اخبارِ اسلام
غزہ، اصل صورتحال کیا ہے؟ (بشکریہ: فرینڈز آف فلسطین)
l غزہ پر ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل کی طرف سے بدترین طبی بحران مسلط ہے، جس کے اثرات مستقبل میں بھی ناقابل تلافی ہوں گے،خواہ خوراک میسر بھی آجائے۔ آج 100 فیصد آبادی اِس قابل نہیں ہے کہ کسی کو خون کا عطیہ دے سکے، کیونکہ ہر کوئی خود غذائی قلت کا شکار ہے۔یہ تاریخ کا پہلا واقعہ ہے کہ کوئی جغرافیائی خطہ 100 فیصد خون کی درآمد پر مجبور ہو چکا ہے۔پوری قوم دن بھر میں صرف ایک وقت کھانے پر مجبور ہے، اور بہت سے خاندان ہر تین دن میں صرف ایک بار کھانا کھا رہے ہیں۔غزہ میں بھوک و قحط ایک المیہ ہے جسے دنیا نظر انداز کر رہی ہے۔ 67 بچے بھوک سے شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے 10 بچے جنگ بندی کے بعد بھوک سے جان کی بازی ہار گئے۔85 فیصد فلسطینی بچے شدید غذائی قلت کے آخری درجے (پانچویں مرحلے) میں داخل ہو چکے ہیں۔غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منیر البرش نے انکشاف کیا ہےکہ جنگ زدہ غزہ میں صرف گھروں کو نہیں بلکہ انسانی نسل کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ 2025ء کے پہلے نصف میں صرف17000 پیدائشوں کا اندراج ہوا، جبکہ 2022ء کی اِسی مدت میں29000 درج ہوئی تھیں۔یعنی41.4 فیصدکی خطرناک کمی ریکارڈ کی گئی۔اس دوران 2600حمل ضائع ہوئے، جو کل حمل کا 15.3 فیصد ہیں۔220 خواتین دوران حمل یا زچگی سے قبل جاں بحق ہوئیں ۔21 نوزائیدہ بچے پہلے ہی دن زندگی کی بازی ہار گئے۔67 بچے پیدائشی نقائص کے ساتھ پیدا ہوئے۔ 2535نوزائیدہ صحت کی پیچیدگیوں کی وجہ سے نرسری میں داخل کیے گئے۔ 1600بچے کم وزن کے ساتھ پیدا ہوئے۔ 1460 بچے وقت سے پہلے پیدا ہوئے۔
l بین الاقوامی تنظیم ’’ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز‘‘ نے زور دے کر کہا ہے کہ کم از کم 12 ہزار فلسطینی ایسے ہیں جنہیں فوری طور پر غزہ سے باہر نکال کر علاج فراہم کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ محصور علاقے میں دوا ہے نہ سہولت اور نہ ہی زندگی کی رمق باقی بچی ہے۔ قابض اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک غزہ میں جو نسل کشی مسلط کر رکھی ہے، اس میں صرف بمباری ہی نہیں بلکہ اجتماعی بھوک، جبری بے دخلی، ہسپتالوں کی تباہی اور بچوں و خواتین کا قتل عام شامل ہے۔ یہ درندگی انسانیت کے ماتھے پر بدنما داغ ہے اور عالمی ضمیر پر ایک بھاری قرض ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق غزہ کی اس ہولناک نسل کشی کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ پچانوے ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں زیادہ تر بچے اور عورتیں شامل ہیں۔ گیارہ ہزار سے زائد فلسطینی اب بھی ملبے تلے لاپتہ ہیں جن میں بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ میڈیا میں رپورٹ کیے جانے والے اعدادوشمار کے مطابق7 اکتوبر 2023ء سے جاری اسرائیلی درندگی میں اب تک شہداء کی تعداد 58765اور زخمیوں کی تعداد140485 تک پہنچ چکی ہے۔18 مارچ 2025ء کے بعد سے 7938 شہداء اور28444 زخمی رپورٹ ہو چکے ہیں۔
l غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اسرائیلی قبضے کی جانب سے مسلط کردہ بھوک کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف عالمی سطح پراتوار 20 جولائی کو دنیا بھر میں عالمی احتجاج کیا گیا جس میں مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ غزہ میںجاری نسل کشی کا فوری خاتمہ کیا جائے اور انسانی بنیادوں پر خوراک اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
مسلم دنیا سے متعلق دیگر ممالک کی اہم خبریں
l بھارت:پاور پلانٹ لگانے کے لئے 2 ہزار مسلمان خاندان بے دخل: دکن کرونیکل کے مطابق مودی سرکار کی آسام میں بھارتی تاریخ کی سب سے بڑی بے دخلی مہم جاری ہے۔ اڈانی گروپ کے تھرمل پاور پروجیکٹ کے لیے دو ہزار سے زائدمظلوم مسلمان خاندانوں کو ان کے گھروں سے نکالا گیا ہے۔بے گھر افراد حکومت سے مکمل معاوضہ اور باوقار طریقے سے دوبارہ آبادکاری کا مطالبہ کررہے ہیں۔
ممبئی ٹرین دھماکے ، تمام 12مسلمان بری : ممبئی ہائی کورٹ نے 7 نومبر 2006ء کے ممبئی ٹرین دھماکوں میں سزا یافتہ تمام 12 افراد کو بری کر دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ استغاثہ اُن کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں بری طرح ناکام رہا ہے، تمام ملزم مسلمان تھے جن میں سے 5 کو ٹرائل کورٹ نے سزائے موت اور 7 کو عمر قید سنائی تھی۔
l اسرائیل: یاہو حکومت کے خلاف ہزاروں افراد کا احتجاج: نیتن یاہو حکومت کے خلاف تل ابیب میں ہزاروں اسرائیلیوں نے فوجی ہیڈ کوارٹرز کے سامنے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور حماس سےمذاکرات کرنے اور یرغمالیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔ دریں اثناء مذہبی جماعت ’’شاس‘‘ یاہو حکومت سے علیحدہ ہوگئی ہے۔
l شام : وزارت دفاع پر اسرائیلی حملے: اسرائیلی فوج نے دارالحکومت دمشق میں شامی جنرل اسٹاف ہیڈکوارٹر، وزرات دفاع کے دفاتر اور قصر الشعب کے اردگرد شدید بمباری کی۔ شام کی وزارت صحت کے مطابق اس حملے میں 3 افراد شہید اور 34 زخمی ہوئے ہیں۔ اس سے قبل اسرائیل شام کے سرحدی شہر سویدا میں اسرائیل نواز ’دروز‘ کے ذریعے نسلی فسادات کو ہوا دے کر 99 افراد کو ہلاک کرا چکا ہے۔ اِن فسادات کو روکنے کے لیے شامی فوج کو پوزیشن سنبھالنا پڑی تھی۔
l متحدہ عرب امارات: افغان باشندوں کی بےدخلی شروع: پاکستان اور ایران کے بعد متحدہ عرب امارات نے بھی اُن افغان باشندوں کو واپس افغانستان بھیجنا شروع کر دیا جو افغانستان میں افغان طالبان حکومت کے قیام کے بعد ملک سے فرار ہوئے تھے۔
l بیلجیئم:غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی باعث شرم:شاہ فلپ : سیاسی بیانات سے اجتناب کرنے والے بیلجیئم کے بادشاہ شاہ فلپ نے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی انسانیت کے لیے شرم کا مقام ہے۔
l امارات اسلامیہ افغانستان: توہین رسالت کے مجرم کو سزائے موت: وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر نے اعلان کیا ہے کہ صوبہ پکتیکا میں شریعت اور پیغمبر اسلام ﷺ کی گستاخی کے الزام میں عبدالعلیم خاموش نامی شخص کوسزائے موت سنائی گئی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ افغان طالبان کے 4 سالہ دورِ اقتدار میں کسی کو مبینہ توہین مذہب پر سزائے موت سنائی گئی ہے۔
l سعودی عرب:خانہ کعبہ کا سالانہ غسل: مسجدالحرام میں غسلِ کعبہ کی سالانہ تقریب میں ’خادم الحرمین الشریفین‘ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت کرتے ہوئے گورنر مکہ مکرمہ اور آئمہ کرام سمیت دیگر اہم شخصیات اور غیر ملکی سفرا ءبھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر شرکاء نے 40 لیٹر آب زم زم اور عرق گلاب سے بیت اللہ کی اندرونی دیواروں اور فرش کو غسل دیا اور نوافل ادا کیے۔
l بنگلہ دیش: فضائیہ کا طیارہ کالج پر گرنے سے 31افراد جاں بحق ،50زخمی: دارالحکومت ڈھاکہ کے شمالی علاقے اُتّرا میں ایئر فورس کا تربیتی طیارہ کالج اور اسکول پر گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 31 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے ۔