(خصوصی رپورٹ) اخبارِ اسلام - خالد نجیب خان

10 /

اخبارِ اسلام

غزہ، اصل صورتحال کیا ہے؟ (بشکریہ: فرینڈز آف فلسطین)

تحقیق: خالد نجیب خان (معاون مرکزی شعبہ نشرو اشاعت)

l غزہ پر حالیہ اسرائیلی حملہ میں450 کے قریب مسلمانوں، جن میں اکثریت بچوں، عورتوں اور بوڑھوں پر مشتمل تھی انہیں شہید کر دیا گیا۔ حماس کی اعلیٰ قیادت کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
l قابض اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر 2023ء کے بعد سے 12467 طلبہ کو شہیداور 20311 کوزخمی کیا ہے،51 یونیورسٹیز کی عمارات کو مکمل طور پر تباہ جبکہ 57 کی عمارتیں جزوی طور پر تباہ کردی ہیں،111سکولوں کی عمارات مکمل طور پر جبکہ 85 کی عمارتیں جزوی طور پر تباہ کی ہیں، دیگر تعلیمی اداروں کی241 عمارتیں بری طرح سے متاثر ہوئی ہیں جبکہ UNRWAکے 89 سکولوں میں توڑ پھوڑ ہوئی ہے ۔تعلیم کے شعبہ سے وابستہ سٹاف کے 569 افراد شہید ہوئے جبکہ 2703 زخمی ہوئے۔ وزارت صحت کی جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 ءسے اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی مجموعی تعداد48972 اور زخمیوں کی تعداد 112032 تک پہنچ گئی ہے۔
l قابض اسرائیل کے آرمی چیف جنرل ہرزی حلیوی نے اسرائیلی فوجی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ 7 اکتوبر2023 کو ہونے والا حملہ اُن کےوہم و گمان میں بھی نہیں تھا، حماس قابل تعریف ہے کیونکہ انہوں نے ہمیں جنگی میدان میں شش و پنج میں مبتلا کر دیا۔واضح رہے کہ جنرل ہرزی حلیوی نےجنگی معرکے میں اپنی ناکامی پر استعفیٰ دے دیا تھا اور ان کی جگہ نئے آرمی چیف نے سنبھالی ہے۔
l قیدیوں کے تبادلے کی پیشکش مسترد کیے جانے کے بعد اسرائیلی حکومت نے فوج کو بھرپور کارروائی کا حکم دیا ہے۔جنگ بندی کے خاتمے کے بعد غزہ پر شدید بمباری جاری ہے۔وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر فضائی حملوں کی کارروائی سے قبل امریکہ سے مشاورت کی تھی۔حماس کا کہنا ہے کہ ا ُنہوں نے جنگ بندی معاہدے کی آخری لمحے تک مکمل پاسداری کی اور اس کے تسلسل کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی، مگر داخلی بحرانوں میں گھرے نیتن یاہو نے اپنے مسائل سے نکلنے کے لیے ایک بار پھر جنگ بھڑکانے کو ترجیح دی، اور اس کے لیے ہمارے عوام کا خون بہانے سے بھی گریز نہیں کیا۔ ثالثوں سے مطالبہ ہے کہ وہ قابض اسرائیل اور نیتن یاہو کو معاہدہ کی خلاف ورزی اور اس سے دستبرداری کےنتائج کا ذمہ دار ٹھہرائیں اور عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم (OIC) اپنی تاریخی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے غزہ پر مسلط کردہ ناجائز محاصرہ ختم کرانے میں عملی کردار ادا کریں۔
l اسرائیلی خفیہ ایجنسی، وزیرِاعظم نیتن یاہو کے دفتر کے اُس ملازم سے تفتیش کر رہی ہے جس پر شبہ ہے کہ اس نے حکومت مخالف مظاہرین کو خفیہ معلومات فراہم کی ہیں ۔

مسلم دنیا سے متعلق دیگر ممالک کی اہم خبریں


l غزہ: امدادی تنظیم کی گاڑی پر اسرائیلی ڈرون حملہ: اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں الخیر فائونڈیشن کے لیے امدادی مشن پر امدادی تنظیم کی گاڑی پر ڈرون حملہ کرتے ہوئے 4 صحافیوں سمیت 9 فلسطینیوں کو شہید کردیاجبکہ کئی افراد شدید زخمی ہوئے، جن میںسے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
l برطانیہ:فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف سینٹرل لندن میں بڑا احتجاج: جنگ مخالف تنظیموں کے زیراہتمام سینٹرل لندن میں گرین پارک اسٹیشن سے شروع ہونے والے احتجاج میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے پکاڈلی سرکس سے ہوتے ہوئے ڈائوننگ اسٹریٹ کے سامنے پہنچے، جہاں مقررین نے خطاب کیا۔
l شام: آئین منظور ہوگیا: عبوری صدر احمد الشرع نے عبوری آئین پر دستخط کردیئے جو 5 سال کی عبوری مدت کے لیے نافذ العمل ہوگا۔ عبوری آئین میں اسلامی فقہ کا مرکزی کردار برقرار رکھا گیا ہے جبکہ خواتین کے حقوق اور اظہار رائے کی آزادی کی ضمانت بھی دی گئی ہے۔
l بنگلہ دیش:شیخ حسینہ کی خاندانی جائیدادیں، بینک اکائونٹس ضبط: ڈھاکہ کی ایک عدالت نے سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے خاندان سے تعلق رکھنے والے 124 بینک اکائونٹس اور دھان منڈی علاقے میں واقع گھر جسے سوداسدھن کہا جاتا ہے کو خاندان کے دیگر افراد کی ملکیتی جائیدادوں سمیت ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔
l ترکیہ: صدر اردوان اور ٹرمپ کا ٹیلیفونک رابطہ: ترکیہ کے صدارتی دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صدر رجب طیب اردوان اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان اہم ٹیلیفونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے روس یوکرین جنگ خطے میں استحکام اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔اِس کے علاوہ شام میں استحکام کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی ۔
l بھارت:کھلے مقام پر نماز پڑھنے پر مسلم طالب علم گرفتار: بھارت میں مذہبی آزادی پر ایک اور قدغن لگاتے ہوئے ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں ہولی کے دوران چند طلبہ کے نماز پڑھنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مقامی ہندو گروپ نے سخت احتجاج کیا جس کے نتیجے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نجی یونیورسٹی کے ایک طالب علم خالد میواتی کو حراست میں لے کر جیل بھیج دیا۔
l سعودی عرب: یوکرائن جنگ روکنے کے لیے اقدامات پر اتفاق:روسی صدر پیوٹن اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ٹیلی فونک رابطہ میں یوکرائن جنگ کے حل کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔ صدر پیوٹن نے کہا کہ روس جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔ یوکرائن کو مزید شرائط ماننا ہوں گی۔