الہدیٰ
کامل فرمانبرداری اور قرآن کی دعوت
آیت 91{اِنَّمَآ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ رَبَّ ہٰذِہِ الْبَلْدَۃِ الَّذِیْ حَرَّمَہَا} ’’(دیکھو! )مجھے تو یہی حکم ہوا ہے کہ مَیں بندگی کروں اِس شہر کے رب کی جس نے اسے محترم قرار دیا ہے‘‘
ان آخری آیات کا انداز ایک اعلان کا سا ہے۔ اگرچہ اس اعلان کا آغاز لفظ ’’قُلْ‘‘ سے نہیں ہو رہا لیکن انداز یہی ہے کہ اے نبیﷺ! آپؐ ڈنکے کی چوٹ یہ اعلان کردیجیے ۔ آپؐ ان پر واضح کردیجیے کہ میں کسی بت‘ کسی دیوی یا کسی دیوتا کی پرستش کی بجائے صرف اُس ربّ کی بندگی کرتا ہوں اور اسی کی بندگی کرتا رہوں گاجس نے بیت اللہ کو حرم ٹھہرایا ہے اور اس شہر کی سر زمین کو محترم قرار دیا ہے۔
{وَلَہٗ کُلُّ شَیْ ئٍ ز وَّاُمِرْتُ اَنْ اَکُوْنَ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ(91)} ’’اور اُسی کے اختیار میں ہے ہر چیز‘ اور مجھے حکم ہوا ہے کہ مَیں شامل ہو جائوں اُس کے فرمانبردار بندوں میں۔‘‘
آیت 92{وَاَنْ اَتْلُوَا الْقُرْاٰنَ ج } ’’اور یہ کہ میں تلاوت کروں قرآن کی!‘‘
مجھے تیسرا حکم یہ ملا ہے کہ میں قرآن پڑھوں‘ پڑھ کر لوگوں کو سناتا رہوں اور اس کی تبلیغ کرتا رہوں۔ سورۃ المائدۃ کی آیت ۶۷ میں بھی آپؐ کو ایسا ہی حکم دیا گیا ہے: {یٰٓــاَیُّہَا الرَّسُوْلُ بَلِّغْ مَآ اُنْزِلَ اِلَـیْکَ مِنْ رَّبِّکَ ط وَاِنْ لَّـمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسٰلَتَہٗ ط} کہ اے نبیﷺ! جو کچھ آپ ؐکے رب کی طرف سے آپؐ پر نازل کیا گیا ہے آپؐ وہ لوگوں تک پہنچادیجیے اور اگر بالفرض آپ ؐنے ایسانہ کیا تو یہ گویا رسالت کے فرائض میں کوتاہی شمار ہو گی۔
{فَمَنِ اہْتَدٰی فَاِنَّمَا یَہْتَدِیْ لِنَفْسِہٖ ج} ’’تو جو کوئی ہدایت پائے گا وہ اپنے ہی بھلے کے لیے ہدایت پائے گا۔‘‘
اس ہدایت کے بدلے میں اگر وہ آخرت میں کامیاب قرار پاتا ہے اور اسے {فَرَوْحٌ وَّرَیْحَانٌ لا وَّجَنَّتُ نَعِیْمٍ(89)} (الواقعۃ) سے نوازا جاتا ہے تواس میں اس کا اپنا ہی بھلا ہے۔
{وَمَنْ ضَلَّ فَقُلْ اِنَّمَآ اَنَا مِنَ الْمُنْذِرِیْنَ(92)} ’’اور جو کوئی گمراہی کی روش اختیار کرے تو آپؐ کہہ دیجیے کہ مَیں تو صرف خبردار کرنے والا ہوں!‘‘
جیسے کسی خطبہ کے آخر میں یہ الفاظ کہے جاتے ہیں : وَآخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبَّ الْعالَمِیْنَ بالکل اسی انداز میں اب اس سورت کا اختتام ہو رہا ہے:
آیت 93{وَقُلِ الْحَمْدُ لِلہِ سَیُرِیْکُمْ اٰیٰتِہٖ فَتَعْرِفُوْنَہَاط} ’’اور آپؐ کہہ دیجیے کہ کل حمد اور کل ثنا اللہ کے لیے ہے‘ عنقریب وہ تمہیں اپنی آیات دکھا ئے گا تو تم انہیں پہچان لو گے۔‘‘
{وَمَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ(93)} ’’اور آپ کا رب غافل نہیں ہے اُ س سے جو اعمال تم کررہے ہو۔‘‘
بارک اللہ لی ولکم فی القرآن العظیم‘ ونفعنی وایّاکم بالآیات والذِّکر الحکیمoo
tanzeemdigitallibrary.com © 2024