(خصوصی رپورٹ) اخبار اسلام - ادارہ

10 /

اخبارِ اسلامغزہ، اصل صورتحال کیا ہے؟ (بشکریہ: فرینڈز آف فلسطین)

l بچوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ  اسرائیل نے گزشتہ 411 دن سے جاری فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی میں اب تک 49217بچوں کو شہید کر دیا ہے۔ ان میں کم از کم 211 ایسے نوزائیدہ بچے تھے جو اِسی نسل کشی کے دوران پیدا ہوئے اور انہیں درندہ صفت صہیونیوں نے شہید کیا۔ 2 سال سے کم عمر 825 شیر خوار بچوں کو بھی شہید کر دیا گیا۔ غزہ میں اب تک 35060 بچے یتیم کیے جا چکے ہیں۔ مزید 3500 بچے ایسے ہیں جو غذائی قلت کی وجہ سے کسی بھی وقت جان سے جا سکتے ہیں۔
l امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل اور لبنان کے درمیان فائر بندی کے معاہدے کا اعلان کردیا ہے۔
l القسام بریگیڈزنے بیت لایا میں ایک اہم کارروائی کے دوران15 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔
l غزہ میں بارش اور سخت سردی نے وہاں کے شہریوں کے لیے مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ 
l ڈائریکٹر، کمال عدوان ہسپتال ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کا کہنا ہے کہ ’’ہمارا ہسپتال اسرائیلی محاصرے میں ہے جبکہ میڈیا میں امداد کی فراہمی کی خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں ۔گزشتہ 4 ہفتوں سے عالمی ادارہ صحت کی طرف سے ادویات، طبی وفود، اور خوراک کے انتظار میں ہیں، لیکن قابض صہیونی فورسز نے صرف 40 میں سے 7 کارٹن طبی سامان کی اجازت دی۔‘‘
l برطانیہ کے وزیر خارجہ اور اٹلی کے وزیر دفاع سمیت کئی ممالک کے اعلیٰ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت کے وارنٹ جاری کرنے کے بعد نیتن یاہو نے اگر ان ممالک کا دورہ کیا تو اُنہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ 
l تحریک مزاحمت نے رواں ہفتے کے دوران 51 اہم فوجی بیانات جاری کیے ہیں جن میں لبنانی ،فلسطینی سرحد پر اسرائیلی جارحیت کی پیش قدمی کو روکنے، دشمن کے ڈرونز اور جنگی طیاروں کا مؤثر دفاع کرنے، اور مقبوضہ فلسطین کے شمالی اور اندرونی علاقوں میں اسرائیلی فوجی تنصیبات اور اڈوں کو نشانہ بنانے کی کامیاب کارروائیوں کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔
l اطلاعات کے مطابق قابض فوج نے اپنے حمایت یافتہ مسلح گروہوں کو متحرک کیا ہے، جو امدادی سامان لوٹنے، اسے نذر آتش کرنے اور اسے وسطی اور جنوبی غزہ کے شہریوں تک پہنچنے سے روکنے میں مصروف ہیں۔
l غزہ میں جاری قتل عام کے بارے میں ایک ویڈیو جاری کرنے کے بعد ایکس (سابقہ ٹویٹر)  نے سعودی یوٹیوبر مہر مصلی کا اکاؤنٹ حذف کر دیا ہے۔
 
مسلم دنیا سے متعلق دیگر ممالک کی اہم خبریں 
 l متحدہ عرب امارات
یہودی ربی کا قتل، شبے میں 3 افراد گرفتار: متحدہ عرب امارات کے حکام نے آرتھوڈوکس یہودی تنظیم کےلیے کام کرنے والے ربی زوی کوگن کے قتل کے شبہ میں 3 افراد کو گرفتار کرلیا ہے ۔ تینوں ملزمان کا تعلق ازبکستان سے ہے۔ یہودی ربی زوی کوگن کے پاس یورپی ملک مالدووا کی شہریت بھی تھی اور وہ گزشتہ جمعرات کو دبئی میں لاپتہ ہوئے تھے۔
 l امارت اسلامیہ افغانستان
غیر اسلامی کتابیں رکھنے پر پابندی: افغان طالبان حکومت نے دوسرے ملکوں سے درآمد کردہ کتب کا لائبریریوں اور دوسری جگہوں پر معائنہ کرتے ہوئے غیر اسلامی یا دین مخالف کتب پر پابندی لگا دی ہے ۔ وزارت اطلاعات و ثقافت نے لائبریریوں اور مارکیٹ سے اٹھائی گئی کتب کی تعداد ظاہر نہیں کی ہے۔ 
 l بھارت
مسجد کے سروے کے دوران پولیس فائرنگ: اترپردیش کے علاقے سنبھل کی جامع مسجد کے ماضی میں مندر ہونے کا دعویٰ کرکے انتہاپسند ہندوؤں نے مقدمہ دائر کیا تھا کہ جامع مسجد کو مغل دور میں مندر کو گرا کر تعمیر کیا گیا تھا۔ جس پر مسجد کمیٹی نے موقف اختیار کیا تھا کہ جامع مسجد کو ایک اور بابری مسجد بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ عدالت نے فریقین کا مؤقف سننے کے بعد مسجد کے سروے کا حکم دیا تھا۔ شہر میں مسجد کے سروے کے خلاف علاقہ کے مسلمان مکینوں نے احتجاج کیا۔ پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ، لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ شہر میں کشیدگی بڑھنے پر اضافی نفری تعینات کی گئی ہے اور انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کے علاوہ سکول بند کر دیئے گئے ہیں۔
 l بنگلہ دیش
ہندو مذہبی رہنما کرشنا داس پرابھو گرفتار: بنگلہ دیشی ہندو مذہبی رہنما کو ڈھاکا ایئرپورٹ پر گرفتار کرکے ملک سے باہر جانے سے روک دیا گیا ۔ہندورہنما کو چٹاگانگ میں عدالت سےلے جانے والی جیل وین کوناراض حامیوں نے گھیر لیااورپتھر پھینکے ،اس دوران سیف الاسلام نامی وکیل سر میں پتھر لگنے سے جاں بحق ہوگئے۔ بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات کے مشیر نے الزام عائد کیا ہے کہ محمد یونس کی عبوری حکومت نے کرشنا داس پر غداری کا الزام لگایا ہے۔ 
 l ایران
نیتن یاہو کی گرفتاری نہیں موت کی سزا کا حکم دینا چاہیے: سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے عالمی فوجداری عدالت کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی گرفتاری نہیں موت کی سزا کا حکم دینا چاہیے۔ 
 l ناجائز صہیونی ریاست (اسرائیل)
حزب اللہ کیساتھ جنگ بندی کی منظوری: وزیراعظم نیتن یاہو نے کچھ تحفظات کے باوجود اصولی طور پر لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دیدی ہے۔ انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے اسرائیلی وزیر اتمار بن غفیرکا کہنا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی کا معاہدہ بڑی غلطی ہوگی۔اِس سے قبل وزیراعظم نتین یاہو ، فوج اور اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کے درمیان اختلافات کھل کرسامنے آ گئے تھے۔ نیتن یاہو نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ فوج نے مجھ تک اہم معلومات کی رسائی روکی۔مذکورہ ویڈیو بیان جاری ہونے سے دو دن قبل نتین یاہو کے قریبی ساتھی پر معلومات لیک کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔