور عورتوں پر لعنت فرمائی گئی ہے۔اس حدیث میں اُن لوگوں کے لیے جو نام نہادٹرانس جینڈر کے طور پر زندگی گزارنا چاہتے ہیں بڑی سخت وعید ہے۔