(الہدیٰ) سابق اقوام کے انجام سے عبرت پکڑو! - ادارہ

10 /
الہدیٰ
سابق اقوام کے انجام سے عبرت پکڑو!
 
 
 
آیت 9 {اَوَلَمْ یَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَـیَنْظُرُوْا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ ط} ’’کیا یہ لوگ زمین میں گھومے پھرے نہیںکہ وہ دیکھتے کہ کیسا انجام ہوا، اُن لوگوں کا جو اِن سے پہلے تھے!‘‘
{کَانُوْٓا اَشَدَّ مِنْہُمْ قُوَّۃً } ’’وہ قوت میں اُن سے کہیں زیادہ تھے‘‘
{وَّاَثَارُوا الْاَرْضَ وَعَمَرُوْہَآ اَکْثَرَ مِمَّا عَمَرُوْہَا } ’’اور اُنہوں نے زمین کو کاشت کیا اور اسے آباد کیا اس سے کہیں بڑھ کر جو (آج) انہوں نے آباد کیا‘‘
{وَجَآئَ تْہُمْ رُسُلُہُمْ بِالْبَیِّنٰتِ ط} ’’اور اُن کے پاس بھی اُن کے رسول ؑ آئے تھے کھلی نشانیاں لے کر۔‘‘
{فَمَا کَانَ اللّٰہُ لِیَظْلِمَہُمْ وَلٰکِنْ کَانُوْٓا اَنْفُسَہُمْ یَظْلِمُوْنَ(9)}’’سو اللہ اُن پر ظلم کرنے والا نہیں تھا ‘بلکہ اُنہوں نے خود ہی اپنی جانوں پر ظلم کیا تھا۔‘‘
آیت 10  {ثُمَّ کَانَ عَاقِبَۃَ الَّذِیْنَ اَسَآئُ وا السُّوْٓآٰ ی}’’پھر اُن لوگوں کا انجام جنہوں نے ُبری روش اختیار کی‘ بہت برا ہوا‘‘
{اَنْ کَذَّبُوْا بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَکَانُوْا بِہَا یَسْتَہْزِئُ وْنَ(10)}’’اس لیے کہ اُنہوں نے اللہ کی آیات کو جھٹلایا اور وہ اُن کا مذاق اُڑاتے رہے۔‘‘
 
درس حدیث
 
اللہ تعالیٰ کی اپنے بندے کے ساتھ بھلائی
 
عَنْ أَبِي أُمَامَةَ ؓ  قَالَ:قَالَ رَسُوْلَ اللہﷺـ :(( إِذَا أَرَادَ اللهُ بِعَبْدٍ خَيْرَاً طَهَّرَهُ قَبْلَ مَوْتِهِ،قَالُوا: وَمَا طَهُورُ الْعَبْدِ؟قَالَ:(( عَمَلٌ صَالِحٌ يُلْهِمُهُ إِيَّاهُ، حَتَّى يَقْبِضَهُ عَلَيْهِ))(رواہ طبرانی)
حضرت ابو امامہ باہلی ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’جب اللہ تعالیٰ کسی بندے کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے، تو اُسے موت سے پہلے پاک کر دیتا ہے‘‘ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا:’’ بندے کی طہارت کیا ہے؟‘‘ فرمایا:’’ اللہ اُسے نیک عمل کی توفیق دیتا ہے، یہاں تک کہ اِسی حال میں اُس کی روح قبض کر لی جاتی ہے۔‘‘