(الہدیٰ) نیک و بد لوگوں کے فیصلہ کا دن - ادارہ

11 /
الہدیٰ
 
نیک و بد لوگوں کے فیصلہ کا دن
 
آیت 14{وَیَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَۃُ یَوْمَئِذٍ یَّتَفَرَّقُوْنَ(14)} ’’اور جس دن قیامت قائم ہو گی، اُس دن لوگ الگ الگ ہو جائیں گے۔‘‘
بنی نوعِ انسان کی یہ تقسیم (polarization)کس بنیاد پر ہو گی؟ اس کی تفصیل آگے آ رہی ہے۔
آیت 15 {فَاَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَہُمْ فِیْ رَوْضَۃٍ یُّحْبَرُوْنَ(15)} ’’تو جو لوگ ایمان لائے تھے ا ور جنہوں نے نیک عمل کیے تھے، وہ ایک باغ میں مسرور کیے جائیں گے۔‘‘
آیت 16  {وَاَمَّا الَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَکَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا وَلِقَآیِٔ الْاٰخِرَۃِ فَاُولٰٓئِکَ فِی الْعَذَابِ مُحْضَرُوْنَ(16)}                              
’’اوروہ لوگ جنہوں نے کفر کیا تھا اور ہماری آیات اور آخرت کی ملاقات کو جھٹلایا تھا تو وہ عذاب میں پکڑے ہوئے ہوں گے۔‘‘
 
درس حدیث
 
تین بدبخت لوگ
 
عَنْ اِبْنِ عَبَّاسٍ ؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللہِ ﷺ ((أَبْغَضُ النَّاسِ إِلَی اللّٰہِ ثَلَاثَۃٌ مُلْحِدٌ فِی الْحَرَمِ وَمُبْتَغٍ فِی الْاِسْلَامِ سُنَّۃَ الْجَاھِلِیَّۃِ وَمُطَّلِبُ دَمِ امْرِئٍ بِغَیْرِ حَقٍّ لِیُھَرِیقَ دَمَہُ))  (صحیح بخاری)
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’لوگوں میں سب سے زیادہ مبغوض (یعنی برا) اللہ کے ہاں تین شخص ہیں، حرم میں ظلم کرنے والا، اسلام میں جاہلیت کا طریقہ تلاش کرنے والا، اور کسی شخص کا خون ناحق طلب کرنے والا، تاکہ اس کا خون بہائے۔‘‘