(خصوصی رپورٹ) اخبارِ اسلام - خالد نجیب خان

11 /

اخبارِ اسلام

غزہ، اصل صورت حال کیا ہے؟ (بشکریہ: فرینڈز آف فلسطین)

تحقیق: خالد نجیب خان (معاون مرکزی شعبہ نشرو اشاعت)

l غزہ کی پٹی میں قابض صہیونی فوج کی جانب سے جاری نسل کشی کے دو سال (730 دن) مکمل ہونے پرفلسطینی معاشی تباہی کے اعداد و شمار کچھ اس طرح ہیں کہ تجارتی شعبہ میں 4.5ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے ،زرعی شعبہ میں 2.8 ارب ڈالر، سیاحت و ہوٹلز کو 2 ارب ڈالرز کا، انٹرنیٹ و مواصلات کی مد میں 3 ارب ڈالر کا، ٹرانسپورٹ کی مد میں 2.8ارب ڈالر،بجلی کی مد میں 1.4ارب ڈالر، مجموعی طور پر صنعتی شعبے میں 4ارب ڈالر اور بلدیاتی وخدماتی نظام کا 6ارب ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔7 اکتوبر 2023ء سے اب تک مجموعی طور پر 67913 فلسطینی شہید اور 170134زخمی ہو چکے ہیں۔15 مارچ 2025ء کو اعلان جنگ بندی کے بعد سے اب تک 13749 فلسطینی شہید اور 57921 زخمی ہو چکے ہیں۔جب سے عالمی ادارہ (IPC) نے غزہ میں قحط کی باضابطہ تصدیق کی ہے، اس کے بعد سے قحط کے باعث 460 فلسطینی شہید ہوئے جن میں 154 بچے شامل ہیں۔جاری نسل کشی کی جنگ میں لاپتہ فلسطینیوں کی تعداد تقریباً 9500 تک پہنچ چکی ہے۔
l اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 ءسے آج تک کم از کم 1997 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔ غزہ سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل کا کہنا ہے کہ غزہ بھر میں انسانی حالات انتہائی المناک ہیں۔ امدادی ٹیمیں دن رات ملبے کے نیچے دبی لاشوں اور زخمیوں کی تلاش میں مصروف رہتی ہیں مگر تباہی کے شدید حجم اور بنیادی سہولیات کے انقطاع نے کام کو نہایت مشکل بنا دیا ہے۔خان یونس کے میئر کے مطابق شہر کے 300 کلومیٹر طویل پانی کے نیٹ ورک کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ 75 فیصد نکاسی آب کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اورانسانی بحران مزید سنگین ہو گیا ہے۔
l اسرائیلی فوجی تجزیہ کار یوسی یهوشع نے اعتراف کیا ہے کہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد سے غزہ میں امدادی ٹرکوں کی چوری یا لُوٹ مار کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ۔ تمام جرائم پیشہ گروہ غائب ہو گئے ہیں۔ اب یہ واضح ہو چکا ہے کہ ان گروہوں کو کنٹرول کرنے والا دراصل اسرائیلی فوج ہی تھی، یہ انفرادی کارروائیاں نہیں تھیں۔
l اقوامِ متحدہ کی ریلیف اور روزگار ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) نے کہا ہے کہ انروا امداد کی تقسیم میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہے کیونکہ اقوامِ متحدہ کی دیگرتنظیمیں اس عمل کو منظم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں۔ایجنسی نے نشاندہی کی کہ قابض اسرائیل ہی یہ طے کرتا ہے کہ کون سی امدادی اشیاء اور کتنی مقدار میں معبر کرم ابو سالم کے ذریعے داخل کی جائیں، جس پر اس کی مکمل نگرانی ہے۔غزہ کی پٹی میں تقریباً 170 ٹرک داخل ہوئے ہیں، جبکہ اس وقت 6 ہزار امدادی ٹرک غزہ کی سرحد پر داخلے کے منتظر ہیں اور ان کے داخلے کے لیے بات چیت جاری ہے۔
l حماس کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ صہیونی دشمن کی سازشوں نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران اس کی جنگ صرف حماس اور مزاحمتی تنظیموں کے خلاف نہیں تھی، بلکہ یہ پوری فلسطینی نمائندگی کے خلاف ایک ہمہ گیر جنگ تھی، جس کا مقصد ہمارے عوام کی مزاحمتی قوت کو توڑنا، ہماری قومی شناخت کو مٹانا، اور آزادی و واپسی کے ہمارے جائز حق کو ختم کرنا تھا۔


مسلم دنیا سے متعلق دیگر ممالک کی اہم خبریں

l مصر:غزہ امن معاہد ے پر دستخط قیدیوں کا تبادلہ : فلسطینی مزاحمتی گروپ ’حماس‘ نے جنگ بندی کے پہلے مرحلہ کے معاہدے کے بعد غزہ میں موجود تمام 20 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو 2 مرحلوں میں بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے حوالے کر دیا۔ اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا عمل بھی شروع ہوگیا ہے اور قیدیوں کی 38 بسیں اسرائیل سے غزہ پہنچ گئیںجن میں 1966 فلسطینی قیدی سوار تھے۔اس موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ غزہ میں جنگ ختم ہوگئی ہے، غزہ کے لیے بورڈ آف پیس جلد قائم کیا جائے گا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی شرم الشیخ میں غزہ جنگ بندی معاہدے کی دستخطی تقریب میں شرکت کی خبروں پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے مصر میں لینڈ کرنے سے انکار کردیا۔ جس کے بعد نیتن یاہو کی شرکت منسوخ کر دی گئی۔
l ایران :پاک، افغان تنازعہ میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار : پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر ایران نےگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ ایران خطے میں امن و استحکام کاخواہاں ہے اور پاکستان اور افغانستان دونوں کو فوری مذاکرات کے ذریعے کشیدگی کم کرنی چاہیے۔ تہران دونوں ممالک کے درمیان امن اور استحکام کے لیے تعاون کرنے کو تیار ہے۔ جبکہ قطر نے بھی پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی پر اظہار تشویش کیا ہے ۔
l بنگلہ دیش: سیاسی جماعتیں اصلاحات کے لیے ریفرنڈم پر متفق: تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے ملک میں تاریخی اصلاحاتی چارٹر پر ریفرنڈم کرانے پر اتفاق کر لیا ہے۔ عبوری رہنما محمد یونس نے اصلاحاتی دستاویز جسے ’’جولائی چارٹر‘‘ کہا جا رہا ہےکی بھرپور حمایت کی ہے۔ 28 صفحات پر مشتمل یہ مسودہ وزرائے اعظم کے لیے دو مدت کی حد، صدر کے اختیارات میں اضافہ، اور ملک کو کثیر النسلی و کثیر المذاہب ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کی تجاویز پر مشتمل ہے۔
l بھارت: 4 برس بعد کابل میں سفارت خانہ کھل جائے گا: وزیرِ خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ نئی دہلی میں ملاقات کے دوران اعلان کیا ہے کہ بھارت چار سال بعد افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولے گا۔ واضح رہے کہ بھارت نے 2021ء میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا، تاہم ایک سال بعد تجارت، طبی امداد اور انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کے لیے ایک چھوٹا مشن دوبارہ قائم کیا گیا تھا۔
l سعودی عرب: مستقل رہائش حاصل کرنے کے لیے نیا قانون نافذ: پریمیئم رہائش سکیم متعارف کراتے ہوئے سعودی عرب نے غیر ملکی شہریوں کو سعودی عرب میں بغیر کفیل کے رہائش، کاروبار اور روزگار کی آزادی فراہم کر دی ہے۔ اکتوبر 2025ء سے نافذ اس نئے قانون کی تفصیلات وزارتِ داخلہ کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔
l اقوام متحدہ: غلط خبروں کے حوالے سےیونیسکو میں پاکستانی تجاویز منظور: یونیسکو میں پاکستانی مستقل مندوب ممتاز زہرہ بلوچ کی پیرس میں ہونے والے یونیسکو کے 222ویں اجلاس میں پیش کردہ تجاویز کو منظور کرلیا ہےجوغلط اور گمراہ کن معلومات اور نفرت انگیز مواد کے انسداد کے لیے آزادیِ اظہار رائے کے تحفظ اور ڈیجیٹل دور میں معلومات کی سچائی کو یقینی بنانے کے لیے تھیں۔