الہدیٰ
اللہ کی ناشکری سے گریز کریں!
آیت 65 {فَاِذَا رَکِبُوْا فِی الْفُلْکِ دَعَوُا اللہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ ج} ’’سوجب یہ لوگ سوار ہوتے ہیں کشتی میں تو پکارتے ہیں اللہ کو اُس کے لیے اطاعت کو خالص کرتے ہوئے۔‘‘
{فَلَمَّا نَجّٰىہُمْ اِلَی الْبَرِّ اِذَا ہُمْ یُشْرِکُوْنَ(65)} ’’پھر جب وہ انہیں نجات دے دیتا ہے خشکی کی طرف تو جبھی وہ شرک کرنے لگتے ہیں۔‘‘
آیت 66 {لِیَکْفُرُوْا بِمَآ اٰتَیْنٰہُمْ ج } ’’تا کہ نا شکری کریں ان (نعمتوں) کی جو ہم نے انہیں عطا کررکھی ہیں۔‘‘
{وَلِیَتَمَتَّعُوْاوقفۃ فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ(66)} ’’اور تاکہ مزے اڑا لیں‘ تو عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا۔‘‘
آیت 67 {اَوَلَمْ یَرَوْا اَنَّا جَعَلْنَا حَرَمًا اٰمِنًا} ’’کیا یہ لوگ دیکھتے نہیں کہ ہم نے حرم کو امن کی جگہ بنا دیا ہے‘‘
{وَّیُتَخَطَّفُ النَّاسُ مِنْ حَوْلِہِمْ ط}’’اور لوگ اُچک لیے جاتے ہیں ان کے ارد گردسے۔ ‘‘
یہاں مخاطب اہل ایمان ہیں لیکن بات مشرکینِ مکّہ کی ہو رہی ہے۔اللہ تعالیٰ نے حدودِ حرم کو امن کی جگہ بنا رکھا ہے جس کی برکات سے یہ لوگ مسلسل مستفیض ہو رہے ہیں جبکہ باقی پورے عرب میں امن وامان نام کی کوئی چیز کہیں نظر نہیں آتی۔
{اَفَبِالْبَاطِلِ یُؤْمِنُوْنَ وَبِنِعْمَۃِ اللہِ یَکْفُرُوْنَ(67)} ’’تو کیا یہ لوگ باطل پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کر رہے ہیں!‘‘
درس حدیث
سب سے افضل عمل کون سا ہے؟
عَنْ عَبْد اللہ بن مَسْعُوْدٍ ؓ قَالَ: سَأَلْتُ النَبِيَّ ﷺ: أَيُّ الْعَمَلِ أحَبُّ إلَى اللّٰهِ؟ قَالَ: ((اَلصَّلَاةُ علَى وَقْتِهَا))، قَالَ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: ((ثُمَّ بِرُّ الْوَالِدَيْنِ))، قَالَ: ثُمَّ أيٌّ؟ قَالَ: ((اَلْجِهَادُ فِي سَبيْلِ اللهِ ))(متفق علیہ)
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں: میں نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا: اللہ کو کون سا عمل زیادہ پسند ہے؟ آپ ؐنے فرمایا: ’’نماز کو اس کے وقت پر پڑھنا۔‘‘ میں نے پوچھا: پھر کون سا؟ فرمایا:’’ پھر والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا۔‘‘میں نے پوچھا: پھر کون سا؟ فرمایا: ’’پھر اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔‘‘