2022ءمیں ہمارے محلے میں ایک حلقہ قرآنی قائم ہوا۔ جہاں میرے بیٹوں کا جانا ہوا۔ میرے بیٹے درس سے بہت متاثر ہوئے اور اگلی دفعہ میں بھی گیا۔ درس بہت اچھا تھا ڈاکٹر اسرار صاحبؒ کا کچھ لٹریچر پہلے بھی پڑھاتھا اورکچھ بیان بھی سن رکھے تھے لیکن تنظیم اسلامی سے واسطہ پہلی بار پڑا تھا۔اچھی طرح تسلی کرلی تو پھر دل میں اقامت دین ،دعوت الی اللہ کا جذبہ بیدار ہوا۔ پہلے اپنے گھر سے ابتداکی۔بہرحال میں نے ان پر کام کیا اور جلد ہی میرے بیٹے اور میں (چار)افراد نے بیعت کرلی۔الحمد للہ میں نے حلقہ قرآنی کی دعوت بہت سے لوگوں کو دی اور پانچ افراد کا انتخاب کرکے ان کو دعوت کا سلسلہ شروع کیا ۔ مجھے جہاں بھی موقع ملے اللہ اور رسول ﷺ کی کوئی نہ کوئی بات ضرور کرتا ہوں بلکہ موقع نکالنے کی کوشش کرتاہوں کہ دین کی بات کی جا سکے۔پھر جن لوگوں کا ان باتوں پرردِ عمل اچھا ہوتا ہے ان پر مستقل محنت کرنے سے اللہ کی مدد ضرور شامل حال ہوتی ہے۔ان پانچ افراد میں سے تین نے دو تین ماہ کی محنت کے نتیجے میں امیر تنظیم اسلامی کے ہاتھ پر بیعت کرلی ۔ اسی دوران میں نے چند نئے لوگوں کا انتخاب کرلیا اور ان پر کام شروع کردیا۔ اس طرح میرے ایک کزن اور ایک بھانجے نے بیعت کی۔اس ایک حلقہ قرآنی سے ہم گیارہ افراد تنظیم سے وابستہ ہوچکے ہیں۔میں توملتزم رفیق ہوچکا ہوں اور پانچ افراد مبتدی کورس کر چکے ہیں۔اسی طرح گھر کی خواتین بھی خواتین کے پروگراموں میں شرکت کرتی ہیں۔ رمضان میں دورہ ترجمہ قرآن میں باقاعدگی سے شمولیت کی جاتی ہے۔ ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ جب بھی دعوت کا کام کرتے ہیں تو شیطان وسوسے ڈالتا ہے۔ کبھی کہتا ہے کہ یہ موقع مناسب نہیں، کبھی کہتا ہے کہ سامنے والے کو بات بری نہ لگ جائے۔ توجن کو برا لگنا تھا، انہیں تو نبی اکرمﷺ کی بات بھی بری لگتی تھی۔ہم جیسے کس شمار میں آتے ہیں۔ لہٰذا ہمیں ہروقت لوگوں کو اللہ کی طرف بلانا چاہیے ۔میں اگر کہیں خریداری کررہا ہوتا ہوں یا کسی محفل میں ہوتا ہوں یاکوئی مجھ سے ملنے آئے تو کوئی حدیث، کوئی آیت ضرور سناتا ہوں یاآخرت کی کوئی بات ضرور کرتا ہوں اور جو زیر ِدعوت ہو، اس سے شروع میں تنظیم کی کوئی بات نہیں کرتا۔ جب مجھے لگتا ہے کہ اس نے کئی دروس میں شرکت کرلی ہے تو اسے دعوتی لٹریچر دیتا ہوں یا فہم دین کی نشست میں لے جاتا ہوں اور باقی کام اللہ بنا دیتا ہے ۔ دعوت میں تسلسل ہونا چاہیے اللہ تعالیٰ سے اخلاص کے ساتھ جب بھی کسی کو دعوت دیں گے تو بات ضرور بفضل تعالیٰ اس کے دل میں اترے گی۔ اللہ کی توفیق سے دوسالوں میں دس افراد میری دعوت کے نتیجے میں تنظیم میں شامل ہوئے۔ اور ابھی چند مزید لوگ ہیں جن کو دعوت دے رہا ہوں۔الحمد للہ!