(خصوصی رپورٹ) ملی یکجہتی کونسل کے زیرِ اہتمام قومی کانفرنس:دینی جرائد و میڈیا - مرتضی احمد اعوان

7 /

ملی یکجہتی کونسل کے زیرِ اہتمام

قومی کانفرنس:دینی جرائد و میڈیا

مرتب: مرتضیٰ احمد اعوان

اتوار 22 جون2025ءکو دارالاِسلام مرکز تنظیم اسلامی چوہنگ میں ملی یکجہتی کونسل کے زیرِ اہتمام تنظیم اسلامی،جماعت اسلامی،البصیرہ کی میزبانی میں’’دینی جرائد و میڈیا‘‘ کے عنوان سے ایک قومی کانفرنس منعقد کی گئی جس میں مختلف دینی جماعتوں کے اکابرین اور دینی جرائد کے مدیران اور ان کے نمائندگان نے شرکت کی۔ امیر تنظیم اسلامی پاکستان جناب شجاع الدین شیخ s نے قومی کانفرنس کی صدارت کی۔ نائب امیر جماعت اسلامی و سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان جناب لیاقت بلوچ ،نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان جناب ڈاکٹر عطاء الرحمٰن ، جناب صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی، جناب مرزا ایوب بیگ، جناب پیر غلام رسول اویسی، جناب ڈاکٹر سید علی عباس نقوی، جناب نذیر احمد جنجوعہ، جناب سید لطیف الرحمٰن شاہ ، جناب مولانا وحید شاہ ، جناب رضا الحق، جناب وسیم احمد، جناب خالد نجیب خان، جناب شمس الدین امجد، جناب پروفیسر میاں محمد اکرم، جناب طارق زبیری، جناب فرحان شوکت ہنجرا و دیگر شریک ہوئے۔ عبدالرحمٰن عاکف (فرزند حافظ عاکف سعید s) کی تلاوت کلام پاک سے کانفرنس کاآغاز ہوا۔ اس کے بعد رفیق تنظیم اسلامی محترم جواد نے نعت رسول مقبولﷺ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ اس کے بعد محترم رضاالحق نے اس کانفرنس کے انعقاد کے مقاصد بیان کیے۔
امیر تنظیم اسلامی پاکستان محترم شجاع الدین شیخ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامک میڈیا کونسل کی تشکیل بہت اچھی تجویز ہے۔ مشترکہ ملی مقاصد کے حصول کے لیے مشترکات کو دینی جرائد میں بھی لایا جائے۔مسلک ترجیح کے لیے ہے جبکہ تبلیغ دین کی ہونی چاہیے۔اہل بیتؓ اور صحابہ کرام ؓ دونوں ایک مجموعہ ہیں۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ان کی آپس کی محبت کو اجاگر کیاجائے ۔اگر کسی شخصیت کے فضائل بیان کرنے میںکسی کو حجاب ہوتو وہ نہ بیان کر ے لیکن سب وشتم اور تنقید کرنے والوں کا محاکمہ کیا جائے ۔انہوں نے کہا متفقہ قرآن کے ترجمہ کو تمام مسالک نے قبول کر لیا ہے۔ پہلے توصرف انکار سنت کا فتنہ تھااب کالجز اور یونیورسٹیز میں بچوں کو باقاعدہ ملحد بنایا جارہا ہے ۔یعنی بچوں کے عقائد خراب کیے جارہےہیں ۔ ان حالات میں یہ ترجمہ قرآن نئی نسل میں دینی شعور اُجاگر کرنے میں بہت معاون ثابت ہوگا۔ اس وقت کروڑوں بچوں کے تعلیمی نصاب کا حصہ ہے اب ملی یکجہتی کونسل بھی اس کو باقاعدہ اپنی تحریک کا حصّہ بنائے۔ جس طرح 31علما ءکے 22نکات اور مسئلہ قادیانیت پر تمام مکاتب فکرکااتفاق ہوا تھا۔ اسی طرح اس ترجمہ قرآن پر بھی سب کا اتفاق ہونا ایک سنگ میل سے کم نہیں ۔ انہوںنے اسرائیل اور امریکہ کے ایران پر حملوں کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ اہل سنت اور اہل تشیع کے درمیان اختلافات اپنی جگہ لیکن ہم ایران کی مملکت کےساتھ کھڑے ہیں اور اسرائیل اورامریکہ کی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں ۔ ہمارے ان تمام مسائل کی اصل وجہ قرآن کوفراموش کرنا ہے ۔دو کام ایسے ہیں جن پرسب کا اتفاق ہے: ایک قرآن اور دوسرا نبی اکرمﷺ کا مشن یعنی اقامت دین کی جدوجہد۔لہٰذا ہمیں قرآن کو اپنا امام بناکر رسول اللہ ﷺ کے اس مشن کی جدوجہد کرنی چاہیے ۔
سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور نائب امیر جماعت اسلامی محترم لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی دینی جرائد کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ اغیار ہماری تہذیب اور اسلامی اقدار پر حملہ آور ہیں۔تمام جرائدمسلمانوں کے درمیان ہم آہنگی اور امت کے مسائل کے حل کے لیے راہنمائی فراہم کریں ۔ہماری کوشش ہے کہ مستقل بنیادوں پر فورمزا ور کونسلز بنیں تاکہ آپس میں روابط مضبوط ہو۔انہوں نے سینیٹر پرویز رشید کی سینیٹ میں قادیانیوں کے حوالے سے متنازعہ بات کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی بات کرنا آئین اور امتناع قادیانیت آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے۔ اور اہل ایمان کے متفقہ موقف سے بھی ٹکرائو ہے ۔کیونکہ قادیانی پاکستان کے آئین وقانون کو نہیں مانتے اور مسلسل یہاں پر خرابیاں پیدا کررہے ہیں ۔حکومت کو پرویز رشید کے اس بیان کا نوٹس لینا چاہیے ۔
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان محترم ڈاکٹر عطاء الرحمٰن نے کہا کہ دینی مشترکات پر متحد ہونا ناگزیر ہے۔ملی یکجہتی کونسل کے مقاصد امت مسلمہ کے حقیقی مقاصد ہیں ۔اور قرآن وحدیث کا راستہ وحدت کا راستہ ہے ۔امت میں اختلاف شروع سے چلا آرہا ہے لیکن اس کی بنیاد پر کسی کو کافر وفاسق قرار دینا ہمارے دین کی تعلیمات نہیں ہیں ۔امیرتنظیم اسلامی محترم شجاع الدین شیخ کے زیرنگرانی متفقہ ترجمہ قرآن بہت عمدہ کاوش ہے۔ تمام مسالک کے اس پر دستخط موجود ہیں ۔ملی یکجہتی کونسل کی کوشش ہے کہ قرآن وسنت کے مسلمات کو معیار بنایا جائے ۔ملی یکجہتی کونسل قرارداد مقاصد اور 31علما ء کے 22نکات کے تسلسل کی ایک کڑی ہے ۔کونسل مشترکہ وحدت کے قیام میں معاون بنے گی اور لوگ اس معاشرے کو تقسیم نہیںکرسکیں گے ۔
چیئرمین علماء کونسل پاکستان صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ ڈاکٹر اسرار احمدؒ اتحاد امت کے داعی تھے ۔ میرے والد ضیاالحق قاسمی ؒ سے ان کابڑا گہرا تعلق تھا۔الحمدللہ آپ لوگ ڈاکٹر صاحبؒ کے مشن کو لے کر چل رہے ہیں ۔امریکہ اور اسرائیل کےایران پر حملے کی تمام دینی جماعتوں نے مذمت کی ہے جو ایک خوش آئند اقدام ہے ۔ہمیں اپنے جرائد و میڈیا میں اور سوشل میڈیا پر زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ زیادہ تر میڈیاپر یہود کا قبضہ ہے ۔
صدر نشین البصیرۃ اسلام آباد محترم ڈاکٹر سید علی عباس نقوی نے کہا کہ آج امت کومختلف محاذوںپر آزمائش کا سامنا ہے ۔ دینی جرائد اتحاد امت کے لیے بڑا اچھا کا م کرسکتے ہیں ،مظلوم مسلمانوں کے لیے آواز بلند کرسکتے ہیں ۔اس وقت ایران پر اسرائیل اور امریکہ کا حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے ۔ شیطان بزرگ(امریکہ) کااصل ٹارگٹ ایران میں اسلامی انقلاب کو مٹانا ہے ۔دینی جرائد دینی شعور اور دینی ہم آہنگی کو اجاگر کرنے میں  اہم کردار ادا کریں۔ توحید ،رسالت اورآخرت ہمارے مشترکہ عقائد ہیں ۔ہمیں آپس میں رابطے مضبوط کرنے چاہئیں۔ ضابطہ اخلاق کی تشکیل کی ضرورت ہے ۔ جرائد میں قائدین اور لکھاری حضرات ایک دوسرے کے مضامین شائع کروائیں ۔
محترم میاں اکرم نے کہا کہ سارے لوگ دینی پیغام پہنچانے کے لیے کاوشیں کررہےہیں۔ ہمارا رسالہ اساتذہ کے لیے ہے جس میں ہم اساتذہ کی تربیت کررہے ہیں ۔ہمیں اپنے جرائد دمیں امت کے مسائل،دینی مسائل اور قومی وملی معاملات جیسے موضوعات شائع کرنے چاہئیں ۔ملی یکجہتی کونسل کے فورم سے ہم نوجوانوں اور عامۃ الناس کو دین کی طرف لانے میں کردار ادا کرسکتے ہیں ۔
محترم نور اللہ صدیقی نے کہا کہ دینی جماعتوں کے سربراہان کی نگارشات اپنے مجلات میں شیئر کریں ۔ مستند معلومات کے لیے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہیے ۔ سوشل میڈیا کے ذریعے فیک نیوز کا فتنہ ہمارے اتحاد کو نقصان پہنچارہا ہے اس کےلیے ہمارا اپنا میڈیا سیل ہونا چاہیے ۔اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے جرائد میں سائنس و ٹیکنالوجی کے حوالےسے مضامین شائع کرنے چاہئیں۔
محترم ظہیر الحسن کربلائی نے کہا کہ کونسل کے تحت ایک مشترکہ مجلہ بھی شائع ہونا چاہیے۔ قومی کانفرنس ہرتین ماہ بعد منعقد ہونی چاہیے ۔
مشترکہ اعلامیہکانفرنس میں شریک تمام شرکاء نے باہمی طور پر ملی یکجہتی کی ضرورت اور فرقہ واریت اور باہمی اختلافات کو ختم کرنے پر زور دیا اور اس ضرورت کو محسوس کیا کہ ملی یکجہتی کونسل کے تحت تمام جماعتوں کے جرائد کا آپس میں باہمی رابطہ ہونا چاہیے اور اسلامک میڈیا کونسل تشکیل دی جائے۔ دینی جرائد کے لئے ضابطہ اخلاق مرتب کیا جائے تاکہ باہمی اختلافات کو پس پشت ڈال کر امت کی رہنمائی کا فریضہ سر انجام دیا جا سکے۔ اِس مجوزہ کونسل کے لیے کچھ شرائط کو طے کیا جائے۔ کانفرنس نے یہ بھی طے کیا کہ اس حوالے سے اجلاس تسلسل کے ساتھ منعقد کیے جائیں۔
ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل نے تجویز دی کہ2019ء میں کونسل بنانے کی تجویز دی گئی تھی مگر بوجوہ اس پر کام نہیں ہوسکا تھا۔ اسٹیرنگ کمیٹی اب اس کے احیاء کے لیے کام کرے۔اور اس کے ٹی او آرزطے کرنے کے لیے تحریری تجاویز پیش کرے، جس پر ملی یکجہتی کے آئندہ اجلاس میں منظور ی دی جاسکے۔ یہ کام صدر نیشن البصیرۃ سید علی عباس نقوی کے زیر رہنمائی کیا جائے۔
کانفرنس میں سینیٹر پرویز رشید کی جانب سے سینٹ میں امتناع قادیانیت آرڈیننس کے خلاف بات کرنے کی مذمت کی گئی۔ اسرائیل اور امریکہ کی ایران پر حملوں کی بھرپور مذمت کی گئی ۔
کانفرنس نے دینی جرائد کے حوالے سے تجاویز دیں کہ اسلامک میڈیا کونسل دینی جرائد کے لئے ایک ضابطہ اخلاق مرتب کرے۔ مشترکہ ملی مقاصد کے حصول کے لئے مشترکات کو دینی جرائد میں لایا جائے دینی جرائد مشترکہ موضوعات پر مشتمل مضامین ایک دوسرے کے جرائد میں شائع کریں۔ دینی جرائد امہ کے مسائل، قومی،معاشی، معاشرتی، علمی مسائل، نوجوانوں اور اولاد کی تربیت کے موضوعات کو بھی شامل کریں۔ جرائد میں ایسے مضامین شامل کیے جائیں جو ملی یکجہتی کونسل کو مصمم بنا دیں۔