اخبارِ اسلام
(رواں ہفتے کے دوران مسلم دنیا سے متعلق اہم خبریں)
غزہ، اصل صورتحال کیا ہے؟ (بشکریہ: فرینڈز آف فلسطین)
l شنگھائی تعاون تنظیم کی اختتامی تقریب میں پاکستانی وزیر اعظم نے غزہ میں جاری جارحیت کو ناقابلِ قبول المیہ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری کو فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اورکہا کہ ہم غزہ میں ہونے والی نسل کشی کو نظر انداز نہیں کر سکتے اور بین الاقوامی طاقتوں کو اِس تباہ کن صورتحال کو ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
l غزہ کی سرزمین پر ایک سال سے کاروبار مفلوج ہےاور مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے۔ زندگی کی بنیادی ضروریات تک رسائی چیلنج بن چکی ہےاور حالات ہر گزرتے دن کے ساتھ سنگین ہوتے جا رہے ہیں۔ قابض اسرائیل کے 1709 جنگی جنونی قتل ہو چکے ہیں ۔ 255 صہیونی گرفتار ہوئے ہیں، جنونی فوج اب تک 4 صہیونی قیدیوں کو چھڑوا سکی ہے جبکہ اب تک 37 قیدی قتل ہوئے ہیں۔
l غزہ میں وزارت صحت کے میدانی ہسپتالوں کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ہسپتال شدید دباؤ کا شکار ہیں اور شہداء اور زخمیوں کی بہتات کے باعث خدمات فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔ شمالی غزہ میں اسرائیلی حملوں کی شدت میں اضافہ ہو چکا ہے۔ کمال عدوان ہسپتال پر شدید فائرنگ کی گئی ہے، جس سےامدادی ٹیمیں شہداء اور زخمیوں تک پہنچنے میں ناکام ہو رہی ہیں کیونکہ اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر ایندھن کی فراہمی روک دی ہے، جس سے طبی عملہ بھی مشکلات کا شکار ہے۔
l تاریخ میں پہلی بار، ہیکل گروپس نے عید العرش کی ’’مخصوص عبادات‘‘ مسجد اقصیٰ کے مقدس احاطے میں آزادانہ طور پر انجام دیں، جب انتہا پسندوں کی تعداد 1,783 تک پہنچ گئی ۔ ان گروپس نے مسجد اقصیٰ کے مشرقی صحن میں پولیس کی سرپرستی میں یہ رسومات پوری آزادی کے ساتھ ادا کیں۔پہلے یہ رسومات حارہ مغاربہ کے تباہ شدہ علاقے میں قائم البراق اسکوائر میں ادا کی جاتی تھیں۔ حالیہ برسوں میں ان رسومات کو مسجد اقصیٰ کے دروازوں تک منتقل کرنے کی کوششیں جاری تھیں۔
l غزہ کے شمالی علاقے جبالیہ پر اسرائیلی فوج کے شدید حملے کے دوران، حماس نے دشمن کے خلاف کامیاب وار کرتے ہوئے 401 بریگیڈ کے کمانڈر، کرنل "احسان دقسہ کو ہلاک کر دیا۔ وہ اسرائیلی فوج کے ان چار اعلیٰ ترین افسران میں شامل تھا جو اس جنگ میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
l قیساریہ میں اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کی ذاتی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا ہے جس سے اُس کے گھر کو نقصان پہنچا ہے، حملہ کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ حملے کے وقت نتن یاہو گھر پر موجود نہیںتھا۔اسرائیلی براڈکاسٹنگ اتھارٹی کے مطابق ، لبنان سے آنے والے ڈرون نے 70 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے قیساریہ میں عمارت کو براہ راست نشانہ بنایا۔ اس حملے کے بعد خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔
مسلم دنیا سے متعلق دیگر ممالک کی اہم خبریں
lسعودی عرب
اتحاد مذاہب ناجائز ہے ،دار الافتاویٰ: سعودی دار الافتاویٰ نے ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مذاہب کے اتحاد کے بارے میں واضح موقف اختیار کیا ہے اور اس کی دعوت دینے والوں کو کفر کا مرتکب قرار دےدیاہے۔فتویٰ نمبر 19402 میں اللہ تعالیٰ کی حمد اور نبی کریمﷺ پر درود و سلام کے بعد لکھا گیا ہے کہ مستقل کمیٹی برائے علمی تحقیق و افتاء نے اِن سوالات اور میڈیا میں شائع مضامین کا جائزہ لیا جو مذاہب کے اتحاد (اسلام، یہودیت اور عیسائیت ) کے بارے میں پیش کیے گئے، جن میں تجویز دی گئی کہ ایک ہی جگہ مسجد، چرچ اور مندر بنائے جائیں یا قرآن، تورات اور انجیل کو ایک جلد میں شائع کیا جائے۔ اِس مسئلے پر غور کے بعد کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ، ’’اسلامی عقیدے کی بنیاد یہ ہے کہ اسلام کے سوا کوئی اور دین حق نہیں ہے اور یہ آخری دین ہے جو تمام سابقہ مذاہب اور شریعتوں کو منسوخ کر چکا ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں؛’’بے شک اللہ کے نزدیک دین اسلام ہی ہے‘‘۔قرآن مجید اللہ کی آخری کتاب ہے اور اس نے تورات، زبور، انجیل اور دیگر کتب کو منسوخ کر دیا ہے ۔تورات اور انجیل کے منسوخ ہونے کے ساتھ ساتھ اِن میں تحریف بھی کی گئی ہے، جیسا کہ قرآن کی آیات میں ذکر ہے۔حضرت محمد ﷺ آخری نبی ہیں اور آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ جو کوئی اسلام قبول نہ کرے، خواہ وہ یہودی، عیسائی یا کوئی اور ہو، وہ کافر ہے اور اللہ کا دشمن ہے اور اگر وہ توبہ نہ کرے تو وہ جہنم کا مستحق ہے۔مذاہب کے اتحاد کی دعوت فتنہ انگیز اور مکارانہ سازش ہے جس کا مقصد اسلام کو کمزور کرنا اور مسلمانوں کو مرتد کرنا ہے۔اِس دعوت کااثر یہ ہوگا کہ اسلام اور کفرمیں فرق ختم ہو جائے گا اور مسلمانوں کا کفار کے ساتھ بے زاری کا رویہ ختم ہو جائے گا، جس سے جہاد اور اللہ کا کلمہ بلند کرنے کی جدوجہد بھی ختم ہو جائے گی ۔اگر کوئی مسلمان اِس دعوت کو فروغ دے تو وہ دینِ اسلام سے مرتد ہو جاتا ہے، کیونکہ یہ دعوت اسلام کے اصولوں کے منافی ہے۔مسلمان کے لیے اِس دعوت کی حمایت کرنا، اِس کے سیمینارز میں شرکت کرنا یا اِس کے خیالات کو پھیلانا جائز نہیں۔قرآن، تورات اور انجیل کو ایک ہی جلد میں شائع کرنا یا مسجد، چرچ اور مندر کو ایک جگہ بنانا ناجائز ہے، کیونکہ یہ اسلام کی برتری کو مسترد کرنے کے مترادف ہے۔‘‘
lترکیہ
ایرو سپیس انڈسٹری پر حملہ: ضلع کاہرامانکازان میں قائم ترکش ایرواسپیس انڈسٹریز (ٹی اے آئی) ہیڈ آفس پر اُس وقت حملہ ہواجبکہ استنبول میں دفاعی اور ایرو اسپیس سے متعلق بڑی تجارتی نمائش ہو رہی ہے۔ نتیجہ میں دو د ہشت گردوں سمیت 7 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہو گئے۔
lبنگلا دیش:
صدر سے استعفا کا مطالبہ: صدر محمد شہاب الدین کے خلاف طلبہ سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور صدر سے استعفا کا مطالبہ کررہے ہیں ۔صدر شہاب الدین نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کے پاس سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفے سے متعلق کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہے ۔