(الہدیٰ) کفار اور مشرکین پر اللہ تعالیٰ کا عذاب - ادارہ

11 /
الہدیٰ
 
کفار اور مشرکین پر اللہ تعالیٰ کا عذاب
 
آیت 52 {قُلْ کَفٰی بِاللہِ بَیْنِیْ وَبَیْنَکُمْ شَہِیْدًاج} ’’(اے نبیﷺ!)آپ کہہ دیجیے کہ میرے اور تمہارے درمیان اللہ کافی ہے بطورِ گواہ۔‘‘
{یَعْلَمُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ط} ’’وہ جانتا ہے، جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے۔‘‘
{وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِالْبَاطِلِ وَکَفَرُوْا بِاللہِ لا اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْخٰسِرُوْنَ(52)} ’’اور وہ لوگ جو باطل پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کا کفر کرتے ہیں ‘یقیناً وہی خسارہ پانے والے ہیں۔‘‘
آیت 53 {وَیَسْتَعْجِلُوْنَکَ بِالْعَذَابِ ط وَلَوْلَآ اَجَلٌ مُّسَمًّی لَّجَآئَ ہُمُ الْعَذَابُ ط} ’’یہ لوگ جلدی مچا رہے ہیں عذاب کی۔ اور اگر (پہلے سے )ایک وقت ِمعیّن طے نہ ہو چکا ہوتا تو ضرور اُن پر عذاب آ چکا ہوتا۔‘‘
{وَلَیَاْتِیَنَّہُمْ بَغْتَۃً وَّہُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ (53)} ’’اور وہ اُن پر اچانک آجائے گااور انہیں پتا بھی نہیں چلے گا۔‘‘
آیت 54 {یَسْتَعْجِلُوْنَکَ بِالْعَذَابِ ط} ’’یہ لوگ عذا ب کے لیے جلدی مچا رہے ہیں۔‘‘
{وَاِنَّ جَہَنَّمَ لَمُحِیْطَۃٌ م   بِالْکٰفِرِیْنَ(54)} ’’حالانکہ جہنّم اُن کافروں کا گھیرائو کر چکی ہے۔‘‘
جہنّم کی آگ ایک غیر مرئی چیز ہے‘ اس لیے انہیں یہ نظر نہیں آ رہی ‘لیکن حقیقت میں یہ اُنہیں چاروں طرف سے گھیر چکی ہے۔
 
درس حدیث
 
مسلمان کسی مسلمان پر نہ خود ظلم کرے نہ کسی اور کو کرنے دے
 
عَنِ ابْنِ عُمَرَi أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ، قَالَ:(( اَلْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ لَا يَظْلِمُهُ وَلَا يُسْلِمُهُ، وَمَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَخِيهِ كَانَ اللهُ فِي حَاجَتِهِ، وَمَنْ فَرَّجَ عَنْ مُسْلِمٍ كُرْبَةً فَرَّجَ اللهُ عَنْهُ  بِھَا كُرْبَةً مِنْ كُرُبَاتِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ))   (متفق علیہ)
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:’’ ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے، پس اُس پر ظلم نہ کرے اور نہ ظلم ہونے دے۔ جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت پوری کرے، اللہ تعالیٰ اُس کی ضرورت پوری کرے گا۔ جو شخص کسی مسلمان کی ایک مصیبت کو دور کرے، اللہ تعالیٰ اُس کی قیامت کی مصیبتوں میں سے ایک بڑی مصیبت کو دور فرمائے گا اور جو شخص کسی مسلمان کے عیب کو چھپائے، اللہ تعالیٰ قیامت میں اُس کے عیب چھپائے گا۔‘‘