(رمضان پروگرام) امیر تنظیم اسلامی کا پیغام - ادارہ

9 /

امیر تنظیم اسلامی کا پیغام

رمضان المبارک

عزیزان گرامی!امت مسلمہ کے زوال کی بنیادی وجہ قرآن حکیم سے دوری ہے۔ آج معاشرے کے بگاڑ کی وجہ بھی قرآن حکیم سے دوری ہے۔ پھر یہ کہ آج معاشرے میں  گھناؤنے اجتماعی کردار کی بنیادی وجہ ایمان کی کمزوری ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:((اِنَّ اللہَ یَرْفَعُ بِھٰذَا الْکِتَابِ اَقْوَامًا وَیَضَعُ بِہٖ اٰخَرِیْنَ ))(صحیح مسلم) ’’کہ اللہ تعالیٰ اسی کتاب کی بدولت بہت سی اقوام کو بلندی عطا کرے گا اور اس کے ترک کرنے کی پاداش میں بہت سی قوموں کو زوال سے دو چار کرے گا۔ ‘‘
اقبال نے کہا تھا:
وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہوکر
اورتم خوار ہوئے تارک قرآں ہوکر
آج ہم قرآن پاک سے دور ہیں ۔ ہماری عظیم اکثریت ایسی ہے جس کو قرآن پاک کا ترجمہ نہیں آتا۔ پوری پوری زندگی گزر گئی لیکن ہمیں معلوم نہیں کہ قرآن حکیم میں کیا لکھا ہے ۔ رمضان المبارک کا مہینہ قرآن کریم سے اپنا تعلق مضبوط کرنے کا بہترین موقع ہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :{شَہْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْ اُنْزِلَ فِیْہِ الْقُرْاٰنُ} (البقرۃ:185) ’’رمضان کا مہینہ وہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا۔‘‘
بانی تنظیم اسلامی ڈاکٹر اسرار احمدؒنے اسی کمی کو دور کرنے کے لیے1984ء سے دورئہ ترجمہ قرآن مع تراویح کا سلسلہ شروع کیا۔ یعنی نماز تراویح کے ساتھ ساتھ قرآن کریم کا ترجمہ مختصر تشریح کے ساتھ بیان ہوگا۔ دورئہ ترجمہ قرآن کا یہ سلسلہ آج تک جاری ہے ۔ ڈاکٹر صاحب ؒ نے اپنی زندگی میں کئی مرتبہ دورئہ ترجمہ قرآن کرانے کی سعادت حاصل کی۔ ان کی اپنی زندگی میں بھی ان کے کئی شاگردوں نے اورا ن کی وفات کے بعد اُن کے شاگردوں کی ایک بڑی تعداد اللہ تعالیٰ کی توفیق سے آج تک یہ سعادت حاصل کر رہی ہے ۔انجمن خدام القرآن جو بانی تنظیم ڈاکٹر اسراراحمدؒ کا ہی قائم کردہ ادارہ ہے اور تنظیم اسلامی جس کے بانی بھی ڈاکٹر صاحبؒ ہیں۔ ان دونوں اداروں کے زیراہتمام برسوں سے پاکستان بھر میں الحمدللہ ماہ رمضان میں تراویح کے ساتھ ترجمہ قرآن کی محافل کا انعقاد ہوتا ہے۔ جہاں ہر چار یا آٹھ رکعت سے قبل جتنا قرآن چار رکعت یا آٹھ رکعت میں پڑھا جائے گا اس کا ترجمہ اور تشریح مختصر انداز میں پیش کی جاتی ہے۔ پاکستان بھر میں سینکڑوںمقامات پر مکمل دورئہ ترجمہ قرآن اور مختصر تشریح کے ساتھ تراویح میں پیش کیا جا رہا ہے، الحمد للہ!۔ تقریباً 50 مقامات پر نماز تراویح کے ساتھ خلاصہ مضامین قرآن کے پروگرامز ہوں گے ۔ ان شاء اللہ!
الحمدللہ ہمارے بعض نوجوان ساتھیوں نے اینڈرائڈ پر اورآئی او ایس ایک سمارٹ فون ایپ بھی ڈیویلپ کر دی ہے کہ پورے پاکستان کے ان مقامات کی، جہاں یہ پروگرامز ہوں گے، اُن کی لوکیشن بھی دستیاب ہے اور دو مقامات سے لائیو ٹیلی کاسٹ بھی ان شاءاللہ تعالیٰ دنیا بھر میں دستیاب ہوگی۔ اس ایپ سے استفادہ کیا جا سکتا ہے ۔مزید ان تمام پروگرامز کی تفصیلات تنظیم اسلامی کی ویب سائٹ :www.tanzeem.orgاور قرآن اکیڈمی کی ویب سائٹ www.quranacademy.edu.pk پر بھی حاصل کی جا سکتی ہیں۔ آج مملکتِ خداداد پاکستان میں جو بگاڑ ہے وہ ایمان کی کمزوری کی وجہ سے ہے۔ قرآن کہتا ہے:{وَاِذَا تُلِیَتْ عَلَیْہِمْ اٰیٰتُہٗ زَادَتْہُمْ اِیْمَانًا} (الانفال:2)’’جب انہیں اُس کی آیات پڑھ کر سنائی جاتی ہیں توان کے ایمان میں اضافہ ہو جاتا ہے۔‘‘
ایک حدیث میں اللہ کے پیغمبرﷺ نے فرمایا ہے کہ اس امت کے زوال کی وجہ قرآن حکیم سے دوری ہے ۔آج ہم قرآن سے دوری کی وجہ سے بے بسی اور بے حسی کا شکار ہیں ۔کیا اچھا ہو کہ رجوع القرآن کی محنت جو ڈاکٹر اسرار ؒ نے شروع کی، دین کی دعوت جو انہوں نے شروع کی، اس دعوت میں ہم بھی حصہ بنیں۔ نہ صرف یہ کہ تنظیم کے اجتماعات میں ہم شرکت کریں بلکہ جہاں جہاں ڈاکٹر اسرار احمدؒ کے رفقائے کار اور ان کے شاگرد انجمن خدام القرآن اور تنظیم اسلامی کے تحت دورۂ ترجمہ قرآن بیان کر رہے ہیں، ان پروگرامز میں شرکت کریں۔ لوگوں کو اس کی دعوت دیں۔ نزول قرآن کے اس مہینے رمضان المبارک میں قرآن کے ساتھ ہمارا تعلق مضبوط ہو۔ ہمارے ایمان کی آبیاری ہو جائے۔ ہماری روح کی بیداری اور آبیاری کا معاملہ ہو جائے ۔ شبِ قدر کی رات میں نازل ہوئے قرآن کی بدولت جو تقدیروںکو بدل دینے والا ہے اس امت میں حقیقی تبدیلی کی طلب اور خواہش پیدا ہو جائے۔ کیا اچھا ہو اس ماہ کی مبارک کی راتوں میں ہم اپنی تقدیر بدل لیں، اس مملکت ِخداداد کی تقدیر بدل لیں اور اس امت کی تقدیر بدلنے کے لیے قرآن کریم کے ساتھ اپنے تعلق کو مضبوط کریں۔ جیسے کہ حدیث میں آیا:((خیر کم من تعلم القرآن وعلمہ))(البخاری)’’ تم میں سے بہترین لوگ وہ ہیں جو قرآن حکیم سیکھیں اور دوسروں کو سکھائیں۔‘‘ اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ کو رمضان کی برکتیں عطا فرمائے۔ قرآن کریم سے تعلق کی مضبوطی عطا فرمائے۔ قرآن حکیم کا فہم اور اس کے تقاضوں پر عمل کی توفیق عطا فرمائے اور دین اسلام کے غلبہ کی جدوجہد کے لیے ہم سب کو قبول فرمائے۔ آمین یا رب العالمین!