الہدیٰ
یادِ الٰہی اور پانچ فرض نمازوں کا حکم
آیت 17 {فَسُبْحٰنَ اللّٰہِ حِیْنَ تُمْسُوْنَ وَحِیْنَ تُصْبِحُوْنَ(17)} ’’تو تم تسبیح کرو اللہ کی جب تم شام کرتے ہو اور جب تم صبح کرتے ہو۔‘‘
آیت 18 {وَلَہُ الْحَمْدُ فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَعَشِیًّا وَّحِیْنَ تُظْہِرُوْنَ(18)} ’’اور اُسی کے لیے حمد ہے آسمانوں اور زمین
میں ‘اور رات کو اور جب تم ظہر کرتے ہو۔‘‘
ان دونوں آیات میں صبح‘شام ‘رات اور دن ڈھلنے کے اوقات کا ذکر کر کے پانچوں نمازوں کے اوقات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
آیت 19 {یُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ} ’’وہ نکالتا ہے زندہ کو ُمردہ سے‘‘
مثلاً انڈے میں بظاہر زندگی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے ‘لیکن اس میں سے اللہ کی قدرت سے زندہ چوزہ برآمد ہوتا ہے۔
{وَیُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ} ’’اور( اسی طرح) وہ نکالتا ہے ُمردہ کو زندہ سے‘‘
مثلاً مرغی جاندار ہے اور اُس سے انڈا برآمد ہوتا ہے، جو بظاہر بے جان ہے۔ اِسی طرح زندہ سے مردہ اور مردہ سے زندہ برآمد ہونے کی بہت سی مثالیں ہمارے ارد گرد موجود ہیں۔
{وَیُحْیِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہَاط وَکَذٰلِکَ تُخْرَجُوْنَ(19)}’’اور وہ زندہ کرتا ہے، زمین کو اُس کے مردہ ہو جانے کے بعد ۔ اور اِسی طرح تمہیں بھی نکال لیا جائے گا۔‘‘
جس طرح اللہ تعالیٰ بظاہر مردہ زمین سے فصلیں اور دوسرے نباتات نکالتا ہے، اِسی طرح وہ تمہیں بھی ا ِس میں سے نکال کر حاضر کرلے گا‘چاہے تمہارے اجزاء تحلیل ہو کر کسی بھی شکل میں ہوں اور کہیں بھی ہوں۔
درس حدیث
ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے لئے آئینہ ہے
عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ ﷺ (( اَلْمُؤْمِنُ مِرْاَۃُ الْمُؤْمِنِ وَ الْمُؤْمِنُ اَخُو الْمُؤْمِنِ یَکُفُّ عَنْہُ ضَیْعَتَہُ وَ یَحُوْطُہٗ مِنْ وَرَائِہٖ ))(رواہ ابو داو د و الترمذی)
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’ایک مومن دوسرے مومن کا آئینہ ہے، اور ایک مومن دوسرے مومن کا بھائی ہے، اس کے ضرر کو اس سے دفع کرتا ہے اور اس کے پیچھے سے (غیر حاضری میں) اس کی پاسبانی و نگرانی کرتا ہے۔‘‘