امیر تنظیم اسلامی محترم شجاع الدین شیخ حفظ اللہ کی لاہور میں سرگرمیوں کی روداد
مرتب کردہ: نعیم اختر عدنان (ناظم نشر و اشاعت) حلقہ لاہور شرقی
تنظیم اسلامی پاکستان کے نئے امیر کی امارت کو دو سال کا عرصہ مکمل ہو گیا ہے۔ اِس عرصہ کے دوران محترم شجاع الدین شیخ کی تنظیمی، تحریکی اور دعوتی و انتظامی صلاحیتوں کا پوری آب و تاب سے ظہور و بروقت ہوا ہے اور ہو رہا ہے۔’’الحمدللہ علی ذالک‘‘ تنظیم اسلامی پاکستان تنظیمی طور پر بیس حلقہ جات میں منقسم ہے۔کراچی ملک عزیز کا سب سے بڑا شہر ہونے کے ناطے تین حلقہ جات میں تقسیم ہے تو لاہور شہر میں دو حلقہ جات لاہور شرقی اور لاہور غربی کے نام سے قائم ہیں۔امیر تنظیم سالانہ بنیاد پر ہر حلقہ کا دورئہ کرتے ہیں۔ چنانچہ اسی سلسلے میں برزو جمعۃ المبارک 2؍ستمبرسے4ستمبر2022ء بروز اتوار تک کا نظام الاوقات حلقہ لاہور غربی کے لیے مختص ہوا۔قرآن اکیڈمی ماڈل ٹائون لاہور میں خطابِ جمعہ سے امیر محترم کی گوناگوں مصروفیات کا آغاز ہوا۔
خطابِ جمعہ کا موضوع ’’بارش اور سیلاب کی تباہ کاریوں اور بحالی کی کوششوں میں تنظیم اسلامی کا مؤقف اور حصہ‘‘ کے موضوع کے علاوہ پہلے سے جاری ’’انسدادِ سود مہم‘‘ کی تفصیلات پر مشتمل تھا۔شام6بجے حلقہ لاہور غربی ہی کے زیر اہتمام پرائم میرج ہال میں ’’سود کی تباہ کاریاں‘ اور اُس کے ثمرات‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں شرکت اور خطاب کیا۔سیمینار کا آغاز قرآنِ مجید کی آیاتِ مبارکہ کی تلاوت سے ہوا۔یہ سعادت جناب حافظ مختار احمد نے حاصل کی۔بطور سٹیج سیکرٹری سید فاروق گیلانی نے فرائض منصبی خوش اسلوبی سے ادا کئے۔مرد حضرات کے علاوہ خواتین کے لیے بھی علیحدہ انتظام موجود تھا۔سیمینار سے عبدالہادی مہیمن، محترم عاطف وحید اور امیر تنظیم اسلامی شجاع الدین شیخ نے خطاب فرمایا۔ اس سیمینار میں خطابات کا جو پریس ریلیز تیار کیا گیا۔وہ کچھ یوں تھا……سیمینار کا اختتام امیر محترم کی مختصر مگر جامع دُعا سے ہوا۔بعد ازاں نمازِ عشاء باجماعت ادا کی گئی۔ہال میں’’تنظیمی کتب‘‘ پر مشتمل خوبصورت انداز میں اور سلیقہ سے سٹال لگایا گیا تھا۔اس سیمینار کا آخری ایونٹ انتظامی ذمہ داری ادا کرنے والے رفقاء کے ساتھ امیر محترم کے لیے عشائیے کا اہتمام تھا۔یوں جمعتہ المبارک کی یہ سرگرمی تکمیل پذیر ہوئی۔3ستمبر بروز ہفتہ صبح ساڑھے آٹھ بجے پروگرام ’’ کلیۃ القرآن‘‘ میں طلبہ سے ملاقات ، سوال و جواب اور مختصر خطاب پر مشتمل تھا۔
حسب روایت پروگرام کا آغاز حافظ علی شان کی تلاوت سے ہوا۔بعد ازاں کالج پرنسپل جناب ریاض اسماعیل نے کلیۃ القرآن کا مختصراً مگر جامع انداز سے تعارف پیش کیا۔سٹیج پر صدر انجمن خدام القرآن، لاہور جناب ڈاکٹر عارف رشید بھی رونق افروز تھے۔اس وقت ادارہ میں 140طلبہ زیر تعلیم ہیں۔درجہ اولیٰ سے دورئہ حدیث تک آٹھ سالہ درس نظامی کورس پڑھایا جاتا ہے۔ایم اے تک عصری اور جدید تعلیم کا بھی اہتمام ہے۔دینی علوم اور عصری تعلیم کے حامل بائیس اساتذہ کرام طلبہ کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کر رہے ہیں۔
پرنسپل صاحب نے بتایا کہ ادارہ کا نتیجہ سو فیصد رہا ہے۔80%طلبہ مقیم ہیں۔ادارہ میں زیر تعلیم طلبہ کا تعلق پورے ملک سے ہے۔مولانا فیاص نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض ادا کئے۔محترم شجاع الدین شیخ نے طلبہ کو سوال کرنے کی دعوت دی۔ طلبہ کی طرف سے سوالات کے احسن اور دلچسپ انداز سے جواب دئیے۔ڈاکٹر عارف رشید ابن ڈاکٹر اسرار احمدؒنے امیر تنظیم، کالج اساتذہ اور طلبہ کا شکریہ اداکرتے ہوئے مختصراً گفتگو کی ۔ محترم شجاع الدین شیخ نے طلبہ سے اپنے خطاب میں کہا کہ آپ لوگوں کی خوش قسمتی اور خوش بختی ہے کہ آپ دینی اور عصریِ تعلیم کے امتزاج کے حامل ادارہ میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ دین حق پر قائم رہنا اور اس کا ابلاغ کرنا ایک مشکل کام ہے۔ایک بندئہ مومن کے لیے پہلا تقاضا خود دین کے جملہ تقاضوں پر عمل پیرا ہونا ہے۔باطل نظام کے خاتمہ کی جدوجہد ہی سے دینی فرائض کے جملہ تقاضے پورے کئے جا سکتے ہیں۔ تنظیم اسلامی کے امیر کے دعائیہ کلمات سے اس تقریب کا اختتام ہوا۔
کلیۃ القرآن کی تقریب کے بعد قرآن اکیڈمی لاہور میں منعقدہ علماء کے اجلاس میں شرکت کے لیے امیر حلقہ لاہور غربی محترم فاروق احمد اور پرویز اقبال کے ہمراہ قرآن اکیڈمی میں قائم حافظ احمد یار لائبریری پہنچے۔اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور رفقاء کی پُر خلوص کوششوں کی بدولت لاہور غربی کے حلقہ اثر اور رابطے میں موجود ہیں۔ تعارفی نشست کے آغاز سے پہلے امیر تنظیم محترم شجاع الدین شیخ نے اس ملاقات کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور شریک مجلس و فضلاء کی تشریف آوری پر خصوصی طور پر اظہار تشکر کیا۔امیر محترم نے تنظیم اسلامی کے بانی امیر ڈاکٹر اسرار احمدؒ کا علماء سے ربط و ضبط بھی واضح کیا ۔سابق امیر تنظیم اسلامی حافظ عاکف سعید کے دورِ امارت میں علمائے کرام سے ملاقاتوں اور رابطوں میں قابل قدر اضافہ کا بطور خاص ذکر کیا۔امیر تنظیم نے تنظیم اسلامی کی جانب سے حالیہ ’’انسدادِ سود مہم‘‘ کا پس منظر بھی بیان کیا اوراِس مہم میں علمائے کرام اور خطیب حضرات کے خصوصی تعاون کا بھی خیر مقدم کیا۔تقریب میں ملک کے تینوں مکاتب فکر کے جید علماء نے شرکت کی۔قاری محمد حنیف سومرو نے امیر محترم کے اپنے بیٹے محمد یحییٰ کا ’’ایم فل‘‘ مقالہ بھی پیش کیا۔یہ مقالہ ڈاکٹر اسرار احمد کی تفسیر بیان القرآن کے مباحث سیرت کا تحقیق و تجزیاتی جائزہ (تخصیص سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم) کے موضوع کا احاطہ کرتا ہے۔نگران مقالہ سے وابستہ ہیں۔اس پر وقار، بامقصد اور اہمیت کی حامل تقریب کا اختتام ظہرانہ کے ساتھ ہوا۔علماء کی خدمت میں ڈاکٹر اسرار احمد کی کتب عاطف وحید کے کتابچے انسدادِ سود کی کوششوں کی تاریخ پر مبنی سیٹ پیش کیا گیا ۔محترم پرویز اقبال ، راقم امیر تنظیم کے ہمراہ ’’شعبہ سمع و بصر‘‘ پہنچے۔شعبہ کے انچارج جناب آصف حمید نے گرم جوشی سے استقبال کیا۔نمازِ ظہر کی ادائیگی کے بعد ’’امیر سے ملاقات‘‘ رفقاء و احباب کے سوالات کے جوابات کے سلسلہ کا پروگرام جناب آصف حمید کی میزبانی میں ریکارڈ ہوا۔اس دوران ہم بھی حاضر تھے وہاں کی حیثیت سے موجود تھے۔ریکارڈ نگ سے فراغت کے بعد امیر تنظیم نے ناظم شعبہ سمع و بصر کے دفتر ہی میں چند لمحوں کے لیے آرام کیا اور پھر سے قرآن اکیڈمی کی جانب روانہ ہو گئے۔
قرآن اکیڈمی کے خواتین ہال میں حلقہ لاہور غربی کے ذمہ دار حضرات کے ساتھ امیر تنظیم کی ملاقات، ذمہ دار حضرات کا تعارف اور سوالات و جوابات کی نشست ہوئی۔امیر حلقہ جناب فاروق صاحب نے حلقہ کی تناظیم کا تعارف کرایا۔اُمرائے تناظیم اور دیگر ذمہ دار حضرات کے علاوہ نقباء اُسرہ جات کا تعارف بھی ہوا۔یہ بھرپور نشست نمازِ مغرب تک جاری رہی۔بعد از ادائیگی نمازِ مغرب حلقہ لاہور غربی کے عام رفقاء بھی اپنے ذمہ دار حضرات کے ساتھ شامل پروگرام ہوگئے۔شیخوپورہ میں قائم دو تنظیموں کے ذمہ دار حضرات اپنے رفقاء کے ہمراہ اس نشست میں شامل تھے۔امیر تنظیم نے رفقاء کے سوالات کے تسلی بخش جوابات دئیے۔ذمہ دار حضرات اور رفقاء کو ضروری نصیحتیں اور تنظیم بلکہ اقامت دین کی جدو جہد کے تقاضوں کے حوالے سے بھی ضروری اُمور کی جانب توجہ دلائی۔تنظیم اسلامی کے قافلہ کے ہر ساتھی کو خود اپنا جائزہ بھی لینا ہے اور خود احتسابی کا فرض بھی خود ہی ادا کرنا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب دین اور دینی جد و جہد پر مشتمل کاموں کو ترجیح دیں۔حلقہ میں نئے شامل ہونے والے رفقاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے اُن کی شمولیت کا خیر مقدم کیا گیا۔ملتزم اور مبتدی کے علاوہ نئے رفقاء سے الگ الگ بیعت کے تقاضے کو پورا کرنے کے بعد امیر تنظیم نے رفقاء سے کہا کہ تنظیم اسلامی کے بنیادی فکر اور لائحہ عمل پر توجہ مرکوز رکھیں اور ہر رفیق تنظیم دس مطلوبہ بنیادی اور احسان اسلام سرکلر ، سہ ماہی، ششماہی رپورٹس، اُسرہ جات حلقہ دروسِ قرآنی، گھریلو اُسرہ سمیت انفاق فی سبیل اللہ کی جانب خصوصی توجہ مبذول کروائی گئی۔بروز اتوار مرکز تنظیم اسلامی چوہنگ میں منعقد ہونے والی توسیعی مشاورت اور نمازِ ظہر کے بعد مرکز ہی کی مسجد میں قرآن مجید کے حقوق کے موضوع پر ہونے والے پروگراموں کی رفقاء کو یاد دہانی کے ساتھ کچھ دیگر اعلانات کے ساتھ رفقاء کے لیے عشائیہ میں شرکت کی۔ تاکید بھی کی گئی آج کے بھرپور پروگراموں کے سلسلے کی یہ آخری کڑی تھی جو اللہ کے فضل و عنایت سے تکمیل پذیر ہوئی۔
4ستمبر کو صبح 9بجے مرکز تنظیم اسلامی ’’دارالاسلام‘‘ میں تنظیم اسلامی کے رفقاء کے لیے ’’توسیعی مشاورت‘‘ کے نام سے ایک منفرد اور غیر معمولی نشست کا انعقاد ہوا۔اس نشست کا مقصود و مطلوب رفقاء کو یہ موقع فراہم کرنا ہوتا ہے کہ وہ امیر تنظیم کا ذاتی طور پر ’’محاسبہ‘‘ کر سکتے ہیں۔انہیں ’’بول کہ لب آزاد ہیں تیرے ‘‘ کے مصداق ضروری آداب و قواعد کے تحت مکمل طور پر اظہار خیال کی آزادی حامل ہوتی ہے۔علاوہ ازیں تجاویز مشورہ اور تنقید کا حامل یہ پروگرام اپنی مثال آپ کا نقشہ پیش کرتا ہے۔’’توسیعی مشاورت‘‘ کی نشست میں بیس سے زائد رفقاء نے شرکت کی۔اظہارِ خیال کرنے والے رفقاء کی تعداد نصف سے زائد تھی۔انتہائی خوشگوار پُر سکون ماحول میں امیر تنظیم اسلامی سمیت نائب امیر، معتمد تنظیم، جناب ناظم اعلیٰ نے بھی اس پروگرام میں شرکت کی۔امیر تنظیم اسلامی محترم شجاع الدین شیخ کی شخصیت بلاشبہ و بلا مبالغہ علامہ اقبالؒ کے ان اشکار کا مصداق کامل نظر آتی ہے۔اقبال فرماتے اس نرم دم گفتگو ، گرم دم جستجو، ازم ہو یا بزم ہو باک دل وہاک باز نقطہ پرکارِ حق مردِ خدا کا یقین ۔عالم تمام وہم، طلسم و مجاز دیگر رفقاء کے علاوہ راقم السطور کو بھی اظہار خیال کے مکمل اور بھرپور آزادی عطاء کی گئی۔الحمدللہ شجاع الدین شیخ کی امارت تنظیم کا منصب جلیلہ سنبھالنے کے بعد دیگر ہزاروں رفقاء کی طرح ناچیز کے دینی و تحریکی جذبات کی جدت و شدت میں مزید اضافہ ہوا۔
امیر تنظیم اسلامی نے توسیعی مشاورت کے بعد رفقاء سے مختصر خطاب میں فرمایا۔ ہماری اجتماعیت مشاورت کے اسلامی اصولوں پر قائم ہے۔قبل ازیں توسیعی مشاورت کا اجلاس سال میں ایک مرتبہ صرف لاہور ہی میں منعقد ہوتا تھا مگر اب کراچی اور اسلام آباد میں بھی اس کے انعقاد کا فیصلہ ہوا ہے۔ہم سب تنظیمیساتھی ہیں۔رفقاء کی طرف سے پیش کردہ تجاویز، مشوروں، تبصروں اشکالات اعتراضات کا بغور اور تفصیلی جائزہ لیا جاتا ہے اور متعلقہ نظم اور مجوزہ اقدامات بھی تجویز کرتا ہے جس کی روشنی میں عملی اقدامات اُٹھائے جاتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ مختلف جگہ پر (تھنک ٹینک) مخزان فکری کے عنوان کے قائم کئے گئے ہیں۔جن کے ذریعے عالمی، علاقائی اور دیگر اُمور کے بارے میں آگہی حاصل کی جاتی ہے۔امیر تنظیم نے رفقاء کو نصیحت کی وہ سوشل میڈیا کا استعمال شرعی حدود و قیود کے اندر رہتے ہوئے کریں۔محترم امیر تنظیم نے یہ بھی کہا کہ مشورہ اور تجاویز کا بروقت موقع موجود رہتا ہے۔اُنہوں نے توازن و اعتادل پر مبنی کردار و گفتار کے حامل رویے کو اختیار کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا اور فرمایا، تنظیم اسلامی کے قافلہ میں شریک ہر ساتھی کو پیش نظر کام پر زیادہ سے زیادہ توجہ مبذول کرنی چاہئے۔دعائیہ کلمات پر اس تقریب کا اختتام ہوا۔
tanzeemdigitallibrary.com © 2025